سید محمد عارف

بیڈمنٹن کھلاڑی

سید محمد عارف (پیدائش: 29 جنوری 1944) جو ایس ایم عارف اور عارف صاحب نام سے بھی مشہور ہیں، ایک ہندوستانی بیڈمنٹن کوچ ہیں۔ وہ حکومت ہند سے دروناچاریا ایوارڈ اور پدما شری ایوارڈ کے وصول کنندہ ہیں۔ [1]

ایس ایم عارف صاحب
(انگریزی میں: Syed Mohammed Arif ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش (1944-01-29) 29 جنوری 1944 (عمر 80 برس)
حیدرآباد، دکن
قومیت بھارتی
عملی زندگی
پیشہ بیڈمنٹن کوچ
پیشہ ورانہ زبان انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کھیل بیڈمنٹن   ویکی ڈیٹا پر (P641) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کھیل کا ملک بھارت
برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P1532) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 پدم شری اعزاز برائے کھیل    ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی ترمیم

سید محمد عارف کا تعلق حیدرآباد ، تلنگانہ سے ہے۔ انھوں نے بی ایس سی کی تعلیم حیدرآباد یونیورسٹی سے حاصل کی۔اپنے اسکول کے دنوں میں وہ کرکٹ کھیلا کرتے تھے اور چار سال تک انوار العلوم کالج کی کرکٹ ٹیم کی قیادت کی۔ اس کے علاوہ وہ ایچ سی اے لیگ میں ڈکن بلو کرکٹ ٹیم کے لیے بھی کھیلے۔ انھیں کرکٹ سے کافی دلچسپی تھی تاہم اپنے کرکٹ کوچ کی طرف سے نظر انداز کیے جاتے تھے اور اسی وجہ سے انھوں نے کرکٹ کا کھیل چھوڑ دیا اور بیڈ منٹن کھیلنا شروع کیا۔

کیریئر ترمیم

ایس ایم عارف نے اپنے کالج کے دنوں میں یونیورسٹی آف حیدرآباد کی نمائندگی کرکے انٹرسورٹی بیڈ منٹن چیمپئن شپ جیتی۔ انھوں نے کئی قومی مقابلوں میں آندھرا پردیش کی نمائندگی بھی کی اور بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

ان کو بیڈمنٹن سے بہت لگاؤ تھا، اسی وجہ سے انھوں نے پٹیالہ کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسپورٹس سے بیڈمنٹن کوچنگ میں ڈپلوما حاصل کیا۔ 1974 میں انھوں نے بیڈمنٹن کے کوچ کے قومی پینل میں شمولیت اختیار کی اور 1997 میں انھیں قومی سطی پر بیڈ منٹن کے چیف کوچ کے طور پر مقرر کیا گیا۔ [2] سید محمد عارف نے متعدد ہندوستانی بیڈمنٹن کھلاڑیوں کی تربیت کی جن میں سابق انگلینڈ بیڈ منٹن چیمپیئن پلئلا گوپیچند ، [3] سابق ہندوستانی قومی بیڈ منٹن چیمپین پی وی وی لکشمی ، جولا گوٹا اور سائنا نہوال شامل ہیں۔

ایوارڈ ترمیم

ان کو 2000 میں بیڈمنٹن میں ان کی خدمات کے اعتراف میں حکومت بھارت کی طرف سے درویچاریہ ایوارڈ سے نوازا گیا۔ [1] اس کے علاوہ انھیں بیڈمنٹن ورلڈ فیڈریشن ، میرٹیریس سرٹیفکیٹ ایوارڈ بھی پیش کیا گیا۔ 2012 میں پدما شری عطا کیا گیا۔ [4]

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب "ارجونا ایوارڈ"۔ دی ٹریبیون۔ 2001-08-03۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 اگست 2009 
  2. "Coaching right"۔ دی ہندو۔ 2005-03-19۔ 23 مئی 2005 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 اگست 2009 
  3. "The joy of having produced a GOPI CHAND"۔ The Hindu۔ 2005-05-28۔ 26 اگست 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 اگست 2009 
  4. "Padma Awards"۔ pib۔ 25 January 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جنوری 2013