رکن الدین الاسترآباذی (645ھ -715ھ / 1247ء -1315ء) وہ ایک فقیہ تھے جنہوں نے منطق، طب، کلام، اور اصول فقہ میں مہارت حاصل کی اور اپنے دور میں موصل کے ایک بڑے عالم تھے۔ یہ رکن الدین حسن بن محمد بن شرف شاہ الحسینی استرآباذی تھے۔ انہوں نے خواجہ نصیر الدین طوسی سے علم حاصل کیا اور ان کی وفات کے بعد موصل کا سفر کیا، جہاں انہوں نے مدرسہ نوریہ میں تدریس کی۔[2]

رکن الدین الاسترآباذی
(عربی میں: حسن بن مُحمَّد بن شرفشاه الحسيني الأستراباذي ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1247ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
گرگان   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1315ء (67–68 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
موصل [1]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
استاذ نصیر الدین طوسی   ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ فلسفی ،  فقیہ ،  طبیب ،  معلم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل منطق ،  طب ،  علم کلام   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت مدرسہ نور الدین   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

تصانیف

ترمیم

ان کی تصانیف میں درج ذیل شامل ہیں:

  • . شرح مقدمة ابن الحاجب

اس پر تین شروح لکھیں: بڑی شرح: البسیط درمیانی شرح: الوافیة (یہ سب سے زیادہ مشہور ہے) مختصر شرح

  • . شرح قواعد العقائد

یہ خواجہ نصیر الدین طوسی کی تصنیف پر ایک شرح ہے۔

  • . شرح الحاوي الصغير

یہ فقہ شافعیہ کی معروف کتاب الحاوي الصغير از قزوینی پر ایک شرح ہے۔[3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب مصنف: خیر الدین زرکلی — عنوان : الأعلام —  : اشاعت 15 — جلد: 2 — صفحہ: 215 — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://archive.org/details/ZIR2002ARAR
  2. خير الدين الزركلي (أيار 2002 م)۔ الأعلام - ج 2 (الخامسة عشر ایڈیشن)۔ بيروت: دار العلم للملايين۔ ص 215۔ 2020-03-28 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا {{حوالہ کتاب}}: تحقق من التاريخ في: |year= (معاونت)
  3. "الأستراباذي (ركن الدين ـ)"۔ الموسوعة العربية۔ هئية الموسوعة العربية۔ 4 مارس 2016 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ ذي الحجة 1434 هـ {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |تاريخ الوصول= (معاونت)