سیسل ڈونووین ڈکسن (پیدائش: 12 فروری 1891ء پوچیفسٹروم ، ٹرانسوال) | (انتقال: 9 ستمبر 1969ء جوہانسبرگ) جنوبی افریقہ کا ایک کرکٹ کھلاڑی تھا جس نے 1913ء اور 1924ء کے درمیان فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلی۔

سیک ڈکسن
سیک ڈکسنہ 1924ء میں
ذاتی معلومات
مکمل نامسیسل ڈونووین ڈکسن
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا میڈیم گیند باز
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ فرسٹ کلاس
میچ 1 33
رنز بنائے 0 184
بیٹنگ اوسط 0.00 5.93
100s/50s 0/0 0/0
ٹاپ اسکور 0 27
گیندیں کرائیں 240 5,200
وکٹ 3 106
بولنگ اوسط 39.33 24.11
اننگز میں 5 وکٹ 0 6
میچ میں 10 وکٹ 0 1
بہترین بولنگ 2/62 7/16
کیچ/سٹمپ 1/0 21/0
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 7 جنوری 2019ء

کیریئر

ترمیم

سی ای سی ڈکسن ایک درمیانے درجے سے تیز میڈیم فاسٹ باؤلر اور ٹیل اینڈ بلے باز تھے ۔ 39 اننگز میں اس نے 27 کے ٹاپ سکور کے ساتھ صرف 184 رنز بنائے اور 6سے کم اوسط کے ساتھ اپنے کیریئر کا خاتمہ کیا لیکن وہ ایک باوقار گیند باز تھا جس نے 6مواقع پر ایک اننگز میں 5وکٹیں اور ایک بار میچ میں 10وکٹیں حاصل کیں ۔ اس کے بہترین اعداد و شمار 16 کے عوض 7، 1923/24ء میں جوہانسبرگ میں کھیلے گئے کیوری کپ میچ میں گریکولینڈ ویسٹ کے خرچ پر حاصل کیے گئے۔ اس سیزن میں ڈکسن نے بالکل 10 رنز کی اوسط سے 33 وکٹیں حاصل کیں، قومی بولنگ اوسط میں سرفہرست رہے اور ٹرانسوال کو ان کا آٹھواں ڈومیسٹک ٹائٹل دلانے میں مدد کی۔ ڈکسن نے 1924ء کے موسم گرما میں جنوبی افریقہ کے ساتھ انگلینڈ کا دورہ کیا لیکن وہ مایوس کن تھا۔ اس کی واحد کامیابی سکاٹ لینڈ کے خلاف گلاسگو میں تھی جہاں اس نے 14 رن پر 4 اور 39 رن پر 6 دیکر ٹور میں صرف 5وکٹیں حاصل کیں اور اپنے کیریئر کا واحد 10وکٹوں والا میچ۔ اس دورے میں وہ کسی بھی ٹیسٹ میں نہیں کھیلے تھے۔ اس نے اپنا واحد ٹیسٹ 10سال قبل جوہانسبرگ میں کھیلا تھا۔ سیریز کے تیسرے میچ میں جے ڈبلیو ایچ ٹی ڈگلس کی قیادت میں انگلینڈ کی ٹیم کے خلاف کھیلتے ہوئے ڈکسن کسی بھی اننگز میں سکور کرنے میں ناکام رہے اور میچ میں 118 رنز کے عوض 3وکٹیں حاصل کیں جس میں دو مرتبہ عظیم جیک ہوبز بھی شامل تھے۔ انھوں نے 1924ء کے دورے کے بعد صرف ایک اور فرسٹ کلاس میچ کھیلا۔

انتقال

ترمیم

ان کا انتقال 9 ستمبر 1969ء کو جوہانسبرگ میں ہوا۔ اس کی عمر 78 سال تھی۔ ان کی موت کے بعد سے وزڈن کرکٹر کے المناک میں ان کے لیے کوئی تعزیت شائع نہیں ہوئی۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم