شیخ ابو بکر احمد
شیخ ابو بکر احمد (انگریزی: Kanthapuram A. P. Aboobacker Musliyar) مفتی اعظم بھارت ہیں۔[5][6][7][8][9] وہ آل انڈیا سنی جمعیت العلما کے جنرل سکریٹری بھی ہیں۔[10] مرکز ثقافت سنیہ کے چانسلر اور روزمانہ سراج کے صدر نشین ہیں۔[11][12][13] اور اسلامک ایجوکیشنل بورڈ آف انڈیا کے صدر ہیں۔۔[14][15][16][17] وہ ایک عالم، ماہر تعلیم، ریفارمر، ماہر ماحولیات، امن کے حامی اور مقرر ہیں۔
شیخ ابو بکر احمد | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(ملیالم میں: ശൈഖ് അബൂബക്ർ അഹ്മദ്) | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائشی نام | (انگریزی میں: Aboobacker)، (عربی میں: أبوبكر) | ||||||
پیدائش | 22 مارچ 1931ء (93 سال)[1] | ||||||
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–) برطانوی ہند (22 مارچ 1931–26 جنوری 1950) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–) |
||||||
مذہب | اسلام | ||||||
فرقہ | اہل سنت | ||||||
فقہی مسلک | شافعی | ||||||
رکن | مرکز ثقافت سنیہ ، دفتر مفتی اعظم ، آل بیت برائے فکر اسلامی انسٹی ٹیوٹ [2] | ||||||
تعداد اولاد | 8 | ||||||
مناصب | |||||||
مفتی اعظم ہند [3] (10 ) | |||||||
آغاز منصب 24 فروری 2019 |
|||||||
| |||||||
مفتی اعظم | |||||||
آغاز منصب 24 فروری 2019 |
|||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | باقیات صالحات عربی کالج [2] | ||||||
پیشہ | چانسلر ، مفتی اعظم [4] | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | عربی ، ہندی ، اردو ، ملیالم ، تمل ، کنڑ زبان ، ہندوستانی انگریزی | ||||||
ملازمت | مرکز ثقافت سنیہ | ||||||
اعزازات | |||||||
ویب سائٹ | |||||||
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ | ||||||
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی
ترمیمان کی ولادت 22 مارچ 1931ء کو کانتاپورم میں ہوئی۔
مفتی اعظم
ترمیممفتی اعظم بھارت ایک بہت برا عہدہ ہے جو عموما جنوبی ہند میں بہت اہمیت کا حامل ہے۔ یہ بھارت کے مسلمانوں کا سب سے بڑا عہدہ ہے۔ ان کا انتخاب متعدد تنظیموں نے مل کر کیا ہے۔[5][18] سابق مفتی اعظم اختر رضا خان کی وفات کے بعد انھیں مفتی اعظم منتخب کیا گیا۔[19][20][21] انھوں نے رام لیلا میدان دہلیمیں مفتی اعظم بننے کا حلف لیا۔[22][5][23] ان کی حلف برداری کے بعد مختلف ممالک سے تہنیتی پیغامات شروع ہو گئے جن میں متحدہ عرب امارات، بحرین، کویت، سلطنت عمان، ملائیشیا اور انڈونیشیا شامل ہیں۔ بالخصوص ان کے آبائی وطن اور جانے پیدائش کوژیکوڈ ضلع میں جشن کا ماحول تھا۔ وہاں کیرلا مجلس قانون ساز کے اسپیکر سری پی سری راما کشنن، کیرلا وزیر ٹی پی راما کرشنن، کرناٹک وزیر یو ٹی قادر اور رحیم خان، تمل ناڈو حج کمیٹی، کوژیکوڈ کے میئر، کئی سیاسی، مذہبی اور ثقافتی تنظیموں نے وہاں تقریب میں حصہ لیا اور مفتی صاحب کو مبارکباد دی۔[24][25] پروگرام میں ٹی پی راماکرشنن نے حکومت کیرلا کے لیے مفتی صاحب کی تعریف کی۔
اعزازات
ترمیمجنوری 2008ء میں جدہ میں انھیں اسلامی ثقافت کے دفاع کے لیے اسلامی ثقافتی اعزاز سے نوازا گیا۔[26][27] 2016ء میں انھیں او آئی سی کی جانب سے جیویلز آف مسلم ورلڈ بز اعزاز سے نوازا گیا۔[28][29] انھیں بھارت کا ابن بطوطہ کہا جاتا ہے۔[30]
نظریات
ترمیموہ اسلامی شدت پسندی کے مخالف ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جنگجو گروہ جیسے داعش اسلام کی شبیہ کو خراب کر رہے ہیں۔ وہ امن کے حامی اور وکیل ہیں اور برداشت اور صبر کو بڑھاوا دیتے ہیں۔[31][32] نومبر 2015ء میں انھوں نے جنسی مساوات پر تنقید کی اور کہا کہ جنسی مساوات ایک ایسا سراب ہے جو کبھی حقیقت نہیں بن سکتا ہے۔ یہ اسلام کے مخالف ہے، انسانیت کے مخالف ہے اور کوئی بھی عاقل سے قبول نہیں کر سکتا ہے۔[33][34][35]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ https://sheikhabubakrahmad.com/About
- ^ ا ب https://timesofindia.indiatimes.com/city/kozhikode/kanthapuram-to-meet-jordans-king-visit-may-boost-de-radicalization-move/articleshow/63122488.cms
- ↑ https://timesofindia.indiatimes.com/city/kozhikode/kanthapuram-selected-grand-mufti-of-india/articleshow/68175547.cms
- ↑ https://timesofindia.indiatimes.com/city/kozhikode/kanthapuram-selected-grand-mufti-of-india/articleshow/68175547.cms — اخذ شدہ بتاریخ: 24 فروری 2019
- ^ ا ب پ "Kanthapuram selected Grand Mufti of India – Times of India"۔ The Times of India۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2019
- ↑ "Kanthapuram elected as new Grand Mufti"۔ Mathrubhumi (بزبان انگریزی)۔ 25 فروری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 فروری 2019
- ↑ "കാന്തപുരം എത്തപ്പെടുന്നത് സുന്നി-സൂഫി മുസ്ലിം സമൂഹത്തിന്റെ ഇന്ത്യയിലെ പരമോന്നത നേതാവ്۔۔۔"۔ www.marunadanmalayali.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 فروری 2019
- ↑ "കാന്തപുരം എ۔പി۔ അബൂബക്കർ മുസ്ലിയാർ ഗ്രാൻഡ് മുഫ്തി"۔ Mathrubhumi (بزبان انگریزی)۔ 25 فروری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 فروری 2019
- ↑ "കാന്തപുരം എ പി അബൂബക്കര് മുസ്ലിയാരെ ഗ്രാന്റ് മുഫ്തിയായി പ്രഖ്യാപിച്ചു"۔ Jaihind TV (بزبان انگریزی)۔ 2019-02-24۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 فروری 2019
- ↑ "Muslim intellectuals denounce A P Aboobacker Musliyar's misogynistic remark"
- ↑ "Abu Dhabi Police, Siraj Malayalam Daily sign MoU"۔ Khaleej Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 ستمبر 2019
- ↑ "Understanding between ADP and "Siraj" to enhance media communication with the Indian Community"۔ www.adpolice.gov.ae۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 ستمبر 2019
- ↑ "Kerala daily signs MoU with Abu Dhabi Police"۔ Sify (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 ستمبر 2019
- ↑ "25 ألف طالب وأستاذ جامعي يشاركون في ختم القرآن الكريم على روح الشيخة حصة"
- ↑ "The 500 Most Influential Muslims : 2011" (PDF)۔ Gwu.edu۔ 01 ستمبر 2016 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2013
- ↑ "HRD panel to oversee RTE rollout"۔ The Times Of India۔ 26 جون 2010۔ 11 اگست 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اکتوبر 2019
- ↑ "Home | Muslim |"۔ Manorama Online۔ 2013-11-13۔ 28 جنوری 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2013
- ↑ "تعيين الشيخ أبوبكر أحمد مفتيا للهند" [Sheikh Abu Bakr Ahmed Elected as Grand Mufti of India]۔ العين الإخبارية (بزبان عربی)۔ ISSN 2521-439X۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 فروری 2019
- ↑ MuslimMirror (22 جولائی 2018)۔ "Renowned Barelvi cleric Mufti Akhtar Raza Khan passed away, lakhs attend final journey"۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جنوری 2019
- ↑ "अजहरी मियां के जनाजे में दिखा जो जनसैलाब، आपने कभी नहीं देखा होगा، देखें तस्वीरें"۔ Rajasthan Patrika۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جنوری 2019
- ↑ "Noted Barelvi cleric Azhari Miyan dies"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ ISSN 0971-8257
- ↑ "Kanthapuram Grand Mufti of Sunnis in India"۔ دی ہندو (بزبان انگریزی)۔ Special Correspondent۔ 2019-02-27۔ ISSN 0971-751X۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اگست 2019
- ↑ "Kanthapuram elected as new Grand Mufti"۔ Mathrubhumi (بزبان انگریزی)۔ 25 فروری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اگست 2019
- ↑ "Grand Mufti calls for talks, not war, to resolve Indo-Pak issues"۔ The Hindu (بزبان انگریزی)۔ Special Correspondent۔ 2019-03-02۔ ISSN 0971-751X۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اگست 2019
- ↑ TNN | Updated: Mar 2، 2019، 8:44 Ist۔ "Grant full membership to India: Kanthapuram to OIC | Kozhikode News – Times of India"۔ The Times of India (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اگست 2019
- ↑ "Award for Kanthapuram"۔ The Hindu
- ↑ "First Islamic Heritage Award"۔ Indian Express
- ↑ "Kanthapuram AP Aboobacker Musliyar conferred with Jewel's of World Muslim Biz Award"۔ Narada News۔ 02 اپریل 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اکتوبر 2019
- ↑ "AP Ustad, 7 others conferred OIC Jewels of the Muslim World Award"۔ Coastal Digest
- ↑ Stanley Pinto | TNN | Updated: Oct 24، 2014، 20:32 Ist۔ "SSF silver jubilee convention on نومبر 2 | Mangaluru News – Times of India"۔ The Times of India (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 ستمبر 2019
- ↑ "Ruthless activities of IS 'against Islamic principles'"۔ arabnews.com
- ↑ Staff Reporter۔ "Kanthapuram calls IS enemy of Islam"۔ The Hindu
- ↑ "Sunni Cleric Says Women Are Only Fit To Deliver Children, Calls Gender Equality Un-Islamic"۔ indiatimes.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مئی 2016
- ↑ "Women only fit to deliver children: Indian Muslim leader"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 2015-11-29۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2016
- ↑ "Kerala Muslim leader calls gender equality 'un-Islamic'"۔ ہندوستان ٹائمز۔ 2015-11-29۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 مئی 2016