رخسانہ زبیری

پاکستان میں سیاستدان

رخسانہ زبیری پاکستان سے تعلق رکھنے والی ایک سیاست دان ہیں۔ رخسانہ مارچ 2018 سے ایوان بالا پاکستان کی رکن رہ چکی ہیں۔

رخسانہ زبیری
رکن ایوان بالا پاکستان
آغاز منصب
12 مارچ 2018
مدت منصب
مارچ 2003 – فروری 2009
معلومات شخصیت
جماعت پاکستان پیپلز پارٹی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

اس سے قبل وہ 2003 سے 2009 تک بھی ایوان بالا کی رکن رہ چکی تھیں۔ 1977 میں انھوں نے اپنے سیاسی کیرئیر کا باقاعدہ آغاز کیا اور سندھ صوبائی اسمبلی کی رکن کے انتخابات میں حصہ لیا اورسندھ کی صوبائی اسمبلی کی رکن منتخب ہو کر اپنی خدمات پیش کیں۔[1]

سیاسی کیریئر

ترمیم

سندھ صوبائی اسمبلی

ترمیم

رخسانہ زبیری 1977 کے عام انتخابات میں خواتین کی مخصوص نشست پر سندھ کی صوبائی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں تھیں ۔ انھوں نے 30 مارچ 1977 سے 5 جون 1977 تک اس عہدے پر سندھی عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لیے اپنی خدمات پیش کرتی رہیں۔ 1970 کی دہائی میں بہت کم خواتین سیاست میں متحرک تھیں خاص طور پر پاکستان کے صوبہ سندھ سے بہت ہی کم خواتین سیاست کے میدان کا رخ کرتی تھیں۔

ایوان بالا پاکستان انتخابات 2003

ترمیم

رخسانہ 2003 کے ایوان بالا کے انتخابات میں سندھ سے خواتین کے لیے مخصوص نشست پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی امیدوار کی حیثیت سے انتخابات میں حصہ لیا اور سینیٹ آف پاکستان کی رکن منتخب ہوئیں تھیں۔ [2] [3]

2009 میں اپنی چھ سالہ مدت پوری ہونے کے بعد وہ سینیٹر کی حیثیت سے ریٹائر ہوگئیں۔[4] رخسانہ زبیری کی پاکستان پیپلز پارٹی کے لیے کافی خدمات ہیں ، اس لیے انھیں دوبارہ مستقبل میں اس عہدے کی پیشکش ہوتی رہے گی۔

ایوان بالا پاکستان انتخابات 2018

ترمیم

رخسانہ 2018 میں پاکستانی سینیٹ انتخابات میں سندھ سے ٹیکنوکریٹ کی نشست پر پیپلز پارٹی کے امیدوار کی حیثیت سے دوبارہ سینیٹ کے لیے منتخب ہوئیں۔ [5][6] انھوں نے 12 مارچ 2018 کو سینیٹر کی حیثیت سے حلف لیا۔ [7] رخسانہ زبیری اگر کسی وجہ سے مستعفی نہ ہوئیں تو وہ 2024 تک سنییٹر رہ سکتی ہیں۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "1977 assembly members" (PDF)۔ Sindh Assembly۔ 06 اگست 2016 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 مارچ 2018 
  2. Raja Asghar (25 February 2003)۔ "PML-Q, allies close to Senate majority: Clear picture after Thursday round"۔ DAWN.COM۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 مارچ 2018 
  3. "EC notifies names of successful senators"۔ DAWN.COM۔ 4 March 2003۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 مارچ 2018 
  4. Iftikhar A. Khan (25 January 2009)۔ "Senate chairman, two ministers among 50 set to retire"۔ DAWN.COM۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 مارچ 2018 
  5. "LIVE: PML-N-backed independent candidates lead in Punjab, PPP in Sindh - The Express Tribune"۔ The Express Tribune۔ 3 March 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 مارچ 2018 
  6. Iftikhar A. Khan (4 March 2018)۔ "PML-N gains Senate control amid surprise PPP showing"۔ DAWN.COM۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 مارچ 2018 
  7. "Senate elect opposition-backed Sanjrani chairman and Mandviwala his deputy"۔ The News (بزبان انگریزی)۔ 12 March 2018۔ 12 مارچ 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مارچ 2018