رفاعہ بن شداد (وفات : 66ھ) جن کی کنیت ابو عاصم الکوفی ہے۔ ایک فقیہ ، محدث ، قاری اور شاعر تھے۔ اور خلیفہ راشد علی بن ابی طالب کے بہترین اصحاب میں سے ایک، اور سب سے بہادر علمبرداروں میں سے تھے ۔

محدث
رفاعہ بن شداد
معلومات شخصیت
وجہ وفات طبعی موت
رہائش کوفہ
شہریت خلافت راشدہ
کنیت ابو عاصم
مذہب اسلام
فرقہ اہل سنت
عملی زندگی
استاد عمرو بن حمق ، سلیمان بن صرد خزاعی
پیشہ محدث   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل روایت حدیث

رفاعہ بن شداد بن عبد اللہ بن بشر بن بدا بن فتیان بن ثعلبہ بن معاویہ بن زید بن غوث بجلی انماری۔

حالات زندگی

ترمیم

آپ ان لوگوں میں سے تھے جنہوں نے ابو ذر غفاری کو ان کی وفات کے بعد ربذہ میں تجہیز وتکفین کیا تھا، اور یزید بن محمد بن ایاس ازدی نے ان کا تذکرہ اپنی کتاب " اہل موصل اور ان کے فقہاء کے اہل حدیث علماء کے طبقے" میں کیا ہے۔ " آپ نے علی بن ابی طالب کے ساتھ جنگ صفین لڑی اور بجیلہ کے امیر تھے۔ رفاعہ توابین کے سرداروں میں سے تھے اس نے عین الوردہ کی لڑائی دیکھی اور اسے قتل نہیں کیا گیا، جب کہ وہ حسین بن علی کی حمایت کرنے سے قاصر تھا، اس نے توابین کی فوج کی قیادت کی۔ ربیع الآخر سنہ 65ھ میں جنگ عین الوردہ میں عبید اللہ بن زیاد کے لشکر سے ملے اور انہیں بری طرح شکست ہوئی۔[1]

وفات

ترمیم

وہ مختار ثقفی کی صف میں تھا اور بنی امیہ کے خلاف لڑا اور 66ھ میں مارا گیا۔

شیوخ

ترمیم
نام شہرت مرتبہ
سليمان بن صرد بن جون بن ابی جون بن م... سليمان بن صرد خزاعی صحابی
عمرو بن حمق بن کاہن بن حبيب بن عمرو... عمرو بن الحمق الخزاعي / وفات :50ھ صحابی

[2]

تلامذہ

ترمیم
نام شہرت مرتبہ
ابو عكاشہ ابو عكاشہ ہمدانی مجہول
إسماعيل بن عبد الرحمن بن ابی كريمہ اسدی کبیر صدوق حسن الحديث
بيان بن بشر بيان بن بشر احمصی ثقہ ، ثبت
عبد الملک بن عمير بن سويد بن حارثہ بن ام... عبد الملک بن عمير لخمی / ولد في :33 / توفي في :136 صدوق حسن الحديث
كثیر بن إسماعيل كثير بن إسماعيل تمیمی ضعيف الحدیث
عبد الرحمن بن نہشل عبد الرحمن بن ابی كريمہ اسدی مجہول

[3]

روایت حدیث

ترمیم

روى عن: عمرو بن الحَمِق خزاعی ، وہ صحابی ہے . روایت کرتے ہیں: السُّدّي سے وہ عبد الملک بن عمیر سے روایت کرتے ہیں۔[4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. رفاعة بن شداد آرکائیو شدہ 2016-04-01 بذریعہ وے بیک مشین
  2. موسوعة أصحاب الفقهاء - (ص 348)
  3. رفاعة بن شداد آرکائیو شدہ 2016-04-01 بذریعہ وے بیک مشین
  4. موسوعة أصحاب الفقهاء - (ص 348)