سارہ حجازی

مصری ایل جی بی ٹی کارکن

سارہ حجازی (انگریزی: Sarah Hegazi) (عربی: سارة حجازي; 1989ء – 14 جون 2020ء)، مصری عربی تلفظ سارہ ہگازی بھی ہے، ایک مصری سوشلسٹ، مصنفہ اور ہم جنس پرست فعالیت پسند تھی۔ [9][10] قاہرہ میں 2017ء میں مشرو لیلیٰ کنسرٹ میں قوس قزح کا جھنڈا لہرانے کے بعد اسے مصر میں تین ماہ تک گرفتار، قید اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ [11] ہیگزی پی ٹی ایس ڈی کے ساتھ رہتی تھی جس کے نتیجے میں اس نے مصر میں قید کی اذیت کا سامنا کیا تھا۔ اسے کینیڈا میں سیاسی پناہ دی گئی، وہ اپنی موت تک وہاں مقیم رہی۔ [12][13][14][15][16][17][18]

سارہ حجازی
(عربی میں: سارة حجازي ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1989ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مصر   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 14 جون 2020ء (30–31 سال)[2]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ٹورانٹو [3]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات خود کشی [4][5][6][7]  ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مقام نظر بندی مصر [7]  ویکی ڈیٹا پر (P2632) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت مصر [8]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ حامی حقوق ایل جی بی ٹی   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور تعلیم

ترمیم

سارہ حجازی 1989ء میں ایک مصری قدامت پسند متوسط گھرانے میں پیدا ہوئی تھی۔ وہ چار بہن بھائیوں میں سب سے بڑی تھیں۔ اس نے اپنی ماں کی اپنے بہن بھائیوں کی دیکھ بھال کرنے میں مدد کی جب اس کے والد، ایک ہائی اسکول سائنس ٹیچر تھے جو اس کے چشپن میں وفات پا گئے۔ قدامت پسند اسلامی لباس میں ایک نوجوان ہیغازی کی تصاویر، بشمول حجاب، اس کی موت کے بعد منظر عام پر آئی۔ [19] سارہ حجازی نے حجاب پہن رکھا تھا جب تک کہ وہ 2016ء میں ہم جنس پرست کے طور پر سامنے نہیں آئیں۔ [20][21]

2010 میں سارہ حجازی نے تھیباس اکیڈمی سے انفارمیشن سسٹمز میں بیچلر ڈگری اور 2016ء میں قاہرہ کے کنٹینیونگ ایجوکیشن سینٹر میں امریکن یونیورسٹی سے گریجویشن کیا۔ فاصلاتی تعلیم کے ذریعے، ہیگازی نے "برابری کے لیے لڑنے: 1950ء–2018ء"، "فیمنزم اور سماجی انصاف" میں سرٹیفکیٹ مکمل کیے کولمبیا یونیورسٹی، یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، سانتا کروز، ایس او اے ایس یونیورسٹی آف لندن، یونیورسٹی آف پٹسبرگ اور ایموری یونیورسٹی میں "تحقیق کے طریقے"، "کام کی جگہ میں تنوع اور شمولیت" اور "تشدد کو سمجھنا"۔ [22][23][24]

سارہ حجازی کی شناخت ایک کمیونسٹ کے طور پر کی گئی اور مصر میں رہتے ہوئے بریڈ اینڈ فریڈم پارٹی کی حمایت کی اور کینیڈا میں ایک بار اسپرنگ سوشلسٹ نیٹ ورک کے ساتھ شامل ہوئی۔ [25] سارہ حجازی نے مصر میں سیسی حکومت کی مخالفت کرنے پر ملازمت سے برطرف ہونے کی اطلاع دی۔ [26]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. object stated in reference as: https://www.instagram.com/sarahhegazi89/
  2. Le Monde
  3. 'Heartbreaking and tragic': Egyptian LGBT activist found dead while seeking asylum in Canada — اخذ شدہ بتاریخ: 16 جون 2020
  4. تاریخ اشاعت: 14 جون 2020 — Egyptian LGBT rights activist dies by suicide in Canada after 'failing to survive' — اخذ شدہ بتاریخ: 16 جون 2020
  5. تاریخ اشاعت: 15 جون 20 — Egyptian LGBTQ+ Activist Sarah Hegazi Has Reportedly Died By Suicide
  6. https://www.aljazeera.com/news/2020/06/egyptian-lgbt-activist-commits-suicide-canada-200615081406086.html
  7. ^ ا ب https://egyptianstreets.com/2020/06/14/egyptian-lgbtqi-activist-sara-hegazy-dies-aged-30-in-canada/
  8. https://www.nbcnews.com/feature/nbc-out/rainbow-raids-egypt-launches-its-widest-anti-gay-crackdown-yet-n808471 — اخذ شدہ بتاریخ: 14 جون 2020
  9. "After Crackdown, Egypt's LGBT Community Contemplates 'Dark Future'"۔ NPR (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جون 2020 
  10. Riccardo Noury (15 جون 2020)۔ "In memoria di Sara Higazy – Focus On Africa -"۔ Focus On Africa (بزبان اطالوی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جون 2020 
  11. "القضاء المصري يفرج بكفالة عن شاب وشابة لوحا بعلم يرمز الى المثليين"۔ SWI swissinfo.ch (بزبان عربی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جون 2020 
  12. Frida Ghitis (5 اکتوبر 2017)۔ "The shocking US vote not to condemn the death penalty for LGBT people"۔ CNN۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جون 2020 
  13. Ahmed Aboulenein۔ "Woman imprisoned and beaten for waving rainbow flag as Egypt cracks down on gay rights"۔ Business Insider۔ 14 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جون 2020 
  14. Nick Boisvert (2020-06-16)۔ "LGBTQ activist Sarah Hegazi, exiled in Canada after torture in Egypt, dead at 30"۔ CBC News۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جون 2020 
  15. "Egyptian LGBT rights activist dies by suicide in Canada after 'failing to survive'"۔ EgyptToday۔ 14 جون 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جون 2020 
  16. "سارة حجازي: تقارير عن انتحار الناشطة المصرية المدافعة عن حقوق المثليين في كندا"۔ BBC (بزبان عربی)۔ 14 جون 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جون 2020 
  17. "Egyptian LGBTQI+ Activist Sara Hegazy Dies Aged 30 in Canada"۔ Egyptian Streets (بزبان انگریزی)۔ 14 جون 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جون 2020 
  18. Declan Walsh (15 جون 2020)۔ "Arrested for Waving Rainbow Flag, a Gay Egyptian Takes Her Life"۔ The New York Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جون 2020 
  19. "كيف تحول موت سارة حجازي إلى سجال "فكري ديني"؟"۔ BBC News Arabic (بزبان عربی)۔ 15 جون 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جون 2020 
  20. "بعد أسبوع من انتحارہا۔۔ مشاهد من تشييع جنازة سارة حجازي في كنيسة بكندا" [A week after her suicide … scenes from the funeral of Sarah Hijazi at a church in Canada]۔ دنيا الوطن (بزبان عربی)۔ 26 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جون 2020 
  21. Aya Ashraf (23 جون 2020)۔ "من كنيسة وبأعلام المثلية۔۔ لقطات من جنازة سارة حجازي" [From a church and gay flags ۔۔ Snippets from Sarah Hijazi's funeral]۔ Elwatan News (بزبان عربی)۔ جون 26, 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ اکتوبر 1, 2021 
  22. "Instagram" 
  23. "Sarah Hegazi on Instagram: "Diversity in the workplace. نستقبل مباركتكم في الكورس الثالث اللي خلصتہ۔""۔ Instagram 
  24. "Sarah Hegazi on Instagram: "ياعبسلام تاني شهادة في كورسات الاونلاين، والمرة دي عن النسوية والعدالة الاجتماعية۔""۔ Instagram 
  25. "Our tribute to comrade/rafeqa Sarah Hegazi"۔ springmag.ca۔ 14 جون 2020 
  26. "Interview: lessons from Egypt's counter-revolution for Sudan"۔ springmag.ca۔ 17 جولائی 2019