حضور ﷺنے سفر کے لیے جن جانوروں پر سوار ہو ئے انھیں سواری نبوی ﷺ کہتے ہیں۔
آپ ﷺکی سواریاں دو طرح کی تھیں۔
ایک وہ جو آپ نے جہاد(غزوات) کے دوران اختیا کیں اور دوسری وہ جو عام سفروں میں۔

گھوڑے ترمیم

نمبر شمار نام کیفیت
1 سکُب پیشانی اور تین ہاتھ پیر سفید،بدن کا رنگ کُمَیت(عُنّابی) داہنا ہاتھ بدن کے رنگ کا،گھوڑ دوڑ میں حضور ﷺاس پر سوار ہوئے، وہ آگے بڑھا۔، یہ پہلا گھوڑا ہے جس کے حضور ﷺمالک ہوئے۔
2 مُرتجز اشہب یعنی سفید مائل، مائل بسیاہی۔
3 لحیف ربیعہ نے ہدیہ میں بھیجا تھا۔
4 لزاز مقوقس نے ہدیہ مین بھیجا تھا۔
5 ظرب یا طرب فروہ جذامی نے ہدیہ میں بھیجا تھا۔
6 سبحہ یمن کے سوداگروں نے خریدا تھا۔ گھوڑ دوڑ میں تین مرتبہ اس پر سوار ہوئے اور آگے بڑھے اس کو دست مبارک سے تھپکتے ہوئے فرمایا:

بحر یعنی تیز رفتار والا گھوڑا ہے، سمندر کی طرح بہتا ہے۔

7 ورد تمیم داری رضی اللہ عنہ نے ہدیہ میں بحیجا تھا۔
8 ضرلیں -
9 ملاوح -
10 (دسویں کا نام معلوم نہیں ہو سکا) -

[1]

خچر ترمیم

نمبر شمار نام کیفیت
1 دلدل مقوقس نے بھیجا۔ سفید سیاہی مائل رنگ تھا یہ سب سے پہلا خچر ہے کہ اسلام کے زمانہ میں اس پہ سواری ہوئی۔
2 فضہ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے یا فروہ جذامی نے بھیجا تھا۔
3 ایلیہ مقما ایلہ کے بادشاہ کا ہدیہ۔
4 اس کا نام معلوم نہ ہو سکا دؤمۃ الجندل کے بادشاہ کا ہدیہ تھا۔

[1]

دراز گوش (خر) ترمیم

نمبر شمار نام کیفیت
1 یَعفُور یا عُفَیر مقوقس نے ہدیہ کیا تھا۔ رنگ سفید سیاہی مائل۔
2 نام معلوم نہ ہو سکا فوروہ جذامی نے ہدیہ کیا تھا۔

[1]

اونٹنیاں ترمیم

آپ ﷺ کی 20 یا 45 اونٹنیاں تھیں۔ کچھ دودھ والیں اور کچھ بغیر دودھ کے تھیں۔

سانڈنیاں ترمیم

سرنامے کا متن سرنامے کا متن سرنامے کا متن
مثال قصواء جس کے متعلق بیان کیا جاتا ہے کہ ہجرت کے وقت ساتھ تھی۔
مثال عضباء -
مثال جدعاء -

[1]

اونٹ ترمیم

ایک تھا، جو اصل میں ابو جہل کا تھا۔ جنگ بدر میں مسلمانوں کے ہاتھ لگ گیا تھا۔ اس کی ناک میں چاندی کا کرا تھا۔حضور ﷺ صلح حدیبیہ کے موقع پر مکہ والوں کے پاس بطور ہدیہ پیش کر دیا۔[1]

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب پ ت ٹ تاریخ اسلام، از مولانا محمد میاں ﷬