سکھ مذہب ایک غیر سامی، آریائی مگر غیر ویدک مذہب ہے۔ اگرچہ یہ دنیا کے بڑے مذاہب میں شامل نہیں تاہم یہ ہندو مت سے پھوٹنے والی ایک شاخ ہے جس کی بنیاد بابا گرو نانک نے پندرہویں صدی کے آخر میں رکھی۔ اس کا مسکن پاکستان اور شمال مغربی بھارت کا وہ خطہ ہے جسے پنجاب کہا جاتا ہے؛ اس کا مطلب ہے پانچ دریاؤں کی سرزمین۔ گرو نانک نے ایک کھتری (جنگجو ذات) خاندان میں آنکھ کھولی لیکن وہ اسلام اور مسلمانوں سے بہت متاثر تھے۔[1][2]

خدا کے تئیں رائج عمومی تصورات

ترمیم

خدا کے حوالے سے کسی بھی سکھ کے تصورات کو بہتر انداز میں مُل منتر میں بیان کیا جاتا ہے۔ ”مُل منتر“ سکھوں کے بنیادی عقائد کے مجموعے کو کہتے ہیں۔ اسے گرو گرنتھ صاحب کے شروع میں یوں بیان کیا گیا ہے:

ੴ ਸਤਿ ਨਾਮੁ ਕਰਤਾ ਪੁਰਖੁ ਨਿਰਭਉ ਨਿਰਵੈਰੁ ਅਕਾਲ ਮੂਰਤਿ ਅਜੂਨੀ ਸੈਭੰ ਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥
اِک اَونکار سَتّ نام، کرتا پرکھ، نِر بَھو، نِر وَیر - اکال، مورت اجونی، سے بھنگ، گُر پرساد۔
خدائے واحد ہی سچ ہے ، وہ خالق ہے، اسے کسی کا ڈر نہیں، اس کی کسی سے دشمنی نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کی کوئی صورت نہیں، وہ زندگی اور موت کے چکر سے آزاد ہے، اس کا حصول ہی اصل نعمت ہے

— 

سکھ مذہب اپنے ماننے والوں کو وحدانیت کی سختی سے تلقین کرتا ہے۔ وحدانیت کا مطلب ہے ایک ہی رب ہے۔ جو ایک غیر واضح اور مبہم صورت میں موجود ہے جسے ”اونکارا“ کہا جاتا ہے۔ جب خدا کی واضح صفات بیان کی جائیں تو اُسے اونکارا کہا جاتا ہے۔[3] سکھ مت میں خدا کی کئی صفات بیان کی جاتی ہیں:

  1. کرتا یعنی خالق[2]
  2. صاحب یعنی بادشاہ[2]
  3. اکال یعنی ابدی[2]
  4. سَتِ نام یعنی مقدس نام[2]
  5. پروردگار یعنی محبت سے پرورش کرنے والا[2]
  6. رحیم یعنی رحم کرنے والا[2]
  7. کریم یعنی خیر خواہ اور کرم کرنے والا[2]

سکھ مت میں خدا کے لیے ”واہے گرو“ یعنی ”ایک سچا خدا“ کے الفاظ بھی آئے ہیں۔ چونکہ سکھ مت وحدانیت کی سختی سے تلقین کرتا ہے اس لیے اس میں اوتار وید پر اعتقاد بالکل نہیں ہے جسے تجسیم اور حلول کا عقیدہ کہا جا سکتا ہے۔ سکھ مت میں خدا مجسم ہو دوسری شکلوں میں نہیں ڈھلتا اور یوں اس مذہب میں اوتار کا تصور بالکل نہیں ملتا۔ سکھ مت بت پرستی کی بھی شدید مخالفت کرتا ہے۔[1][2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب مذاہب عالم اور تصور خدا اور اسلام کے بارے میں غیر مسلموں کے 20 سوالات از ڈاکٹر ذاکر نائیک، مترجم سید امتیاز احمد، دارالنوادر مطبوعہ موٹروے پریس لاہور
  2. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح Sikhism – An Introduction’ Dr Sukhbir Singh Kapoor Vice Chancellor World Sikh University, London
  3. Macauliffe, M.A (1909). The Sikh Religion: Its Gurus Sacred Writings and Authors. Low Price Publications.