ساگری ایک قدیم ترین قصبہ ہے 180 قبل مسیح بدھ ستوپ اس کا تاریخی ثبوت ہے قدیم وسطیٰ ویدک سنسکرت کے دور میں اسے قائم کیا گیا۔ساگری کا لفظ کلاسیکی سنسکرت کے شبد ساگر یعنی علم کا سمندر کابلی گری ہوئی صوتی آواز ہے۔یہ 1918 بے اس وقت توجہ کا مرکز ملا جب ایشیا ٹیک سوسائٹی آف ہسٹری کے دو ماہرین ریل میں سفر کرتے ہوئے یہاں سے گذرے چیدہ چیدہ ھندو مذاہب کی باقیات اور سکھ مذہب کا انتہائی اہم مرکز رہا ہے مہاراجا رجیت سنگھ نے اس کاروباری بندی کو سکھوں کے گڑھ میں بدل دیا جس نے دو صدیوں تک گرد و نواح کی کاروباری منڈی کا اہم کام سر انجام دیا ۔
اس کے گرد و نواح میں جہاں بدھ مذہب کے برگد کے درخت ہوہاں ہیں انتہائی بڑے تالاب بھی موجود ہیں کہ جالب ایک سمت مندر کھڑے ہیں تو دوسری جانب سکھوں کے عسکری اور مذہبی عمارتوں کی باقیات اس کے عروج و زوال کی داستان لیے کھڑے ہیں اس قصبے کی جغرافیائی اور تاریخی عمر دو ہزار سالوں پر محیط ہے ساگری (انگریزی: Sagri) پاکستان کا ایک آباد مقام جو پنجاب، پاکستان میں واقع ہے۔
[1]