رس خان (پیدائش 1548ء) ایک ایسے مسلمان شاعر جو بھگوان کرشن کے پیروکار (بھکت) تھے۔ ان کا پیدائشی نام سید ابراہیم تھا اور امروہہ میں رہا کرتے تھے۔ رس خان ان کا قلمی نام تھا۔ ابتدائی برسوں میں وہ کرشن کے پیروکار بن گئے تھے اور اس مذہب کی تعلیم انھوں نے گوسوامی وٹھل ناتھ سے حاصل کی تھی۔ بعد ازاں انھوں نے ورنداون کو اپنا وطن بنا لیا اور زندگی بھر وہیں رہے۔

رس خان
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1548ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
امروہہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1628ء (79–80 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ورنداون   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پرتگیزی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ شاعر ،  مصنف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

رس خان بھگوان کرشن کو سب سے طاقت ور اور عظیم تر مانتے تھے۔ سنہ 1628ء میں ان کی وفات ہوئی۔ متھرا سے چھ میل دور مشرق میں واقع مہابن میں ان کی مزار موجود ہے۔

سوانح

ترمیم

محققین ان کے سنہ پیدائش پر متفق نہیں ہیں۔ ایک گروہ کا خیال ہے کہ 1614 یا 1630 میں ان کی پیدائش ہوئی جبکہ مشرا بندھو کا کہنا ہے کہ رس خان 1558ء میں پیدا ہوئے اور 1628ء میں وفات پائی۔ بیشتر محققین کا خیال ہے کہ رس خان ایک پٹھان سردار تھے جو کابل، افغانستان میں پیدا ہوئے۔ ہزاری پرساد دویدی نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ رس خان کا پیدائشی نام سید ابراہیم اور خان ان کا لقب تھا۔ وہ ایک جاگیردار کے بیٹے تھے اور جوانی تک وہ بڑی آسائشوں میں رہے۔

انھوں نے اعلی تعلیم حاصل کی۔ رس خان ہندوستانی اور فارسی دونوں زبانوں سے واقف تھے۔ رس خان نے بھاگوت پران کا ترجمہ فارسی میں کیا تھا۔ ان کا مزار جمنا ندی کے پاس گوکل میں انتہائی پر سکون جگہ پر واقع ہے۔ کرشن کے معتقدین زیارت کے لیے وہاں حاضر ہوتے ہیں۔[1]

شاعری

ترمیم

رس خان کی شاعری کا محور بھگوان کرشن ہے۔ کرشن کی لیلائیں جیسے بال لیلا، چیر ہرن لیلا، کنج لیلا، راس لیلا، پن گھٹ لیلا اور دان لیلا رس خان کے پسندیدہ موضوعات تھے۔ ان کے علاوہ رس خان نے شنکر، گنگا اور ہولی کے تہوار پر بھی نظمیں لکھی ہیں۔[1]

حوالہ جات

ترمیم

بیرونی روابط

ترمیم