روسی دفاعی تحقیقاتی ادارے
روسی دفاعی تحقیقاتی ادارے (روسی: Российские оборонные научно-исследовательские институты) روس کے اہم ادارے ہیں جو ملکی دفاعی ٹیکنالوجی اور عسکری علوم کے فروغ کے لیے کام کرتے ہیں۔ یہ ادارے وزارت دفاع (روس) کے تحت کام کرتے ہیں اور مختلف دفاعی منصوبوں، ہتھیاروں کی تیاری، اور قومی سلامتی کے لیے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔[1]
روسی دفاعی تحقیقاتی ادارے | |
---|---|
صدر دفتر | ماسکو, روس |
تاریخ تاسیس | 1921 |
قسم | حکومتی تنظیم |
ڈائریکٹر جنرل | ڈائریکٹر جنرل |
جدی تنظیم | روسی وزارت دفاع |
درستی - ترمیم |
تاریخ
ترمیمروسی دفاعی تحقیقاتی اداروں کی تاریخ کا آغاز 1921 میں ہوا جب سوویت یونین نے اپنی دفاعی صلاحیتوں کو مزید مضبوط بنانے کے لیے مخصوص تحقیقی ادارے قائم کیے۔ ان اداروں نے دوسری جنگ عظیم کے دوران اور بعد میں بھی اہم کردار ادا کیا، جس کی بدولت سوویت یونین نے جنگی ہتھیاروں اور ٹیکنالوجی میں عالمی سطح پر برتری حاصل کی۔[2]
تنظیمی ڈھانچہ
ترمیمروسی دفاعی تحقیقاتی ادارے مختلف شعبوں میں منقسم ہیں، جن میں ہر شعبہ مخصوص تحقیقی منصوبوں پر کام کرتا ہے۔ یہ ادارے جدید ٹیکنالوجی جیسے کہ ایویونکس، سائبر دفاع، میزائل ڈیفنس، اور ہائپرسونک ویپن سسٹمز پر تحقیق کر رہے ہیں۔ ہر شعبہ مختلف تجربات اور نئی ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے ذمہ دار ہے، جن میں میزائل سسٹم، جدید طیارے، اور جنگی بحری جہاز شامل ہیں۔[3]
دفاعی تحقیقاتی ادارے
ترمیمروسی دفاعی تحقیقاتی ادارے ملکی دفاع کے فروغ اور جدید ٹیکنالوجی کی تحقیق کے لیے کام کرتے ہیں۔ ان اداروں نے مختلف جنگی ہتھیاروں اور نظاموں کی تیاری میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
ماسکو انسٹیٹیوٹ آف تھیوریٹیکل اینڈ ایکسپیریمنٹل فزکس (ITEP)
ترمیمماسکو انسٹیٹیوٹ آف تھیوریٹیکل اینڈ ایکسپیریمنٹل فزکس (ITEP) سوویت اور روسی دور کا ایک اہم تحقیقی ادارہ ہے جو بنیادی طور پر نظریاتی اور تجرباتی فزکس پر تحقیق کرتا ہے۔ اس ادارے نے ایٹمی اور نیوکلیئر ٹیکنالوجی کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔[4]
ریسرچ اینڈ پروڈکشن ایسوسی ایشن آف مشین بلڈنگ (NPO Mashinostroyenia)
ترمیمریسرچ اینڈ پروڈکشن ایسوسی ایشن آف مشین بلڈنگ (NPO Mashinostroyenia) ایک روسی تحقیقی اور صنعتی ادارہ ہے جو میزائل اور خلائی ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے کام کرتا ہے۔ یہ ادارہ سوویت دور سے ہی اہم میزائل نظاموں کی تیاری میں مصروف ہے۔[5]
روسی سینٹرل ریسرچ انسٹیٹیوٹ آف پریسیژن مشین ٹولز (TsNIITochMash)
ترمیمروسی سینٹرل ریسرچ انسٹیٹیوٹ آف پریسیژن مشین ٹولز (TsNIITochMash) روسی فوجی اور دفاعی تحقیقاتی ادارہ ہے جو چھوٹے ہتھیاروں، مشین ٹولز اور دیگر فوجی سازوسامان کی تحقیق اور ترقی میں مہارت رکھتا ہے۔[6]
سینٹرل ایروناٹیکل ہائیڈروڈائنامکس انسٹیٹیوٹ (TsAGI)
ترمیمسینٹرل ایروناٹیکل ہائیڈروڈائنامکس انسٹیٹیوٹ (TsAGI) روس کا ایک اہم ادارہ ہے جو ہوائی جہازوں کی ڈیزائننگ، ایروناٹیکل ٹیکنالوجی اور ہوا بازی کی سائنس پر تحقیق کرتا ہے۔ یہ ادارہ جدید ہوائی جہازوں اور میزائل سسٹمز کی تیاری میں روس کی قیادت کو برقرار رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔[7]
ریسرچ انسٹیٹیوٹ آف ایرو سپیس ڈیفنس (Almaz-Antey)
ترمیمریسرچ انسٹیٹیوٹ آف ایرو اسپیس ڈیفنس (Almaz-Antey) روسی ایرو اسپیس ڈیفنس سسٹمز کے تحقیقاتی ادارے میں سے ایک ہے جو فضائی دفاعی نظام، راڈار، اور میزائل ڈیفنس سسٹمز کی تحقیق میں مہارت رکھتا ہے۔[8]
اہم منصوبے اور کامیابیاں
ترمیمروسی دفاعی تحقیقاتی اداروں نے متعدد کامیابیاں حاصل کی ہیں، جن میں سے چند اہم یہ ہیں:
- آئی ایس کے این ہتھیاروں کا نظام - ایک جدید میزائل نظام جس نے روسی دفاع کو مزید مضبوط کیا اور اسے عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا۔[9]
- ایس 400 فضائی دفاعی نظام - دنیا کا سب سے جدید فضائی دفاعی نظام، جسے کئی ممالک نے بھی خریدا ہے۔ یہ نظام ہر قسم کے فضائی حملوں کا مؤثر جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے اور روسی دفاع کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوا۔[10]
- سخوئی طیارہ جات کی ترقی - دفاعی تحقیقاتی اداروں نے سوخوئی طیاروں کی جدید ترین نسلوں کو تیار کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، جو نہ صرف روس کی فضائی قوت کو مضبوط کرتے ہیں بلکہ انہیں بین الاقوامی منڈی میں بھی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔[11]
- اوانگارڈ میزائل نظام - یہ روسی ہائپرسونک میزائل سسٹم ہے جو دنیا کے تیز ترین میزائلوں میں شمار ہوتا ہے اور دنیا کے کسی بھی فضائی دفاعی نظام کو عبور کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔[12]
مستقبل کے منصوبے
ترمیمروسی دفاعی تحقیقاتی ادارے آئندہ چند سالوں میں جدید جنگی ٹیکنالوجی اور خودکار ہتھیاروں پر تحقیق کر رہے ہیں۔ ان کا مقصد دنیا کی سب سے جدید ترین دفاعی طاقت بننا ہے۔ اس سلسلے میں، مصنوعی ذہانت (AI)، کوانٹم کمپیوٹنگ، اور خودکار جنگی نظاموں پر تحقیقاتی کام کیا جا رہا ہے۔[13] ادارے مستقبل میں مکمل خودکار ہتھیاروں، نئے سائبر دفاعی نظاموں، اور جدید ترین جنگی طیاروں کی تیاری پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔
روسی دفاعی تحقیقاتی اداروں کے معاشرتی اور اقتصادی اثرات
ترمیمروسی دفاعی تحقیقاتی اداروں نے نہ صرف ملک کی فوجی طاقت کو مضبوط کیا ہے بلکہ معاشرتی اور اقتصادی سطح پر بھی اہم اثرات مرتب کیے ہیں۔ ان اداروں کے ذریعے روس میں ہزاروں افراد کو روزگار فراہم کیا گیا ہے اور ملک کی اقتصادی حالت کو بہتر بنانے میں مدد ملی ہے۔ دفاعی تحقیق کی وجہ سے روس کو عالمی منڈی میں بھی بڑی اقتصادی فائدہ حاصل ہوا ہے، خصوصاً جب بات اسلحہ جات کی فروخت کی ہو۔[14] ان اداروں نے روس کو جنگی ٹیکنالوجی میں برتری حاصل کرنے میں مدد دی ہے اور انہیں دنیا کی دیگر دفاعی طاقتوں کے ساتھ مسابقت کے قابل بنایا ہے۔
متعلقہ ادارے
ترمیمروسی دفاعی تحقیقاتی ادارے کئی دیگر تحقیقی اور صنعتی اداروں کے ساتھ کام کرتے ہیں، جن میں روسی فضائيہ، روسی بحريہ، اور روسی فوج شامل ہیں۔ یہ ادارے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر جدید ترین ٹیکنالوجی کی تحقیق اور تیاری میں مصروف ہیں تاکہ روس کو دفاعی میدان میں ہر ممکن برتری حاصل ہو۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ https://www.globalsecurity.org/military/world/russia/itep.htm[مردہ ربط]
- ↑ https://www.globalsecurity.org/military/world/russia/npo-mash.htm[مردہ ربط]
- ↑ https://www.globalsecurity.org/military/world/russia/tsniitochmash.htm[مردہ ربط]
- ↑ https://www.globalsecurity.org/military/world/russia/itep.htm[مردہ ربط]
- ↑ https://www.globalsecurity.org/military/world/russia/npo-mash.htm[مردہ ربط]
- ↑ https://www.globalsecurity.org/military/world/russia/tsniitochmash.htm[مردہ ربط]
- ↑ https://www.globalsecurity.org/military/world/russia/tsagi.htm
- ↑ https://www.globalsecurity.org/military/world/russia/almaz-antey.htm[مردہ ربط]
- ↑ https://www.globalsecurity.org/military/world/russia/tsagi.htm
- ↑ https://www.globalsecurity.org/military/world/russia/almaz-antey.htm[مردہ ربط]
- ↑ https://www.globalsecurity.org/military/world/russia/sukhoi.htm
- ↑ https://www.thedrive.com/the-war-zone/31511/russias-new-avangard-hypersonic-weapon-system[مردہ ربط]
- ↑ https://www.technologyreview.com/2023/defense-russia-research-initiatives/[مردہ ربط]
- ↑ https://www.economist.com/russian-defence-industry-2023