روہینی نیلیکنی
روہینی نیلیکنی ایک مشہور سماجی کارکن ہے۔ وہ نندن نیلیکنی کی اہلیہ ہیں جو بھارت میں آدھار کارڈ کو متعارف کروائے ہیں اور ایک کاروباری شخصیت ہیں۔ جن تنظیموں سے روہینی وابستہ ہیں، ان میں ایک ٹرسٹ ہے جو 100 کروڑ کی لاگت سے پانی کی فراہمی پر کام کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ وہ اکشرا فاؤنڈیشن سے بھی جڑی ہیں جو ایک لاکھ بچوں سے پرتھم نیٹ ورک سے جڑا ہے۔ وہ شاعری، یوگا اور موسیقی جیسے ذاتی شوق کی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔[1]
روہینی نیلیکنی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (انگریزی میں: Rohini Soman) |
پیدائش | سنہ 1960ء (عمر 63–64 سال) |
شہریت | بھارت |
عملی زندگی | |
پیشہ | مصنفہ ، انسان دوست ، صحافی |
درستی - ترمیم |
صحافت کی دنیا
ترمیمروہینی کئی سال صحافت میں گزار چکی ہے۔ وہ یا تو کئی نامور اشاعتوں کے لیے کام کر چکی ہے یا لکھ چکی ہے۔ ان بمبئی میگزین، انڈیا ٹوڈے، ایم آئی این ٹی اور ٹائمز آف انڈیا شامل ہیں۔ ان کی پہلی ناول اِسٹِل بارن (مردہ مولود) ایک طبی جرم کی ناول ہے جسے پینگوئن بُکس نے شائع کیا۔ 2008ء میں این ڈی ٹی وی چینل کے لیے انھوں نے ان کامن گراؤنڈ (غیر معروف زمین) ٹیلی ویژن شو کی میزبانی کی جو کاروباری دنیا اور سماجی شعبے کے سرکردہ قائدین کے بیچ بات چیت کی ایک شاذونادر پہل تھی۔ اسی شو پر ایک کتاب پینگوئن بُکس نے 2011ء میں شائع کی۔ نونی (Noni) کے قلمی نام سے وہ کم عمر بچوں کے لیے کئی کتابوں کی تصنیف کر چکی ہے، جس میں مقبول سرِنگیری سری نواس سیریز ہے، جسے پرتھم بکس نے شائع کیا۔[2]
رفاہی کام
ترمیمروہینی ایک اِسٹیپ فاؤنڈیشن کی ساتھی بانی اور ڈائریکٹر ہے۔ یہ ادارہ غریب بچوں میں تعلیم کو فروغ دیتا ہے۔ اسی مشن سے وابستگی کے دوران 2004ء میں وہ پرتھم بکس قائم کر چکی ہیں، جو غیر منفعت نخش بچوں کی کتابوں کا ناشر ہے۔ یہ ادارے کئی زبانوں میں کتابیں شائع کرتے ہیں۔[2]
وہ ارگھیم فاؤنڈیشن کی بانی صدرنشین ہیں جو 2005ء سے بھارت میں کئی آبی اور موریوں کے منصوبہ جات کی حمایت کر چکا ہے۔[2]
اگست 2013 میں، روہنی نے فلاحی کاموں کے لیے تقریباً 164 کروڑ اکٹھے کرنے کے لیے انفوسس کے 5.77 لاکھ حصص بیچے۔ یہاں، عطیات عام طور پر تعلیم اور ماحولیاتی پائیداری پر مرکوز ہوتے ہیں۔ انہیں 2010 اور 2014 میں فوربس میگزین نے ایشیا کے انسان دوستی کے ہیرو میں سے ایک قرار دیا تھا۔. [3]
رکنیتیں
ترمیمروہینی آتری (ATREE) کے بورڈ کا حصہ ہیں۔ یہ دراصل اشوکا ٹرسٹ فار ریسرچ اِن ایکالوجی اینڈ دی اینوی رانمنٹ کا اختصار ہے، جو ماحولیاتی سوچ کو فروغ دیتا ہے۔ وہ ایمی ننٹ پرسنس ایڈوائزری گروپ آف دی کامپیٹیشن کمیشن آف انڈیا (Eminent Persons Advisory Group of the Competition Commission of India) کا بھی حصہ ہیں۔ یہ ملک کے تجارتی ماحول اور ابھرتی اجارہ دارانہ سرگرمیوں کا جائزہ لیتا ہے۔ 2010ء اور 2012ء کے بیچ بھارت کے کامپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل کے آڈیٹ ایڈوائزری پورڈ کی بھی رکن رہ چکی ہے۔[2]
خاندان
ترمیمروہینی نیلیکنی کے شوہر مشہور کاروباری شخصیت اور بھارت میں آدھار کارڈ کے موجد نندن نیلیکنی ہیں جن کے ساتھ وہ تین دہوں سے بھی زیادہ عرصے سے شادی شدہ زندگی گزار رہی ہے۔ ان کی ایک بیٹی جھانوی اور ایک بیٹا نہار ہے۔[1]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب Leading ladies
- ^ ا ب پ ت https://ekstep.org/
- ↑ Rahul Iyer (03-07-24)۔ "Rohini Nilekani: A Visionary Philanthropist"۔ Leader Biography۔ اخذ شدہ بتاریخ 19-07-24