شاہ چراغ حملہ (ایران)
شاہ چراغ حملہ ( فارسی: حمله به حرم شاهچراغ ) ایک اجتماعی فائرنگ تھی جو 26 اکتوبر 2022 ءکو جنوبی ایران میں شیراز میں شیعہ زیارت گاہ شاہ چراغ مسجد میں ہوئی جس میں کم از کم 13 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ [2]
Shah Cheragh attack | |
---|---|
مقام | شیراز, صوبہ فارس, ایران |
متناسقات | 29°36′35″N 52°32′35″E / 29.60976°N 52.543°E |
تاریخ | 26 اکتوبر 2022ء |
نشانہ | اہل تشیع |
حملے کی قسم | فائرنگ واقعہ |
ہلاکتیں | 13 |
زخمی | 40+ |
مرتکبین | داعش claimed responsibility[1] |
شرکا کی تعداد | 1 armed gunmen, killed by Iranian security forces |
مقصد |
اسلامک اسٹیٹ نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ ایرانی حکام نے ان حملوں کی مذمت کی اور مہسا امینی کی موت کے مظاہرین پر الزام لگایا کہ وہ ایسے حملوں کی راہ ہموار کر رہے ہیں۔ [3][4]
2008ء میں بھی شیراز میں ایک مسجد میں بم دھماکے کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک ہو ئے تھے۔
حملہ
ترمیم26 اکتوبر 2022ء کو ایران کے صوبہ فارس کے شہر شیراز میں شاہ چراغ کے مزار پر اجتماعی فائرنگ میں 13 یا 15 افراد ہلاک ہو گئے۔ [2] ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی تسنیم نے بتایا کہ مرنے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔
تینوں حملہ آوروں کو ایرانی سرکاری میڈیا نے بظاہر تکفیری دہشت گرد قرار دیا ہے۔ دو حملہ آوروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ دوسرا بڑا ہے۔ بعد ازاں اسی دن، اسلامک اسٹیٹ نے مبینہ طور پر اس حملے کی ذمہ داری قبول کی۔ [5] ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آور ایرانی شہری نہیں تھے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Fifteen dead in Iran attack on Shiite shrine"۔ France 24 (بزبان انگریزی)۔ 26 October 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2022
- ^ ا ب "استاندار فارس: دو نفر از کشتهشدگان شاهچراغ را اشتباهی دوبار شمردیم"۔ ایران اینترنشنال (بزبان فارسی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اکتوبر 2022
- ↑ "Iranian leaders try to blame protests for gun attack on mosque that killed 15"۔ www.cbsnews.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اکتوبر 2022
- ↑ "احمد وحیدی: اغتشاشات اخیر توسط دشمن به مسیر خطرناکی میرود"۔ پایگاه اطلاع رسانی دیارمیرزا (بزبان فارسی)۔ 26 October 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اکتوبر 2022
- ↑ "Attack on Shiraz shrine kills 15: Iranian state media"۔ Aljazeera (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2022