سمیحہ خلیل
سمیحہ القبج سلامہ خلیل ( 1923ء) کو انابتہ ، لازمی فلسطین میں پیدا ہوئیں جبکہ 26 فروری 1999ء کو رام اللہ میں وفات پائی)، جسے ام خلیل کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، وہ ایک فلسطینی فلاحی کارکن ہونے کے ساتھ ساتھ فلسطینی سیاست کی ایک نمایاں شخصیت تھیں۔ خلیل کے والد انابتا کے میئر تھے جہاں وہ پیدا ہوئی تھیں۔ [1] اس نے سترہ سال کی عمر میں سلامہ خلیل سے شادی کرنے کے لیے ہائی اسکول چھوڑ دیا۔ 1948ء کی عرب اسرائیل جنگ کے بعد، یہ جوڑا ہجرت کرکے غزہ چلا گیا جہاں انھوں نے پانچ بچوں پر مشتمل ایک خاندان کی پرورش کی اور 1964ء میں سمیعہ بالآخر اسکول واپس آگئیں اور گریجویشن کی ڈگری حاصل کی۔
سمیحہ خلیل | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (عربی میں: سميحة يوسف مصطفى القبج) |
پیدائش | سنہ 1923ء عنبتا |
وفات | 26 فروری 1999ء (75–76 سال) رام اللہ |
مدفن | البیرہ |
شہریت | ریاستِ فلسطین |
رکنیت | ملی مجلس فلسطین |
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان |
مادری زبان | عربی |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
درستی - ترمیم |
1965ء میں، خلیل اس وقت لوگوں کی نظروں میں آئیں جب اس نے اپنے گیراج میں انعش الاسرا سوسائٹی کی بنیاد رکھی - یہ سب سے بڑی اور موثر فلسطینی فلاحی تنظیم بن جائے گی۔ [2] 1973ء میں وہ نیشنل فرنٹ کمیٹی کے ساتھ ساتھ نیشنل گائیڈنس کمیٹی کی پہلی اور واحد خاتون رکن بنیں، جس کے لیے وہ 1979ء میں منتخب ہوئیں [3] 1980ء کی دہائی کے دوران، خلیل کو ڈیموکریٹک فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین سے منسلک کیا گیا اور اسرائیلی دفاعی افواج نے چھ بار حراست میں لیا۔ اس نے اپنے دو بچوں کو اسرائیل سے جلاوطن کیا اور باقی تین کو (جو اس وقت ملک سے باہر تھے) کو دوبارہ داخل ہونے سے منع کرتے دیکھا۔ بالآخر اسے البریح شہر میں گرفتار کر لیا گیا۔ 1996ء میں وہ فلسطینی اتھارٹی کے صدر کے لیے انتخاب لڑیں لیکن یاسر عرفات کے مقابلے میں ہار گئیں، جب کہ 11.5 فیصد ووٹ حاصل کر سکے۔ [4] 13 سال کی دادی، خلیل سیاسی منظر نامے میں ایک سرگرم رکن رہیں، 1999ء میں اپنی موت تک فلسطینی نیشنل کونسل میں خدمات انجام دیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Constance A. Hammond (2014)۔ Shalom/salaam/peace : a liberation theology of hope۔ Abingdon, Oxon۔ صفحہ: 174–176۔ ISBN 978-1-315-71097-6۔ OCLC 1082247773
- ↑ Amal Kawar (1996-01-01)۔ Daughters of Palestine: Leading Women of the Palestinian National Movement (بزبان انگریزی)۔ State University of New York Press۔ صفحہ: 9–10۔ ISBN 978-1-4384-0852-1
- ↑ "Samiha Khalil - Feminist Figures (1923 - 1999)"۔ Interactive Encyclopedia of the Palestine Question – palquest (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2023
- ↑ Ibrahim Natil (2021-04-13)۔ Conflict, Civil Society, and Women's Empowerment: Insights from the West Bank and the Gaza Strip (بزبان انگریزی)۔ Emerald Group Publishing۔ صفحہ: 33–34۔ ISBN 978-1-80071-060-3