زین خان کوکا (سنہ وفات 1601) مغلیہ عہد میں اکبر کے دور میں کا ایک سرکردہ عہدے دار تھا، زین کو اس وقت کی حکومت کی طرف سے کابل کا گورنر بھی تعینات کیا گیا تھا۔

زین خان کوکا جلال الدین اکبر کی دایا کا بیٹا تھا اور اسی وجہ سے اسے "کوکا" کا خطاب ملا۔ کوکا لفظ کا مطلب ہے کہ رضاعی بھائی۔ زین خان ایک عسکری رہنما تھا۔ اس کو موسیقی سے خاص رغبت تھی اور وہ خود فوجی رہنما ہونے کے علاوہ ایک ماہر موسیقار بھی تھا۔ 1585 میں انھیں یوسف زئی کو مغلیہ حکومت کے زیر اقتدار لانے کے لیے لڑنے والی مغل افواج کے قائدین میں شامل کیا گیا۔ 1596 میں انھیں کابل کا گورنر بنا دیا گیا۔

بیٹی کی شادی جہانگیر کے ساتھ

ترمیم

زین خان کی ایک بیٹی کا نام خاص محل تھا۔ 1596 میں شہزادہ سلیم (مستقبل کا شہنشاہ جہانگیر ) زین خان کوکا کی بیٹی خاص محل کو پسند کرتا تھا اور اس سے زبردست محبت کرنے لگا تھا، سلیم خاص محل سے شادی کرنا چاہتا تھا لیکن یہ بات اکبر کو بالکل پسند نہ آئی اور اس نے اس شادی کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ اکبر کے اعتراض کی وجہ صاحب جمال بیگم تھی جن کی شادی پہلے ہی سلیم سے ہو چکی تھی۔ اکبر نے اپنے قریبی تعلقات کی وجہ سے شادی پر اعتراض کیا۔

تاہم جب اکبر نے دیکھا کہ سلیم کا دل غیر مستقل طور پر متاثر ہوا ہے اور وہ غمگین رہنے لگا ہے تو اس نے بادل نخواستہ سلیم کی صاحب جمال سے شادی کے لیے اپنی رضامندی ظاہر کر دی۔ سلیم کے لیے یہ ایک زبردست اور من پسندخوشی کی بات تھی۔ یہ شادی 28 جون 1596 کو حمیدہ بانو بیگم کے گھر وقوع پزیر ہوئی۔ وہ خاص محل کے لقب سے مشہور تھیں اور وہ اب بھی شہنشاہ شاہ جہاں دور حکومت میں رہ رہی تھیں۔

حوالہ جات

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم