سینٹرل ریزرو پولیس فورس
سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سابق: تاج برطانیہ کی نمائندہ افواج) مرکزی مسلح پولیس افواج کی سب سے بڑی ٹکڑی ہے جو وزارت داخلی امور، حکومت ہند کے زیر نگرانی کام کرتی ہے۔ سی آر پی ایف کا بنیادی کام ریاست اور یونین علاقہ میں لا اینڈ آرڈر کو برقرار رکھنا اور بغاوت کو کچلنا ہے۔ سی آر پی ایف کی بنیاد تاج برطانیہ کی نمائندہ افواج کے طور پر 27 جولائی 1939ء میں رکھی گئی تھی۔ آزادی ہند کے بعد اس کا نام بدل کر سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کر دیا گیا۔ ایسا سی آر پی ایف ایکٹ (29د سمبر 1949ء) کے تحت کیا گیا تھا۔ لا اینڈ آرڈر کے علاوہ سی ای پی ایف بغاوت کو کچلنے میں مہارت رکھتی ہے۔ عام انتخابات میں سی آر پی ایف کو وسیع پیمانے پر تعینات کیا جاتا ہے۔ بالخصوص جموں و کشمیر، بہار (بھارت) میں انتخابات کے دوران میں جب کشیدگی اور تنازعات کا خدشہ رہتا ہے اور حفاظتی نظم و نسق سی آر پی ایف کے ذمہ ہوتا ہے۔ سی آر پی ایف ملک کی سب سے بڑی نیم فوجی پولیس ہے۔ اس کے جوانوں کی کل تعداد 313,678 نفر پر مشتمل ہے۔[3]
سینٹرل ریزرو پولیس فورس | |
---|---|
سینٹرل ریزرو پولیس فورس کا نشان | |
مخفف | CRPF |
شعار | خدمت و فرماں برداری |
ایجنسی کی معلومات | |
تشکیل | 27 جولائی، 1939 |
ملازمین | 313,678 متحرک اہلکار[1] |
سالانہ بجٹ | ₹20,268.03 کروڑ (امریکی $2.8 بلین) (2018–19 تخمینہ)[2] |
عدالتی ڈھانچا | |
وفاقی ادارہ | IN |
کارروائیوں کا دائرہ اختیار | IN |
مجلس منتظمہ | وزارت داخلی امور، حکومت ہند |
تشکیلی قانون |
|
عمومی نوعیت | • Federal law enforcement |
صدر دفاتر | نئی دہلی، بھارت |
ذمہ دار وزیر |
|
ایجنسی ایگزیکٹو |
|
اصل ایجنسی | وزارت داخلی امور، حکومت ہند |
ذیلی ایجنسی | |
ویب سائٹ | |
crpf |
سربراہان کی فہرست
ترمیمشمار | نام | از | تا |
---|---|---|---|
1 | وی کے کانیٹکا | 3 اگست 1968 | 15 ستمبر 1969 |
2 | امداد علی | 16 ستمبر 1969 | 28 فروری 1973 |
3 | بی بی مشرا | 1 مارچ 1973 | 30 ستمبر 1974 |
4 | این ایس سیکسینا | 30 ستمبر 1974 | 31 مئی 1977 |
5 | ایس ایم گھوش | 1 جون 1977 | 31 جولائی 1978 |
6 | آر سی گوپال | 31 جولائی 1978 | 10 اگست 1979 |
7 | پی آر راجپال | 10 اگست 1979 | 30 مارچ 1980 |
8 | بربال ناتھ | 13 مئی 1980 | 3 ستمبر 1980 |
9 | آر این شیوپورے | 3 ستمبر 1980 | 31 دسمبر 1981 |
10 | ایس ڈی چودھری | 27 جنوری 1982 | 30 اپریل 1983 |
11 | شیوال سوارپ | 30 جولائی 1983 | 7 مئی 1985 |
12 | جے ایف ریبیرو | 4 جون 1985 | 8 جولائی 1985 |
13 | ٹی جی ایئر | جولائی-1985 | نومبر-1985 |
14 | ایس ڈی پانڈے | 1 نومبر 1985 | 31 مارچ 1988 |
15 | پی جی ہرلانکر | 1 اپریل 1988 | 30 ستمبر 1990 |
16 | کنور پال سنگھ گل | 19 دسمبر 1990 | 8 نومبر 1991 |
17 | ایس سبھرامنین | 9 نومبر 1991 | 31 جنوری 1992 |
18 | ڈی پی این سنگھ | 1 فروری 1992 | 30 نومبر 1993 |
19 | ایس وی ایم تریپاٹھی | 1 دسمبر 1993 | 30 جون 1996 |
20 | ایم بی خوش حال | 1 اکتوبر 1996 | 12 نومبر 1997 |
21 | ایم این سبھروال | 2 دسمبر 1997 | 31 جولائی 2000 |
22 | تریناتھ مشرا | 31 جولائی-2000 | 31 دسمبر 2002 |
23 | ایس سی چوبے | 31 دسمبر 2002 | 31 جنوری 2004 |
24 | جے کے سنہا | 31 جنوری 2004 | 28 فروری 2007 |
25 | ایس آئی ایس احمد | 1 مارچ 2007 | 31 مارچ 2008 |
26 | وی کے جوشی | 31 مارچ 2008 | 28 فروری 2009 |
27 | اے ایس گل | 28 فروری 2009 | 31 جنوری 2010 |
28 | وکرم شریواستو | 31 جنوری 2010 | 6 اکتوبر 2010 |
29 | کے وجے کمار | 7 اکتوبر 2010 | 30 ستمبر 2012 |
30 | پرنائے سہائے | 1 اکتوبر 2012 | 31 جولائی 2013 |
31 | دلپ تریویدی | 17 اگست 2013 | 30 نومبر 2014 |
32 | پرکاش مشرا | 1 دسمبر 2014 | 29 فروری 2016 |
33 | کے درگا پرساد | 1 مارچ 2016 | 28 فروری 2017 |
34 | راجیو رائے بھٹناگر | 27 اپریل 2017 | تاحال |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Archived copy" (PDF)۔ 08 اگست 2017 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اگست 2017
- ↑ "MINISTRY OF HOME AFFAIRS DEMAND NO. 48 Police" (PDF)۔ indiabudget.gov.in۔ 04 فروری 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2019
- ↑ "MHA Annual Report 2016-2017" (PDF)۔ 08 اگست 2017 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ