سجاد شر
تاریخ پیدائش: یکم مارچ، 1986ع
جائے پیدائش: خیرپور، پاکستان

سجاد شر (English: Sajjad Shar) تاریخ پیدائش یکم مارچ، 1986ع اس وقت جیئی سندھ متحدا محاذ کے موجودہ مرکزی سیکریٹری جنرل ہیں۔ جسمم سندھ کی سیاسی جماعت ہے جس کا مقصد پاکستان سے سندھ یعنی سندھو دیش کی آزادی ہے۔ سجاد شر جیئی سندھ متحدا محاذ کی طلبہ ء ونگ جساف (جسمم) کے پہلے بانی صدر ہیں۔ ان کو جیئی سندھ قومی محاذ کے طلبہ ونگ جساف کے کم عمر تریں مرکزی صدر ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ آج کل ریاست کی طرف سے ان کے اوپر متعدد بغاوت کے مقدمات درج ہیں، جس کی وجہ سے وہ منظرعام پر نہیں آتے۔

بچپن اور تعلیم

ترمیم

سجاد شر کا جنم یکم مارچ 1986ع کو خیرپور، پاکستان میں ہوا۔

شاگرد سیاست

ترمیم

سجاد شر جیئی سندھ قومی محاذ کے طلبہ ءونگ جیئی سندھ اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے کم عمر ترین مرکزی صدر رہے ہیں۔ اپنی طلبہ سیاست کے دوران انھوں نے سندھ کے طلبہ ءکے حقوق کے لیے شاندار جدوجہد کی، جس میں دیہی سندھ کے طلبہ ءکو کراچی کے تعلیمی اداروں سے نکالے جانے اور متعصب تعلیمی پالیسیوں کے خلاف بھرپور جدوجہد کی۔ سجاد شر نے سندھی طلبہ کے نمائندے کی حیثیت میں آل پاکستان اسٹوڈنٹس لیڈرز کانفرنس لاہور میں شرکت کی، اس کانفرنس کا مقصد تعلیمی اداروں میں پرامن ماحول برقرار رکھنے کے لیے اپنی تجویزیں دینا تھا۔ سجاد شر جسمم کی طلبہ ونگ جساف (جسمم) کے پہلے بانی صدر رہ چکے ہیں۔

جسمم رہنما

ترمیم

سجاد شر نے جیئی سندھ متحدا محاذ میں 10 فروری 2010ع کو اپنے ساتھیوں کے ساتھ شمولیت اختیار کی۔ وہ مختلف تنظیمی عہدوں پر رہے، لیکن آج کل وہ مرکزی سیکریٹری جنرل کے عہدے پر فائز ہیں۔ اس سرکردہ سیاسی رہنما کو پاکستان مخالف تقاریر اور علحدگی پسند نقطہ نظر رکھنے کی بنا پر بغاوت کے متعدد مقدمات کا سامنا ہے۔

مصنف، مضمون نگار اور تجزیہ کار

ترمیم

سجاد شر نے سندھ کے مسائل اور خطی کے تاریخ پر ڈھیر سارے پر مغز مضامین لکھے ہیں۔ زیادہ تر مضامین سندھ کی سب سے بڑی سندھی اخبار روزنامہ کاوش اور روزنامہ عوامی آواز میں اکثر و بیشتر شائع ہوتے رہیں ہیں۔ اس کے علاوہ وہ جسمم کے ترجماں جریدے کھاہوڑی کے مستقل تجزیہ نگار اور مصنف ہے۔ سجاد شر نے متعدد بار سندھ کے دانشور حضرات سے مل کر سندھ کی بھتری، فلاح و بھبود کے لیے مل کر کام کیا ہے۔ وہ مختلف بار کائونسلز میں خطاب کر چکے ہیں۔ سجاد شر سندھ کے مشہور آن لائیں جریدے انڈس ٹریبوں کے اعزازی چیف ایڈیٹر بھی ہیں۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم