شجاع اللہ
استاد شجاع اللہ (پیدائش: 1912ء - وفات: 20 اپریل، 1980ء) پاکستان کے مشہور مصور اور جامعہ پنجاب کے فائن آرٹس ڈیپارٹمنٹ اور نیشنل کالج آف آرٹس میں استاد تھے۔ وہ منی ایچر پینٹنگز میں تخصیص رکھتے تھے۔
استاد شجاع اللہ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1912ء الور، برطانوی ہندوستان |
وفات | اپریل 20، 1980 لاہور، پاکستان |
ء
قومیت | پاکستانی |
عملی زندگی | |
پیشہ | مصور |
وجہ شہرت | مصوری |
صنف | منی ایچر پینٹنگز |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیماستاد شجاع اللہ 1912ء کوالور، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے جہاں ان کے بزرگ دہلی سے آکر آباد ہوئے تھے۔ استاد شجاع اللہ کے والد بھی ایک اچھے مصور تھے جنھوں نے شجاع اللہ کو منی ایچر پینٹنگ بنانے کے ساتھ اس پینٹنگ کے لیے خصوصی کاغذ، جسے وصلی کہا جاتا ہے تیار کرنے کی بھی تربیت دی۔[1]
تقسیم ہند کے بعد استاد شجاع اللہ پاکستان آ گئے اور پہلے راولپنڈی اور پھر لاہور میں سکونت پزیر ہوئے۔ استاد شجاع اللہ تقریباً 20برس تک جامعہ پنجاب کے شعبہ فائن آرٹس اور نیشنل کالج آف آرٹس سے وابستہ رہے۔[1]
استاد شجاع اللہ منی ایچر پینٹنگ کے مختلف اسالیب کے جنہیں کانگڑا، راجپوت، دکنی اور مغل کے نام سے یاد کیا جاتا ہے ماہر تھے۔ وہ حاجی محمد شریف کے بعد منی ایچر پینٹنگ کے سب سے بڑے مصور تسلیم کیے جاتے ہیں۔[1]
وفات
ترمیماستاد شجاع اللہ 20 اپریل، 1980ء کو لاہور، پاکستان میں وفات پا گئے ۔[1]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ ت ص 493، پاکستان کرونیکل، عقیل عباس جعفری، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء