سریما بندرانائیکے

سری لنکی سیاست دان اور دنیا کی پہلی خاتون وزیر اعظم

سریما رتوتے دیاس بندرانائیکے ( (سنہالی: සිරිමා රත්වත්තේ ඩයස් බණ්ඩාරනායක)‏ ; (تمل: சிறிமா ரத்வத்தே டயஸ் பண்டாரநாயக்கே)‏ ; 17 اپریل 1916 – 10 اکتوبر 2000ء)، جنھیں عام طور پر سریماوو بندرانائیکے کے نام سے جانا جاتا ہے، [note 1] سری لنکا کی ایک سیاست دان تھیں۔ وہ دنیا کی پہلی خاتون وزیر اعظم تھیں، جب وہ 1960ء میں سری لنکا [10] اس وقت ڈومینین آف سیلون ) کی وزیر اعظم بنیں۔

سریما بندرانائیکے
(سنہالی میں: සිරිමාවෝ රත්වත්තේ ඩයස් බණ්ඩාරනායක ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

مناصب
وزیر اعظم سری لنکا   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
21 جولا‎ئی 1960  – 27 مارچ 1965 
دودلی سنانائیکے  
دودلی سنانائیکے  
رکن پارلیمان سری لنکا   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
5 اپریل 1965  – 16 اکتوبر 1980 
وزیر اعظم سری لنکا   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
29 مئی 1970  – 23 جولا‎ئی 1977 
دودلی سنانائیکے  
جونیئس رچرڈ جے وردھنے  
قائد حزب اختلاف   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
7 جون 1970  – 18 مئی 1977 
دودلی سنانائیکے  
جونیئس رچرڈ جے وردھنے  
رکن پارلیمان سری لنکا   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
15 فروری 1989  – 16 اگست 1994 
قائد حزب اختلاف   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
9 مارچ 1989  – 24 جون 1994 
انورا بندرانائیکے  
 
رکن پارلیمان سری لنکا   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
19 اگست 1994  – 10 اگست 2000 
وزیر اعظم سری لنکا   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
14 نومبر 1994  – 10 اگست 2000 
چندریکا بندرانائیکے کماراٹونگا  
 
معلومات شخصیت
پیدائش 17 اپریل 1916ء [1][2][3][4][5][6][7]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بالانگودا   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 10 اکتوبر 2000ء (84 سال)[1][2][3][4][5][8]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات دورۂ قلب   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات طبعی موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سری لنکا   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت سری لنکا فریڈم پارٹی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات ایس ڈبلیو آر ڈی بندرانائیکے   ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد انورا بندرانائیکے ،  چندریکا بندرانائیکے کماراٹونگا   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی سینٹ برجٹس کانونٹ، کولمبو   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان ،  سفارت کار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ایک سنہالی کنڈیان اشرافیہ خاندان میں پیدا ہوئیں، بندرانائیکے نے کیتھولک، انگلش میڈیم اسکولوں میں تعلیم حاصل کی، لیکن وہ بدھ مت ہی رہی اور سنہالا کے ساتھ ساتھ انگریزی بھی بولتی۔ سیکنڈری اسکول سے فارغ التحصیل ہونے پر، اس نے شادی کرنے اور خاندان کی پرورش کرنے سے پہلے مختلف سماجی پروگراموں کے لیے کام کیا۔ اپنے شوہر ایس ڈبلیو آر ڈی بندرانائیکے کی میزبانی کرتے ہوئے، جو سیاست میں شامل تھے اور بعد میں وزیر اعظم بن گئے، انھوں نے ایک غیر رسمی مشیر کے طور پر ان کا اعتماد حاصل کیا۔ ان کا سماجی کام سری لنکا کے دیہی علاقوں میں خواتین اور لڑکیوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے پر مرکوز تھا۔ 1959ء میں اپنے شوہر کے قتل کے بعد، بندرانائیکی نے سیاست میں قدم رکھا، سری لنکا فریڈم پارٹی کی چیئر وومن بنیں۔ انھوں نے جولائی 1960ء کے انتخابات میں جماعت کو فتح دلائی۔

بندرانائیکے نے بینکاری، تعلیم، صنعت، میڈیا اور تجارت کے شعبوں میں تنظیموں کو قومیا کر سیلون کی سابق برطانوی کالونی کو سوشلسٹ جمہوریہ میں تبدیل کرنے کی کوشش کی۔ انتظامی زبان کو انگریزی سے سنہالا میں تبدیل کرتے ہوئے، اس نے مقامی تامل آبادی اور اسٹیٹ تاملوں کے درمیان میں عدم اطمینان بڑھا دیا، جو 1948 ءکے شہریت ایکٹ کے تحت بے وطن ہو گئے تھے۔ وزیر اعظم کے طور پر بندرانائیکے کی پہلی دو میعادوں کے دوران، ملک اعلیٰ مہنگائی اور ٹیکسوں سے دوچار تھا، عوام کو کھانا کھلانے کے لیے خوراک کی درآمدات پر انحصار، اعلیٰ بے روزگاری اور سنہالی اور تامل آبادی کے درمیان میں ان کی سنہالی قوم پرست پالیسیوں کی وجہ سے فاصلہ بڑھا۔ 1962 ءمیں بغاوت کی کوشش کے ساتھ ساتھ 1971ء میں بنیاد پرست نوجوانوں کی بغاوت سے بچتے ہوئے، 1972 ءمیں اس نے ایک نئے آئین کے مسودے اور سری لنکا کی جمہوریہ کی تشکیل کی نگرانی کی۔ 1975 ءمیں، بندرانائیکے نے سری لنکا کی وزارت برائے خواتین اور بچوں کے امور کی تشکیل کی اور سری لنکا کی کابینہ میں خدمات انجام دینے والی پہلی خاتون کو بھی مقرر کیا۔ بندرانائیکے کا دور قومی سطح پر ناکافی اقتصادی ترقی کی وجہ سے پہچانا جاتا تھا۔ اس نے غیر وابستہ ممالک میں ایک مذاکرات کار اور رہنما کے طور پر بیرون ملک ایک بڑا کردار ادا کیا۔

حواشی

ترمیم
  1. The suffix "vo" denotes respect. Bandaranaike was also referred to as Mrs Bandaranaike، Mrs بی، یا Mathini۔[9]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Sirimavo-R-D-Bandaranaike — بنام: Sirimavo Bandaranaike — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  2. ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6w096v0 — بنام: Sirimavo Bandaranaike — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. ^ ا ب فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/10556681 — بنام: Sirimavo Bandaranaike — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. ^ ا ب Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/bandaranaike-sirimavo-ratwatte-dias — بنام: Sirimavo Ratwatte Dias Bandaranaike — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  5. ^ ا ب عنوان : Gran Enciclopèdia Catalana — گرین انسائکلوپیڈیا کیٹلینا آئی ڈی: https://www.enciclopedia.cat/ec-gec-0007249.xml — بنام: Sirimavo Ratwatte Bandaranaike
  6. عنوان : Proleksis enciklopedija — Proleksis enciklopedija ID: https://proleksis.lzmk.hr/10667 — بنام: Sirimavo Ratwatte Dias Bandaranaike
  7. عنوان : Hrvatska enciklopedija — Hrvatska enciklopedija ID: https://www.enciklopedija.hr/Natuknica.aspx?ID=5653 — بنام: Sirimavo Ratwatte Dias Bandaranaike
  8. Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000009239 — بنام: Sirimavo Bandaranaike — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  9. Rettie 2000.
  10. The Economist 2000.

بیرونی روابط

ترمیم