سلطانہ کا خواب 1905ء کا نسوانی یوٹوپیائی ناول ہے جو بیگم رقیہ سخاوت نے لکھا، رقتیہ سخاوت ایک مسلمان نسوانیت پسند، مصنفہ اور بنگال کی سماجی اصلاح پسند تھیں۔[3][4] یہ اسی سال میں چینائی کے انگریزی سہ ماہی جریدے دا انڈیں لیڈیز میگزین میں چھپا تھا۔[5][ا]

سلطانہ کا خواب (ناول)
(انگریزی میں: Sultana's Dream)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P1476) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مصنف بیگم رقیہ سخاوت [1]  ویکی ڈیٹا پر (P50) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اصل زبان انگریزی [2]  ویکی ڈیٹا پر (P407) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ادبی صنف سائنسی قصص   ویکی ڈیٹا پر (P136) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ اشاعت 1905[2][1]  ویکی ڈیٹا پر (P577) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

مزید دیکھیے

ترمیم

ملاحظات

ترمیم
  1. سلطانہ سلطان کی تانیث ہے، جو ایک لقب ہے۔[6]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ مصنف: ایونس ڈی سوزا — عنوان : Recovering a Tradition: Forgotten Women's Voices — جلد: 41 — صفحہ: 1644 — شمارہ: 17
  2. ^ ا ب https://digital.library.upenn.edu/women/sultana/dream/dream.html
  3. "Sultana's Dream"۔ Feminist Press۔ 23 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 جون 2015 
  4. D. Bandyopadhyay۔ "স্বপনচারিনী: চিনিতে পারিনি? (Dream-Lady: Can't I Re-Cognize? (Begum Rokeya's Sultana's Dream))"۔ academia.edu 
  5. Rafia Zakaria۔ "The manless world of Rokeya Sakhawat Hossain"۔ Dawn۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 جون 2015 

بیرونی روابط

ترمیم