زینت محل (پیدائش: 1823ء– وفات: 17 جولائی 1886ء) سلطنت مغلیہ کی آخری ملکہ اور بہادر شاہ ظفر کی زوجہ تھیں۔ زینت محل نے اپنے شوہر بہادر شاہ ظفر کی حمایت سے 1840ء سے 1857ء تک مغلیہ سلطنت پر حکومت کی۔

زینت محل
زینت محل
زینت محل بیگم صاحبہ
مغلیہ سلطنت کی ملکہ
19 نومبر 1840ء – 14 ستمبر 1857ء
شریک حیاتبہادر شاہ ظفر
نسلمرزا جواں بخت
خاندانتیموری
پیدائش1823
وفات17 جولائی 1886ء (عمر 62–63)
یانگون، میانمار برطانوی برما
تدفیننزد مزار بہادر شاہ ظفر، نمبر 6 تھیٹر روڈ، یانگون، میانمار

سوانح ترمیم

زینت محل کی پیدائش 1823ء میں دہلی میں ہوئی۔ 19 نومبر 1840ء کو زینت محل کی شادی مغل شہنشاہ بہادر شاہ ظفر سے ہوئی اور انھیں ملکہ ہندوستان کا شاہی خطاب تفویض ہوا۔ لال قلعہ میں زینت محل جلد ہی بہادر شاہ ظفر کی چہیتی بیوی بن گئیں۔ 11 جنوری 1849ء کو مغل ولی عہد مرزا دارا بخت کے انتقال کے بعد زینت محل کا اثر و رسوخ لال قلعہ میں پہلے سے زیادہ بڑھ گیا۔ اِسی دوران زینت محل نے اپنے بیٹے مرزا جواں بخت کو ولی عہد بنانے کی بھرپور کوشش کی حالانکہ بہادر شاہ ظفر کا دوسرا بیٹا مرزا فتح الملک بہادر عرف مرزا فخرو ایسٹ انڈیا کمپنی کی حمایت سے مغل ولی عہد بن گیا۔ 1853ء میں زینت محل کی کوششوں سے ایسٹ انڈیا کمپنی کے دہلی میں تعینات ریزیڈینٹ تھامس مٹکاف نے کافی مداخلت کی لیکن مرزا فتح الملک بہادر کی وفات تک ایسا ممکن نہ ہو سکا کہ مرزا جواں بخت کو مغل ولی عہد تسلیم کیا جاسکے۔ 10 جولائی 1856ء کو مرزا فتح الملک بہادر کا انتقال ہو گیا اور اِس ناگہانی موت کے پیچھے زینت محل پر شک کیا گیا جبکہ اُن دنوں میں دہلی میں ہیضہ کی وباء پھیلی ہوئی تھی۔ زینت محل کی رہائش اکثر دہلی کے مضافاتی علاقہ لال کنواں میں واقع ایک حویلی میں رہی۔

جلاوطنی ترمیم

1857ء میں جنگ آزادی ہند 1857ء شروع ہوئی جس میں ایسٹ انڈیا کمپنی نے ہندوستانی افواج کو شکست دے کر ہندوستان کو تاج برطانیہ کے سپرد کر دیا۔ دہلی کے لال قلعہ سے آخری مغل شہنشاہ بہادر شاہ ظفر پر بغاوت کا مقدمہ چلایا گیا اور انھیں مجرم قرار دے کر رنگون جلاوطن کر دیا گیا۔ بہادر شاہ ظفر کا مختصر خاندان کا قافلہ 1859ء کے اوائل میں رنگون پہنچا جس میں زینت محل اور اُس کا بیٹا مرزا جواں بخت بھی شامل تھا۔ 7 نومبر 1862ء کو بہادر شاہ ظفر کا رنگون میں انتقال ہو گیا اور زینت محل مرزا جواں بخت کے ہمراہ وہیں مقیم رہیں۔ 18 ستمبر 1884ء کو مرزا جواں بخت کا بھی انتقال ہو گیا اور زینت محل بہو شاہ زمانی بیگم کے ہمراہ ایک مکان میں مقیم رہیں۔

 
زینت محل 1857ء کے بعد

وفات ترمیم

زینت محل آخر عمر میں افیون کی عادی ہو گئی تھیں، افیون کی اِس عادت نے ضعف بڑھتا گیا اور 63 سال کی عمر میں 17 جولائی 1886ء کو زینت محل نے رنگون میں انتقال کیا۔ تدفین بہادر شاہ ظفر کی قبر سے ملحق ایک قطعہ میں کی گئی۔ 1991ء میں مغل خاندان کی اِن قبور کو پختہ کر دیا گیا جن میں بہادر شاہ ظفر، زینت محل، مرزا جوا بخت اور شاہ زمانی بیگم سمیت دو بچے بھی دفن ہیں۔

نگار خانہ ترمیم

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم