شاہ سلیمان نوری
کام جاری
شاہ سلیمان نوری | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 7 جولائی 1508ء بھلوال |
وفات | 27 فروری 1604ء (96 سال) بھلوال |
شہریت | سلطنت دہلی (7 جولائی 1508–21 اپریل 1526) مغلیہ سلطنت (21 اپریل 1526–27 فروری 1604) |
عملی زندگی | |
پیشہ | صوفی ، عالم |
پیشہ ورانہ زبان | فارسی ، پنجابی ، عربی |
درستی - ترمیم |
شاہ سلیمان نوری (پیدائش: 7 جولائی 1508ء – وفات: 27 فروری 1604ء) سلسلہ قادریہ سے تعلق رکھنے والی صوفی بزرگ اور عالم تھے۔ آپ کی وجہ شہرت آپ کے شاگرد رشید نوشہ گنج بخش ہیں۔امتدادِ زمانہ سے آپ کا کوئی بھی تصنیفی شاہکار بصورتِ کتاب موجود نہیں ہے۔
سوانح
ترمیمنام و القاب
ترمیمآپ کا نام سلیمان ہے جبکہ آپ اپنے مختلف القاب کی نسبت سے مشہو ر ہیں ، جن میں ’’سخی بادشاہ، سخی پیر، نوری، حضوری، شیخ صاحب، شاہِ شاہان‘‘ شامل ہیں۔
خاندان
ترمیمآپ کے والد بزرگوار شیخ عبد اللہ تھے جو میاں منگو صاحب کے نام سے مشہور تھے۔آپ کی والدہ محترمہ کا نام مائی بھاگ بھری تھا۔
نسب
ترمیمآپ خاندانی اعتبار سے قریشی النسل ہیں۔نسب یوں ہے: سلیمان بن عبد اللہ (منگو صاحب) ابن جلال الدین ابن شمس الدین بن محمد مراد بن محمد صالح بن شیخ حسین بن عبد الخالق بن خدایار بن سلطان علی بن عون بن قاسم بن اسمٰعیل بن مظہر بن آدم بن عبد الشکور بن عبد العلی بن مطرف بن خزیمہ بن خادم بن مطرف بن عبد الرحیم بن عبد الرحمٰن بن عیار (صحابی) بن اسد بن مطلب بن عبدالعزیٰ بن قصی بن کلاب بن مرہ بن کعب القرشی۔
پیدائش
ترمیمشاہ سلیمان کی ولادت بروز جمعہ 8 ربیع الاول 914ھ مطابق 7 جولائی 1508ء کو پرانا بھلوال میں ہوئی۔
وفات
ترمیمآپ کی وفات بروز شبِ جمعہ 27 رمضان المبارک 1012ھ مطابق 27 فروری 1604ء کو پرانا بھلوال میں ہوئی۔ آپ کی تدفین بھی اُسی مقام پر کی گئی جہاں آپ کی خانقاہ موجود تھی۔