دل / قلب کی دھڑکن کے رک جا نے کو توقفِ قلب (cardiac arrest) کہتے ہیں، جبکہ توقف (tawaqquf) کسی بھی شے کے موقوف ہوجانے یا رک جانے یا arrest کو کہا جاتا ہے۔ یہ صور تحال تين وجہ سے ہو سکتی ہے۔

  1. لا انقباض قلب (cardiac asystole) --- دل میں کسی قسم کی کوئی حرکت نہیں ہوتی اور ECG پر صرف سیدھی لائن رہ جاتی ہے۔ اس کو defibrillate نہیں کرتے بلکہ صرف CPR کرتے رہتے ہیں اور ہر تین سے پانچ منٹ بعد ایک ایک ملی گرام adrenaline اور atropine لگاتے ہیں۔ اس سے بہتری نہ ہونے پر pace maker استعمال کیا جاتا ہے۔
  2. بطینی رجفان (ventricular fibrillation) --- اس میں دل کے عضلات بے ترتیب سکڑتے پھیلتے ہیں جس کی وجہ سے خون آگے پمپ نہیں ہو پاتا۔ اس کو defibrillate کرتے ہیں۔
  3. بینبص بطینی سرعت قلب (pulseless ventricular tachycardia)--- اس حالت میں دل اتنا تیز دھڑکتا ہے کہ اس میں نہ خون بھر پاتا ہے نہ اس کو آرام کرنے کا موقع ملتا ہے اور اس کی طاقت کم ہوتی چلی جاتی ہے۔ اس کو بھی defibrillate کرتے ہیں۔ یہاں اس بات کا ذکر اہم ہے کہ بطینی سرعت قلب (ventricular tachycardia) کی دوسری قسم میں نبض غائب نہیں ہوتی اور اسے زوال رجفان (defibrillate) کی بجائے اس کی متعاصر تقویم قلب (synchronized cardioversion) کی جاتی ہے۔
بندش قلب
تخصصقلبیات, فوری دوا&Nbsp;تعديل على ويكي بيانات
An برقی قلبی تخطیط showing ventricular fibrillation
A 12 lead برقی قلبی تخطیط showing ventricular tachycardia.

ECG سے صاف (fine) یا کج (coarse) رجفان (fibrillation) اور بینبص بطینی سرعت قلب کا پتہ چل جاتا ہے۔ اسے ٹھیک کرنے کے لیے صدمۂ سج (DC Shock) دیا جاتا ہے۔ توقف قلب کے دوران مندرجہ بالا تينوں صورت حال ایک دوسرے میں تبدیل ہو سکتی ہیں۔ بغیر ECG یا مُراقِب قلب (cardiac monitor) کے تينوں میں فرق نہیں کیا جا سکتا اور تينوں صورتوں میں نبص (pulse) غائب ہو جا تی ہے۔

سببیات ترمیم

اس کی سببیات (aetiology) میں بہت ساری وجوہات ہو سکتی ہیں مثلاً دل کی بیماریاں ( ہارٹ اٹیک وغیرہ) اور مختلف دوائیں جیسے adrenaline اور noradrenaline وغیرہ مگر تخدیر (anesthesia) کے دوران اس کا خطرہ بالکل طبعی (normal) دل پر بھی بہت زیادہ ہوتا ہے۔ بے ہوشی کی دوائیں، آکسیجن کی کمی ،کاربن ڈائ آکسائڈ CO2 کی زیادتی، برقپاشوں (electrolytes) کی کمی بیشی (مثلا پوٹاشیم کی زیادتی)، خون کا زیادہ بہہ جانا یا کم فشارخون (acute hyptotension)، جسم کے درجۂ حرارت کا بہت گر جانا، بجلی کا جھٹکہ لگنا، ڈوبنا وغیرہ اس کی وجہ ہو سکتی ہیں ۔

تشخیص ترمیم

توقف قلب کے دوران نبض غائب ہو جاتی ہے۔ گردن پر سباتی نبص (carotid pulse) اور ران پر فخذی نبض (femoral pulse) بھی نہیں ملتی۔ دل کی دھڑکن کی آواز نہیں آتی اور آنکھوں کی حدقہ یا پتلی (pupils) پھیل جاتی ہے۔ اگر کوئی تازہ زخم ہے (مثلا ً آپریشن کا زخم ) تو اس سے شریانی نزف (arterial bleeding) نہیں ہوتی، وریدی نزف (venous bleeding) البتہ ہو سکتی ہے۔ سانس رک جاتی ہے اور مریض کا رنگ نیلا پڑ جاتا ہے جسے زراق (cyanosis) کہتے ہیں۔

 
کیا سانس چل رہی ہے؟
 
کیا گردن پر نبض موجود ہے؟
 
منہ سے منہ لگا کر مصنوعی سانس دینا

علاج ترمیم

توقف قلب کے بعد انسان 7-8 سیکنڈ کے اندر بے ہوش ہو جاتا ہے اور چند منٹوں میں اس کا دماغ مر جاتا ہے۔ جس کے بعد اس کا ٹھیک ہونا ناممکن ہو جاتا ہے اس لیے علاج فوراً شروع کرنا چاہیے۔ ظاہر ہے کہ کوئی طبیب مدد کے لیے اتنی جلدی نہیں آ سکتا اس لیے ایسے مریض کی مدد وہی شخص کرے جو اس وقت وہاں موجود ہو یعنی ہر شخص کو قلبی رئوی احیاء (CPR) سے واقفیت ہونی چاہیے چاہے اس کا پیشہ کچھ بھی ہو۔ اس طرح وہ کسی دن اپنے کسی قریبی دوست یا عزیز کی جان بچا سکتا ہے۔
علاج کا ہدف یہ ہے کہ دماغ تک آکسیجن والا خون پہنچتا رہے جس کے لیے دو کارروائیاں ضروری ہیں۔

  1. پھیپھڑوں میں آکسیجن پہنچانا Pulmonary Ventillation
  2. دل کو مصنوعی طریقے سے پمپ کرنا Cardiac Compression or Cardiac Massage


عا م طور پر Cardiac Arrest کی تشخیص و علاج کے لیے ABC کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے ۔

  • A یعنی Airway کیا سانس کے راستے میں کوئی رکاوٹ ہے؟ مثلا ً زبان کا پیچھے گر کر سانس کا راستہ روک دینا۔ حلق میں قے شدہ ما دہ Vomitus یا خون ہونا وغیرہ
  • B یعنی Breathing کیا سانس رک چکا ہے؟
  • C یعنی Circulation کیا گردن کی نبض غائب ہے؟

اگر Airway کھلا ہونے کے با وجود سانس نہیں چل رہا اور گردن پر بھی نبض نہیں مل رہی تو مصنوعی سانس دینا اور Cardiac Massage کرنا فوراً شروع کر دینا چا ہئے۔ اسی دوران بلند آواز سے دوسروں کو صورت حال کی اطلاع دینی چاہیے تا کہ مزید افراد مدد کے لیے آسکیں۔ مدد آنے کے بعد ECG یا Cardiac Monitor کے ذریعے دل کا Rhythm معلو م کرنا چا ہئے یعنی آیا یہ Asystole ہے یا Fibrillation۔ اسی دوران اگر I/V Line نہیں ہے تو I/V Canulla لگا دینا چا ہئے تا کہ دوائیں اور مایعات دئے جا سکیں۔ عام طور پر ایسے مریضوں کو Atropine Adrenaline اور Sodium Bicarbonate کے انجکشن لگائے جاتے ہیں۔ کبھی کبھی Calcium بھی لگا تے ہیں۔ اگر Pulseless Ventricular Tachycardia یا Fibrillation ہے تو 100-360 Joule کا DC shock دینا چاہیے۔
ویسے تو مصنوعی سانس Umbu Bag اور ماسک کی مدد سے بھی دیا جا سکتا ہے مگر Endotracheal tube کی مدد سے زیادہ بہتر اور آسان ہوتا ہے۔ اگر سہولتیں میسر نہ ہوں تو منہ سے منہ لگا کر اور مریض کی نا ک بند کر کے اس کے سینے میں ہوا بھرنی چاہیے۔ اگر Resuscitation کے لیے دو آدمی مو جود ہوں تو ایک آدمی Cardiac Massage کرے اور دوسرا ہر پانچ Chest Compression کے بعد ایک سانس دے۔ لیکن اگر صرف ایک شخص Resuscitate کر رہا ہے تو وہ ہر Compression 15 کے بعد دو دفعہ سانس دے۔ اکثر اوقا ت 10-20منٹ کے Resuscitation سے دل دوبارہ دھڑکنا شروع کر دیتا ہے اور نبض Pulse دوبارہ محسوس کی جا سکتی ہے۔ اس موقع پر اکثر مریضوں کو بلڈ پریشر سنبھالنے والی دوائیں ( ڈرپ ميں ملا کر) مثلاً Dopamine, Dobutrex, Noradrenaline وغیرہ کی ضرورت پڑ سکتی ہے ۔

مزید دیکھیے ترمیم