راو بیکا
راو بیکا (5 اگست 1438ء تا 17 جون 1504ء) نوابی ریاست اور موجودہ بیکانیر کا بانی ہے۔ وہ راجپوت نسل کی ایک شاخ راٹھوڑ کی نسل سے ہے۔ وہ نوابی ریاست اور موجودہ جودھ پور کے بانی اور حاکم راو جودھا کا بیٹا تھا۔
بیکا | |
---|---|
راؤ of ریاست بیکانیر | |
1472 – 17 June 1504 | |
جانشین | Nara |
شریک حیات | Rang Kanwar of Pugal |
نسل | Nara Lunkaran |
شاہی خاندان | Rathore |
والد | راو جودھا |
والدہ | Navaranga Devi of Run |
پیدائش | 5 اگست 1438 |
وفات | 17 جون 1504 | (عمر 65 سال)
1465ء میں اپنے والد سے کچھ تنازع ہو گیا اور والد نے کچھ سکت کلمات کہ دیے جس سے خفا ہو کر راو بیکا نے میواڑ کو خیرباد کہا اور اپنا شہر، اپنی حکومت بنانے کا منصوبہ بنایا تاکہ باپ کی وراثت کا احسان نہ اٹھایا جائے۔[1] راو جودھا نے اپنے بیٹے کے عزم اور حوصلہ کی داد دی اور تعاون کا یقین دلایا جس کے بدلہ میں راو بیکا نے باپ کو یقین دلایا اور وعدہ کیا کہ وہ کبھی میواڑ کے لیے خطرہ نہیں بنے گا۔[2] باپ نے اسے خاندان کی کچھ شاہی لوازمات سے نوازا جن کی وجہ سے ایک نئی ریاست کے قیام کا جواز پیدا ہو جائے۔ بیکا کے ساتھ اس کے چچا راوت کنڈھال نے بھی مارواڑ کو ترک کیا تاکہ ایک نئی حکومت بسانے میں بیکا کی مدد کرے۔ کندھال نے بیکا کو راٹھوڑ جنگجووں کی ایک ٹکڑی دی جس میں 500 فوجی اور 100 سوار تھے۔ کندھال چاچا باد کا حاکم تھا۔ اس نے بیکا کو کچھ مشورے بھی دئے۔ میواڑ سے جنگلہ دیش کی جانب دوران سفر وہ دیش نوک پر رکا اور وہاں ایک کرنی ماتا سے ملا۔ ماتا نے اسے آشرواد دیا اور اس کے حق میں پیشن گوئی کی کہ اسے ضرور کامیابی ملے گی۔ ماتا کے آشرواد اور تعاون کے بعد بیکا کا حوصلہ بڑھ گیا اور اس نے جاٹ نسل کے راجا رجواڑون سے لرائی شروع کی اور جنگلہ دیش علاقہ سے سب کو نکال دیا۔ اس نے وہاں 1485ء میں ایک چھوٹا سال قلعہ تعمیر کیا جسے رتی گھاٹی کہا جاتا ہے۔ رتی گھاٹی موجودہ بیکانیر کے ایک باہری علاقہ میں واقع ہے۔
1488ء میں اس نے خود شہر کی تعمیر شروع کی۔ علاقہ میں نئی ابھرتی ہوئی طاقت کو دیکھ کر آس پاس کے بھاٹی نوابوں میں کھلبلی شروع ہو گئی۔ اس موقع پر کرنی ماتا نے راو بیکا کے ہاتھ مضبوط کرنا شروع کیے اور ایک اہم بھاٹی راو شیخا جو پوگل کا ایک طاقت ور بھاٹی تھا سے راو بیکا کی دوستی کرادی۔ راو شیخا کی بیٹی کی شادی کرنی ماتا کے کہنے پر راو بیکا سے کر دی گئی اور اس طرح راو بیکا کو راو شیخا کا تعاون حاصل ہو گیا۔