رکن الدین الاسترآباذی
رکن الدین الاسترآباذی (645ھ -715ھ / 1247ء -1315ء) وہ ایک فقیہ تھے جنہوں نے منطق، طب، کلام، اور اصول فقہ میں مہارت حاصل کی اور اپنے دور میں موصل کے ایک بڑے عالم تھے۔ یہ رکن الدین حسن بن محمد بن شرف شاہ الحسینی استرآباذی تھے۔ انہوں نے خواجہ نصیر الدین طوسی سے علم حاصل کیا اور ان کی وفات کے بعد موصل کا سفر کیا، جہاں انہوں نے مدرسہ نوریہ میں تدریس کی۔[2]
رکن الدین الاسترآباذی | |
---|---|
(عربی میں: حسن بن مُحمَّد بن شرفشاه الحسيني الأستراباذي) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1247ء گرگان |
وفات | سنہ 1315ء (67–68 سال)[1] موصل [1] |
عملی زندگی | |
استاذ | نصیر الدین طوسی |
پیشہ | فلسفی ، فقیہ ، طبیب ، معلم |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
شعبۂ عمل | منطق ، طب ، علم کلام |
ملازمت | مدرسہ نور الدین |
درستی - ترمیم |
تصانیف
ترمیمان کی تصانیف میں درج ذیل شامل ہیں:
- . شرح مقدمة ابن الحاجب
اس پر تین شروح لکھیں: بڑی شرح: البسیط درمیانی شرح: الوافیة (یہ سب سے زیادہ مشہور ہے) مختصر شرح
- . شرح قواعد العقائد
یہ خواجہ نصیر الدین طوسی کی تصنیف پر ایک شرح ہے۔
- . شرح الحاوي الصغير
یہ فقہ شافعیہ کی معروف کتاب الحاوي الصغير از قزوینی پر ایک شرح ہے۔[3]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب مصنف: خیر الدین زرکلی — عنوان : الأعلام — : اشاعت 15 — جلد: 2 — صفحہ: 215 — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://archive.org/details/ZIR2002ARAR
- ↑ خير الدين الزركلي (أيار 2002 م)۔ الأعلام - ج 2 (الخامسة عشر ایڈیشن)۔ بيروت: دار العلم للملايين۔ ص 215۔ 2020-03-28 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
{{حوالہ کتاب}}
: تحقق من التاريخ في:|year=
(معاونت) - ↑ "الأستراباذي (ركن الدين ـ)"۔ الموسوعة العربية۔ هئية الموسوعة العربية۔ 4 مارس 2016 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ ذي الحجة 1434 هـ
{{حوالہ ویب}}
: تحقق من التاريخ في:|تاريخ الوصول=
(معاونت)