ساگ
ساگ پراکرت زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ایسی سبزی ہے جو پتوں پر مشتمل ہوتی ہے ۔ پراکرت سے اردو زبان میں آتے ہوئے لفظ ساگ کا جنسی صیغہ مذکر ہے اور یہ واحد کے طور پر مستعمل ہے۔ اس لیے یہ اردو زبان کا لفظ بھی شمار کیا جاتا ہے اور پنجابی زبان میں بھی ساگ ہی سے جانا جاتا ہے۔ ساگ سبزی کی وہ قسم ہے جو صرف اور صرف پتوں پر مشتمل ہوتی ہے اور پکا کر کھائی جاتی ہے۔
ساگ کی اقسام
ترمیم- سرسوں کا ساگ
- بتھوے کا ساگ
- خرفے کا ساگ
- مکو کا ساگ
- سوے کا ساگ
- پالک کا ساگ
- میتھی کا ساگ
- چولائی کا ساگ
- گندلوں کا ساگ
- قلفے کا ساگ
اجزائے ترکیبی اور غذائیت
ترمیمساگ میں ، کیلشیئم ، سوڈیم ، کلورین ، فاسفورس ، فولاد ، پروٹین ( جسم کو نشو و نما دینے والے اجزاء ) اور وٹامن اے ، بی اور ای کافی مقدار میں پائے جاتے ہیں ۔ ساگ کے بارے میں یہ بات یاد رکھنے کے قابل ہے کہ ساگ اور دودھ بڑی حد تک ایک دوسرے کا بدل ہو سکتے ہیں اور ساگ جسم میں بڑی حد تک دودھ کی کمی پورا کرسکتے ہیں۔ سرسوں کے پتّوں کے ساگ میں حیاتین ب ، کیلشیئم اور لوہے کے علاوہ گندھک بھی پوئی جاتی ہے۔اس کی غذائیت گوشت کے برابر ہے ۔ یہ ساگ خون کے زہریلے مادّوں کو ختم کرکے خون صاف کرتا ہے۔
تاریخ
ترمیمساگ کے متعلق لارڈ میکالے کا کہنا ہے کہ جو لوگ ساگ کو بطور خوراک استعمال کرتی ہے اس قوم کا تعلیم کچھ نہیں کر سکتی۔ [1] ساگ سب سے پہلے ایران میں دریافت ہوا اور سپناغ کے نام سے پکارا گیا۔ اسی سے ملتا جلتا نام سپائنچ (Spinach) انگریزی میں پایاجاتا ہے جو پالک کے ساگ کے لیے مخصوس ہے۔ ساگ ایران سے شاہراہ ریشم کے ذریعے ہوتا ہوا نیپال پہنچا ۔ ساتویں صدی عیسوی میں نیپال کے بادشاہ نے ساگ بطور تحفہ چین بھجوایا۔ گیارہویں صدی عیسوی میں جب مسلمانوں نے ہسپانیہ پر حکمرانی قائم کی تو یورپ میں ساگ متعارف ہوا۔ [2]ساگ سالانہ کاشت کیا جانے والا پودا ہے اور یہ پودوں کے گروہ کیلوفیرالیز سے تعلق رکھتا ہے۔ [3]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Shehzad Aslam (22-10-2020)۔ "ساگ"۔ Culture Booklet۔ 03 اکتوبر 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اکتوبر 2020
- ↑ "Asparagus - History of Spinac"۔ CDC.Gov۔ Dole Food Company 2002۔ 22-10-2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اکتوبر 2020
- ↑ "Spinach"۔ Spinach - New World Encyclopedia۔ New World Encyclopedia