غیر وابستہ ممالک کی تحریک
غیر وابستہ ممالک کی تحریک کا مقصد ایسے ممالک کا ایک فورم بنانا تھا جو کسی سپرپاور کے ساتھ منسلک نہ ہوں۔ سوویت یونین کے ٹوٹنے سے پہلے کچھ ممالک امریکا کے اتحادی تھے تو کچھ روس کے، اس تحریک کا مقصد خود کو دونوں غیر جانب دار رکھنا تھا۔
اس تحریک کا قیام 1961 میں بلغراد میں عمل میں آیا۔2012 میں اس تحریک کے 120 ممالک رکن ممالک تھے جبکہ 17 ممالک مبصر کے طور پر اپنے ملکوں کی نمائندگی کر رہے تھے۔
غیر وابستہ ممالک کی تحریک Non-Aligned Movement | |
---|---|
مقام | جکارتا، انڈونیشیا (ہیڈکوارٹر) |
ہم آہنگی بیورو | نیو یارک شہر، نیو یارک، ریاستہائے متحدہ امریکا |
| |
Leaders | |
• بنیادی فیصلہ- ساز عضو | غیر وابستہ ممالک کے سرہراہان ریاست یا حکومت کا اجلاس[1] |
• صدارت | وینیزویلا |
• سیکرٹری جنرل | نکولاس مادورو |
قیام | 1961 بلغراد، اشتراکی وفاقی جمہوریہ یوگوسلاویہ بطور غیر وابستہ ممالک کے سرہراہان ریاست یا حکومت کا اجلاس |
ویب سائٹ csstc |
سیکرٹری جنرل
ترمیماراکین، مشاہد اور مہمان
ترمیمموجودہ ارکان
ترمیمافریقا
ترمیم- الجزائر (1961)
- انگولا (1976)
- بینن (1964)
- بوٹسوانا (1970)
- برکینا فاسو (1973)
- برونڈی (1964)
- کیمرون (1964)
- کیپ ورڈی (1976)
- وسطی افریقی جمہوریہ (1964)
- چاڈ (1964)
- اتحاد القمری (1976)
- جمہوری جمہوریہ کانگو (1961)
- جبوتی (1983)
- مصر (1961)
- استوائی گنی (1970)
- اریتریا (1995)
- ایتھوپیا (1961)
- گیبون (1970)
- گیمبیا (1973)
- گھانا (1961)
- جمہوریہ گنی (1961)
- گنی بساؤ (1976)
- آئیوری کوسٹ (1973)
- کینیا (1964)
- لیسوتھو (1970)
- لائبیریا (1964)
- لیبیا (1964)
- مڈغاسکر (1973)
- ملاوی (1964)
- مالی (1961)
- موریتانیہ (1964)
- موریشس (1973)
- المغرب (1961)
- موزمبیق (1976)
- نمیبیا (1979)
- نائجر (1973)
- نائجیریا (1964)
- جمہوریہ کانگو (1964)
- روانڈا (1970)
- ساؤٹوم (1976)
- سینیگال (1964)
- سیشیلز (1976)
- سیرالیون (1964)
- صومالیہ (1961)
- جنوبی افریقا (1994)
- سوڈان (1961)
- سوازی لینڈ (1970)
- تنزانیہ (1964)
- ٹوگو (1964)
- تونس (1961)
- یوگنڈا (1964)
- زیمبیا (1964)
- زمبابوے (1979)
امریکین
ترمیم- اینٹیگوا و باربوڈا (2006)
- بہاماس (1983)
- بارباڈوس (1983)
- بیلیز (1976)
- بولیویا (1979)
- چلی (1973)
- کولمبیا (1983)
- کیوبا (1961)
- ڈومینیکا (2006)
- جمہوریہ ڈومینیکن (2000)
- ایکواڈور (1983)
- گریناڈا (1979)
- گواتیمالا (1993)
- گیانا (1970)
- ہیٹی (2006)
- ہونڈوراس (1995)
- جمیکا (1970)
- نکاراگوا (1979)
- پاناما (1976)
- پیرو (1973)
- سینٹ کیٹز و ناویس (2006)
- سینٹ لوسیا (1983)
- سینٹ وینسینٹ و گریناڈائنز (2003)
- سرینام (1983)
- ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو (1970)
- وینیزویلا (1989)
ایشیا
ترمیم- افغانستان (1961)
- بحرین (1973)
- بنگلادیش (1973)
- بھوٹان (1973)
- برونائی دارالسلام (1993)
- کمبوڈیا (1961)
- بھارت (1961)
- انڈونیشیا (1961)
- ایران (1979)
- عراق (1961)
- اردن (1964)
- کویت (1964)
- لاؤس (1964)
- لبنان (1961)
- ملائیشیا (1970)
- مالدیپ (1976)
- منگولیا (1993)
- میانمار (1961)
- نیپال (1961)
- شمالی کوریا (1976)
- سلطنت عمان (1973)
- پاکستان (1979)
- فلسطین (1976)
- فلپائن (1993)
- قطر (1973)
- سعودی عرب (1961)
- سنگاپور (1970)
- سری لنکا (1961)
- سوریہ (1964)
- تھائی لینڈ (1993)
- مشرقی تیمور (2003)
- ترکمانستان (1995)
- متحدہ عرب امارات (1970)
- ازبکستان (1993)
- ویت نام (1976)
- یمن (1990) [6]
یورپ
ترمیم- آذربائیجان (2011)
- بیلاروس (1998)
اوقیانوسیہ
ترمیم- فجی (2011)
- پاپوا نیو گنی (1993)
- وانواٹو (1983)
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑
- ↑
- ↑ Fidel Castro, having recently undergone gastric surgery, was unable to attend the conference and was represented by his younger brother, Cuba's acting president راؤل کاسترو۔ See "Castro elected President of Non-Aligned Movement Nations"۔ People's Daily۔ 16 ستمبر 2006.
- ↑ Currently every African country (except جنوبی سوڈان and صحراوی عرب عوامی جمہوریہ) is a member of the Non-Aligned Movement.
- ↑ In a joint letter to the سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ sent just prior to unification, the Ministers of Foreign affairs of North and South Yemen stated that "All treaties and agreements concluded between either the Yemen Arab Republic or the People's Democratic Republic of Yemen and other States and international organizations in accordance with international law which are in force on 22 مئی 1990 will remain in effect, and international relations existing on 22 مئی 1990 between the People's Democratic Republic of Yemen and the Yemen Arab Republic and other States will continue."Konrad Bühler (2001)۔ State Succession and Membership in International Organizations۔ Martinus Nijhoff Publisher
- ↑ عربی یمنی جمہوریہ is one of the founders in 1961. عوامی جمہوری جمہوریہ یمن joined in 1970. In 1990 both were unified into a single state which accepted responsibility for all treaties of its predecessors.[5]