سید ابراہیم خلیل بخاری
سید ابراہیم خلیل البخاری (ملیالم: സയ്യിദ് ഇബ്റാഹീം ഖലീൽ അൽ ബുീൽ അൽ ബുഖാരരി ബുഖാരരി کے الباریخ الدین اور چئیرمین ہیں. [1] اور عالمی بین المذاہب ہم آہنگی ہفتہ کے مشیر ہیں۔ [2] آپ ایک صوفی اسلامی اسکالر، کیرالہ مسلم جماعت کے جنرل سکریٹری بھی ہیں۔ کیرالہ مختلف مسلم تنظیموں کی ایک تنظیم ہے۔ [3] اور وہ مسلم بااثر 500 شخصیات کی لسٹ میں بھی درج ہے۔ [4] [5]
سید ابراہیم خلیل بخاری | |
---|---|
مدین اکیڈمی کے چیئرمین | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 22 فروری 1964ء (60 سال) |
رہائش | کدلونڈی, کوزیک کوڈ |
شہریت | بھارت |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی
ترمیمسید بخاری کی پیدائش 1964ء میں ہندوستان کے کیرالہ کے ضلع کوزی کوڈ کے گاؤں کدلونڈی میں علما کے ایک گھرانے میں ہوئی۔ بخاری کا تعلق ہندوستان کے قدیم ترین مسلم خاندانوں میں سے ہے۔ جو ازبکستان سے ہجرت کر کے کیرالہ کے شمالی حصے میں آباد ہوئے تھے۔ [6] انھوں نے ابتدائی تعلیم اپنے والدین سے حاصل کی، خاص طور پر اپنے والد سید احمد بخاری سے، جو اس علاقے کے روحانی رہنما تھے۔ بیرن کویا مصلیار کی رہنمائی میں، اس نے اپنی اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور تامل ناڈو، ہندوستان کے بقائے صالح عربی کالج سے اسلامی تھیالوجی (MFB) میں دوسرے نمبر کے ساتھ گریجویشن کیا۔ [7]
1997ء میں گریجویشن مکمل کرنے کے فوراً بعد، آپ نے ملاپورم کے سوالتھ نگر میں مدین اکیڈمی قائم کی۔انھوں نے دنیا بھر کا سفر کیا، ہزاروں لوگوں کو لیکچر بھی دیے۔ [8] اور تعلیم اور عصری مسائل پر محیط کئی کتابچے بھی لکھے۔ اب معدن میں ان کی نگرانی اور روحانی سائے میں 22,000 طلبہ پرائمری سے لے کر پوسٹ گریجویٹ تک کے تقریباً 28 اداروں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ انھیں احترام سے سید بخاری کہا جاتا ہے [9]
عہدے
ترمیم- منیجنگ ایڈیٹر، جرنل ارمونیا، ایک بین الاقوامی جریدہ برائے تکثیریت اور جامع تعلیم۔ ارمونیا کا وژن یہ ہے کہ ہمدردانہ انصاف کے ذریعے تمام افراد اور برادریوں کے لیے امن، خوش حالی اور آزادی کی ہم آہنگی کے حصول کو فروغ دینے میں ان کی مشترکہ حکمت کو بروئے کار لانے کے لیے تمام تہذیبوں اور مذاہب کو ایک ساتھ لانے میں مدد کرنا ہے۔
- انھیں دنیا کے 500 بااثر مسلمانوں (مسلمان 500) میں سے ایک منتخب کیا گیا ہے، جسے عمان، اردن میں رائل اسلامک اسٹریٹجک اسٹڈیز سینٹر اور جارج ٹاؤن یونیورسٹی میں پرنس الولید بن طلال سینٹر فار مسلم کرسچن انڈرسٹینڈنگ نے مشترکہ طور پر شائع کیا ہے۔ ریاستہائے متحدہ، 2012-2019 سے۔ [10]
- مشیر، بین الاقوامی بین المذاہب ہم آہنگی اقدام، ملائشیا۔ [10]
- جنرل سکریٹری، کیرالہ مسلم جماعت مختلف مسلم تنظیموں کی چھتری تنظیم۔ [11] [12] [13]
- اسلامی تعلیمی بورڈ آف انڈیا، نئی دہلی کے نائب صدر۔ یہ پورے ہندوستان اور مختلف ایشیائی اور افریقی ممالک جیسے متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، عمان، قطر، بحرین، ملائیشیا، سنگاپور، سری لنکا، ملاوی اور تنزانیہ میں تعلیمی ادارے چلاتا ہے۔ [14] [15]
بین الاقوامی نمائندگی
ترمیم- گلوبل بزنس اینڈ پیس کانفرنس، سیول جنوبی کوریا میں 2018ء میں [16] [17]
- G20 بین المذاہب فورم کے فعال ساتھی [18]
- ستمبر 2014 میں پونٹیفیکل کونسل برائے بین المذاہب مکالمے کے ذریعے منعقدہ بین المذاہب میٹنگز میں شرکت کے لیے ہندوستانی وفد کی ویٹیکن میں قیادت کریں۔
- مشیر، بین المذاہب ہم آہنگی سیمینار اور ایوارڈ کی تقریب [19] مارچ 2012ء کو ملائیشیا میں منعقد ہوئی۔
- جنوری 2012ء میں گلوبل ماڈریٹس موومنٹ کانفرنس، کوالالمپور، ملائیشیا میں خصوصی مبصر [20]
کامیابیاں
ترمیم- G20 بین المذاہب سربراہی کانفرنس (جنوبی ایشیا) کی میزبانی کی [21] [22]
- وہ 2000 کے بعد سے ہندوستان کی سب سے بڑی رمضان امن کانفرنس کی قیادت کر رہے ہیں۔ یہ کانفرنس ہر سال رمضان کی 26 تاریخ کو منعقد ہوتی ہے۔ کانفرنس دنیا کے مختلف حصوں سے لاکھوں لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔ اس کانفرنس کی خاص بات دہشت گردی کے خلاف عہد ہے۔۔ [23] [24] [25] [26] [27] [28]
- نالج ہنٹ کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد کیا، ایک جدید سیکھنے کا پروگرام جو محققین اور اسکالرز کے ایک گروپ کو دنیا کے مختلف ثقافتی اور مذہبی مقامات پر لے جاتا ہے۔ اس پروگرام میں چین، ملائیشیا، انڈونیشیا، برونائی، ازبکستان، شام، اردن، فلسطین اور مصر شامل تھے۔ [29] [30] [31] [32] [33] [34]
قابل ذکر ملاقات
ترمیم- 2015 میں ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی سے صوفی روایت کے پیروکار علما کے ایک گروپ کے ساتھ ملاقات کی۔ [35]
مزید دیکھو
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "India's largest Ramadan gathering held in Kerala". Arab News (انگریزی میں). 27 جولائی 2014. Retrieved 2020-01-13.
- ↑ "King honours winners of 2019 World Interfaith Harmony Week Prize". World Interfaith Harmony Week (امریکی انگریزی میں). Retrieved 2020-01-13.
- ↑ IANS (13 نومبر 2014)۔ "Kerala's Madin Academy partners in G20 Interfaith Summit"۔ Business Standard India۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-13
- ↑ 12 Oct, Syed Amin Jafri | TNN |; 2015; Ist, 2:12. "22 Indians among world's influential Muslims | India News - Times of India". The Times of India (انگریزی میں). Retrieved 2020-01-13.
{{حوالہ ویب}}
: الوسيط|last2=
يحوي أسماء رقمية (help)صيانة الاستشهاد: أسماء عددية: قائمة المؤلفين (link) - ↑ "The Muslim 500: Most influential Indian Muslims in the world". CatchNews.com (انگریزی میں). Retrieved 2020-01-13.
- ↑ "'Throw Them Into Hell' | Arun Lakshman Nirmala | Tehelka - Investigations, Latest News, Politics, Analysis, Blogs, Culture, Photos, Videos, Podcasts"۔ www.tehelka.com۔ مورخہ 2018-03-16 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-03-15
- ↑ "Sayyid Ibrahimul Khalilul Bukhari"۔ G20 Interfaith Forum۔ G20 Interfaith Forum۔ مورخہ 2018-07-29 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-03-15
- ↑ "Speakers". www.griffith.edu.au (انگریزی میں). Archived from the original on 2021-03-01. Retrieved 2020-01-13.
- ↑ Staff Reporter (3 جولائی 2016). "Khaleel Bukhari makes call for vaccination at Swalat prayer meet". The Hindu (Indian English میں). ISSN:0971-751X. Retrieved 2020-01-13.
- ^ ا ب "Sayyid Ibrahimul Khaleel Al-Bukhari". The Muslim 500 (امریکی انگریزی میں). Retrieved 2020-01-08.
- ↑ "KERALA MUSLIM JAMATH – Official Website" (امریکی انگریزی میں). Retrieved 2020-01-08.
- ↑ "Leaders of rival Sunni groups share dais sparking reunion rumours"۔ The New Indian Express۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-08
- ↑ Staff Reporter (31 مئی 2019). "Ramzan gathering vows to shun extremism". The Hindu (Indian English میں). ISSN:0971-751X. Retrieved 2020-01-08.
- ↑ Naha، Abdul Latheef (18 جنوری 2018)۔ "Sunni factions to bury the hatchet"۔ دی ہندو
- ↑ Gowhar، Imran (9 دسمبر 2015)۔ "Board to revive madrasa education system"۔ دی ہندو
- ↑ "കൊറിയൻ സമാധാന സമ്മേളനത്തിന് സോളിൽ സമാപനം"۔ ManoramaOnline۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-03-14
- ↑ "സോൾ സമാധാന സമ്മേളനം സമാപിച്ചു; സംവാദത്തിലൂടെ സമാധാനം -ബാൻ കി മൂൺ"۔ Malalyalam News۔ 10 March ء2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 March 2018
{{حوالہ خبر}}
: تحقق من التاريخ في:|date=
(معاونت) - ↑ "Collaborating Institutions – G20 Interfaith Forum" (امریکی انگریزی میں). Retrieved 2020-01-13.
- ↑ "Pakistani professor gets King Abdullah II prize"
- ↑ Ab، Shamsul۔ "The experience of moderation in Malaysia: What is it exactly?"
- ↑ Jul 28, Aswin J. Kumar | TNN | Updated; 2016; Ist, 17:18. "G20 South Asian conference concludes | Thiruvananthapuram News - Times of India". The Times of India (انگریزی میں). Retrieved 2020-01-13.
{{حوالہ ویب}}
: الوسيط|last2=
يحوي أسماء رقمية (help)صيانة الاستشهاد: أسماء عددية: قائمة المؤلفين (link) - ↑ "G20 Interfaith Conference urges for more interfaith dialogues"۔ Business Standard India۔ Press Trust of India۔ 27 جولائی 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-13
- ↑ "Madin Academy to host Ramzan gathering"۔ دی ہندو۔ 22 مئی 2019
- ↑ Naha، Abdul Latheef (21 جون 2017)۔ "Thousands vow to fight terrorism at Ramzan prayer meet"۔ دی ہندو
- ↑ "Ramadan: Kerala gears up for India's largest prayer meet"
- ↑ "Kerala city gears up for India's largest Ramzan prayer meet"۔ 14 جولائی 2013
- ↑ India، Press Trust of (14 جولائی 2013)۔ "Mass Ramzan prayer meet to take pledge against terrorism"۔ Business Standard India
- ↑ "Kerala Muslim leaders step up campaign to stop state youths from joining Islamic State-India News, Firstpost"۔ 20 جون 2017
- ↑ Al Malibari (21 جنوری 2014)، Ebrahim Khaleel Thangal With Muhammad Yaqoobi، اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-13
- ↑ Hnut، Ma'din Knowledge (24 دسمبر 2010)، View from Muhammed Ali Mosque، اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-13
- ↑ "Interfaith and Social_l Harmony of Islamic World" (PDF)۔ Peace from Harmony۔ ص 19
- ↑ İlkiliç, Prof Dr İLHAN. "Symposium: Religion, Health and Well-Being" (انگریزی میں).
{{حوالہ رسالہ}}
: الاستشهاد بدورية محكمة يطلب|دورية محكمة=
(help) - ↑ "Speakers". www.griffith.edu.au (انگریزی میں). Archived from the original on 2020-01-13. Retrieved 2020-01-13.
- ↑ "digitalLEARNING August 2014". Issuu (انگریزی میں). Retrieved 2020-01-13.
- ↑ Ashraf، Padanna (28 اگست 2015)۔ "Sufi scholars hold 'fruitful' talks with PM"۔ Gulf Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-02-05
مزید پڑھیے
ترمیم- سید بخاری کا انٹرویو: 1 ستمبر 2019 کو بازیافت ہوا ۔