سلمان بن ربیعہ بن یزید بن عمرو باہلی، باہلی کی نسبت ان کی والدہ باہلہ بنت صعب بن سعد العشیرہ کی طرف ہے۔ کہا جاتا ہے کہ باہلی نسبت باہلہ بن یعصر بن سعد بن قیس بن عیلان کی طرف ہے۔[1][2] اسلامی فوج کے قائد اور قاضی تھے۔

سلمان بن ربیعہ باہلی
والی آرمینیا
عہدے کا قیام
حبیب بن مسلمہ فہری
معلومات شخصیت
تاریخ وفات سنہ 650ء  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ عسکری قائد  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
وفاداری خلافت راشدہ
شاخ راشدی فوج
لڑائیاں اور جنگیں ایران کی عرب فتح شام کی اسلامی فتح

سیرت ترمیم

عراق کی اسلامی فتوحات اور شام کی اسلامی فتوحات میں شریک رہے، عراق میں رہتے تھے۔ عمر بن خطاب نے انھیں کوفہ کا قاضی مقرر کیا تھا، اسی طرح آرمینیا کی فتح میں بھی بطور قائد شریک تھے، آذربائیجان سے دربند تک کے علاقے کو فتح کیا۔ اسی طرح "بلنجر" کی فتح میں بھی شامل تھے اسی میں شہید ہوئے۔

ان کی صحابیت میں اختلاف ہے، پیغمبر اسلام سے روایات بھی مروی ہیں۔

سنہ وفات 28ھ یا 31ھ (مطابق 648ء/652ء) ہے۔[3]

حوالہ جات ترمیم

  1. "عبد الرحمن بن ربيعة-موقع صحابة رسولنا"۔ 28 اپریل 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اپریل 2020 
  2. د.عبد السلام الترمانيني، " أحداث التاريخ الإسلامي بترتيب السنين: الجزء الأول من سنة 1 هـ إلى سنة 250 هـ"، المجلد الأول (من سنة 1 هـ إلى سنة 131 هـ) دار طلاس ، دمشق.
  3. "سلمان بن ربيعة-موقع صحابة رسولنا"۔ 04 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اپریل 2020