یاسر عرفات
یاسر عرفات (24 اگست، 1929ء تا 11 نومبر، 2004ء) فلسطینی حریت پسند گروپ پی ایل او کے سربراہ اور فلسطینی صدر تھے۔ یاسر عرفات کے مطابق وہ یروشلم میں پیدا ہوئے لیکن کچھ اطلاعات کے مطابق وہ مصر کے شہر قاہرہ میں پیدا ہوئے۔ یاسر عرفات کے تمام بہن بھائی بھی قاہرہ میں رہے اور وہیں وفات پائی۔ یاسر عرفات نے قاہرہ یونیورسٹی سے انجنئیرنگ کی تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے اپنی جدوجہد کا آغاز 1956ء میں فتح تحریک شروع کر کے کیا۔ جس کے بعد انہوں نے 1966ء پی ایل او کی باگ دوڑ سنبھالی۔ یاسر عرفات نے اپنی جوانی فلسطین کی آزادی کے لیے جدوجہد کرتے ہوئے گزاری۔
یاسر عرفات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(عربی میں: ياسر عرفات) | |||||||
مناصب | |||||||
کرسی نشین فلسطین لبریشن آرگنائزیشن | |||||||
برسر عہدہ 4 فروری 1969 – 29 اکتوبر 2004 |
|||||||
| |||||||
![]() |
|||||||
برسر عہدہ 2 اپریل 1989 – 11 نومبر 2004 |
|||||||
| |||||||
صدر فلسطینی قومی اتھارٹی | |||||||
برسر عہدہ 5 جولائی 1994 – 11 نومبر 2004 |
|||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائشی نام | (عربی میں: محمد ياسر عبد الرحمن عبد الرؤوف عرفات) | ||||||
پیدائش | 4 اگست 1929[1][2] عمان[3] |
||||||
وفات | 11 نومبر 2004 (75 سال)[4][1][5][6][7][8][9] | ||||||
وجہ وفات | دماغی جریان خون، زہر | ||||||
شہریت | ![]() ![]() |
||||||
نسل | عربی [10] | ||||||
جماعت | فتح | ||||||
زوجہ | سہی عرفات (17 جولائی 1990–11 نومبر 2004) | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | جامعہ قاہرہ (1944–1950) | ||||||
تخصص تعلیم | مدنی ہندسیات | ||||||
تعلیمی اسناد | بیچلر | ||||||
پیشہ | سیاست دان[11]، سول انجیئنر | ||||||
مادری زبان | عربی | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | عربی[12]، انگریزی | ||||||
عسکری خدمات | |||||||
عہدہ | کمانڈر ان چیف | ||||||
لڑائیاں اور جنگیں | عرب اسرائیل جنگ 1948 | ||||||
اعزازات | |||||||
![]() نوبل امن انعام (1994)[14][15] جواہر لعل نہرو ایوارڈ (1988)[16] ![]() ![]() پرنسسز آف ایسٹوریس ایوارڈ برائے بین الاقوامی تعاون |
|||||||
دستخط | |||||||
IMDB پر صفحات | |||||||
درستی - ترمیم ![]() |
شادیترميم
شادی زندگی کے آخری حصے میں سہی عرفات سے کی۔ یاسر عرفات کی اکلوتی اولاد ان کی بیٹی ہے جو 1996ء میں فرانس میں پیدا ہوئی اور اب اپنی ماں کے ساتھ فرانس میں مقیم ہے۔
جدوجہدترميم
عرفات نے 1974ء میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں چھاپہ مار کی وردی پہنے تاریخی خطاب کیا۔ انہوں نے ساری زندگی خطرات سے کھیلتے ہوئے گزاری اور جب 1982ء میں اسرائیل نے بیروت پر حملہ کیا تو اس وقت وہ بیروت میں موجود تھے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ انہوں نے بیروت میں روس کے سفارت خانے میں گھس کر جان بچائی۔ یاسر عرفات نے اپنی جدوجہد کے دوران میں کویت، تیونس، لبنان کے علاوہ کئی ملکوں میں قیام کیا۔ یاسر عرفات پر کئی قاتلانہ حملے ہوئے۔ اسرائیل نے تیونس میں پی ایل او کے ہیڈکواٹرز پر حملہ کیا۔ لیکن یاسر عرفات اس حملے میں محفوظ رہے۔ اردن کی حکومت نے 1986ء میں عمان (اردن) میں ان کے دفاتر کو بند کر دیا۔ 1988ء میں امریکا نے فلسطینی رہنما کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرنے سے روکنے کے لیے ان کو امریکا کا ویزہ دینے سے انکار کر دیا بعد میں انہوں نے جنیوا میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کیا۔
اعزازاتترميم
یاسر عرفات نے 1988ء میں امریکی یہودیوں کے ساتھ ایک مشترکہ بیان میں اسرائیل کے وجود کو ماننے کا اعلان کیا۔ نوے کی دہائی میں یاسر عرفات کو امن کے کئی انعامات سے نوازا گیا۔ انہیں اسرائیلی وزیر اعظم رابن اور وزیر خارجہ شمعون پیرز کے ساتھ مشترکہ نوبل کا امن انعام دیا گیا۔ جنوبی افریقا کے رہنما نیلسن منڈیلا نے بھی فلسطینی رہنما کو کیپ ہوپ انعام سے نوازا۔
چالیس سال سے زیادہ جلا وطنی کے بعد 1994ء میں وہ واپس فلسطین گئے۔ انہوں نے اسرائیل کے ساتھ ایک امن سمجھوتہ کیاجس کے تحت فلسطین نیشنل اتھارٹی قائم ہوئی۔ بعد میں یاسر عرفات نے دو سال رملہ میں محصور کی زندگی گزاری لیکن باوجود اسرائیلی حملوں کے اسے چھوڑنے پر کبھی تیار نہ ہوئے۔
وفاتترميم
پیرس کے ایک ہسپتال میں انتقال ہوا۔ بعض لوگوں کے مطابق زہر دیا گیا اور ہسپتال نے رپورٹ بھی ان کے خاندان کو نہیں دی۔ غزہ میں اپنے کمپاونڈ کے قریب دفن ہوئے۔ جنازہ مصر میں پڑھایا گیا جس میں دنیا کے بہت سے سربراہان مملکت نے شرکت کی۔
مزید دیکھیےترميم
حوالہ جاتترميم
- ^ ا ب ربط : https://d-nb.info/gnd/118503766 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=ola2002146926 — اخذ شدہ بتاریخ: 23 نومبر 2019
- ^ ا ب مصنف: ویکیپیڈیا برادری، جیمی ویلز اور لیری سینگر — مدیر: ویکیپیڈیا برادری — خالق: جیمی ویلز اور لیری سینگر
- ↑ http://news.bbc.co.uk/1/hi/3984841.stm
- ↑ http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb120454206 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6vr9hjz — بنام: Yasser Arafat — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/9747634 — بنام: Yasser Arafat — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ ڈسکوجس آرٹسٹ آئی ڈی: https://www.discogs.com/artist/3555439 — بنام: Yasser Arafat — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ ایس این ایل آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4342&url_prefix=https://snl.no/&id=Yasir_Arafat — بنام: Yasir Arafat — عنوان : Store norske leksikon
- ↑ Swedish Film Database person ID: https://www.svenskfilmdatabas.se/sv/item/?type=person&itemid=331171
- ↑ Revelan conexiones de los Montoneros con Arafat y organizaciones palestinas
- ↑ http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb120454206 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ https://web.archive.org/web/20150118121430/http://www.v1.sahistory.org.za/pages/artsmediaculture/culture%20&%20heritage/national-orders/1998.htm
- ↑ http://www.nobelprize.org/nobel_prizes/peace/laureates/1994/
- ↑ https://www.nobelprize.org/nobel_prizes/about/amounts/
- ↑ https://www.nobelprize.org/nobel_prizes/about/amounts/ — https://web.archive.org/web/20190402094610/http://iccr.gov.in/content/nehru-award-recipients — سے آرکائیو اصل