سعید بہاجی
سعید بہاجی (پیدائش: 5 جولائی 1975ء) ایک جرمن نژاد شدت پسند تھے، جو القاعدہ کے رکن تھے اور 11 ستمبر 2001ء کے حملے کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے۔[1] سعید بہاجی کو ہیمبرگ سیل کا حصہ سمجھا جاتا ہے، جس نے 9/11 حملوں کی منصوبہ بندی میں اہم کردار ادا کیا۔ وہ ان حملوں کے بعد فرار ہو گئے تھے اور انہیں عالمی سطح پر مطلوب افراد میں شمار کیا گیا۔
سعید بہاجی | |
---|---|
(عربی میں: سعيد بحجي) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 5 جولائی 1975ء جرمنی |
تاریخ وفات | نامعلوم |
قومیت | جرمنی |
مذہب | اسلام |
عملی زندگی | |
پیشہ | القاعدہ کے رکن |
پیشہ ورانہ زبان | جرمن |
وجہ شہرت | 9/11 حملوں کی منصوبہ بندی میں کردار |
درستی - ترمیم |
پس منظر
ترمیمسعید بہاجی 5 جولائی 1975ء کو جرمنی میں پیدا ہوئے۔ ان کا خاندان مراکشی نژاد تھا، اور انہوں نے جرمنی میں تعلیم حاصل کی۔[2] بہاجی نے الیکٹریکل انجینئرنگ میں تعلیم حاصل کی، لیکن بعد ازاں شدت پسندی کی طرف مائل ہو گئے اور القاعدہ سے منسلک ہو گئے۔ وہ ہیمبرگ سیل کا حصہ تھے، جس نے 11 ستمبر 2001ء کے حملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔
القاعدہ میں کردار
ترمیمسعید بہاجی کو 9/11 حملوں کی منصوبہ بندی میں ایک اہم معاون کے طور پر جانا جاتا ہے۔ وہ ہیمبرگ سیل کے دیگر ارکان، جیسے محمد عطا، مروان الشیحی اور زکریا الموسوی کے ساتھ مل کر حملوں کی تیاری میں شامل تھے۔[3] بہاجی نے لاجسٹک اور تکنیکی مدد فراہم کی، اور وہ حملوں کے لیے مالی اور تکنیکی معاونت فراہم کرنے میں ملوث تھے۔
فرار اور تلاش
ترمیم11 ستمبر 2001ء کے حملوں کے بعد سعید بہاجی فرار ہو گئے اور ان کی تلاش شروع ہو گئی۔[4] اطلاعات کے مطابق، وہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں پناہ گزین ہو گئے تھے، جہاں وہ القاعدہ کے دیگر ارکان کے ساتھ چھپے رہے۔ بہاجی کو عالمی سطح پر مطلوب افراد کی فہرست میں شامل کیا گیا، لیکن ان کی گرفتاری یا موت کی تصدیق نہیں ہو سکی۔
عالمی ردعمل
ترمیمسعید بہاجی کے بارے میں عالمی سطح پر مختلف رپورٹس اور قیاس آرائیاں سامنے آتی رہی ہیں۔ انہیں 9/11 حملوں میں ملوث ہونے کی بنا پر عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا گیا۔[5] تاہم، ان کی موجودگی اور ممکنہ موت کے بارے میں مستند معلومات دستیاب نہیں ہیں۔
القاعدہ میں اہمیت
ترمیمسعید بہاجی کا شمار القاعدہ کے ان افراد میں ہوتا ہے، جنہوں نے 9/11 حملوں کی تیاری میں اہم کردار ادا کیا۔[6] ان کی لاجسٹک معاونت اور تکنیکی مہارتوں نے حملوں کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد میں مدد فراہم کی۔