شرمیلا بوس
شرمیلا بوس امریکی صحافی اور ماہر تعلیم ہیں۔ شرمیلا بھارتی بنگال کے سب سے بڑے شہر کلکتہ سے تعلق رکھتی ہیں، جو ہندوستان کی تحریک آزادی کے راہنما سبھاش چندر بوس کی پوتی ہیں۔ شر میلا بوس یونیورسٹی آف آکسفورڈ کے شعبہ سیاسیات اور بین الاقوامی تعلقات کی سینیئر ریسرچ ایسوسی ایٹ بھی ہیں۔[1] پچھلے دنوں ان کی کتاب ’’Dead-reckoning: the memories of the 1971 Bangladesh war‘‘ بنگلہ دیش سے شائع ہوئی جس نے بھارت اور بنگلہ دیش کے متعصب پاکستان دشمن اسکالرز کو ہلا کر رکھ دیا۔ حسب روایت انھوں نے شرمیلا بوس کو پاکستانی ایجنٹ اور بنگال دشمن کے القابات سے نوازنا شروع کر دیا اس کی وجہ کتاب میں شرمیلا کا غیر جانبدارانہ رویہ اور ناقابل تردید ثبوت ہیں۔[2]
شرمیلا بوس | |
---|---|
(بنگالی میں: শর্মিলা বসু) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 4 جولائی 1959ء (65 سال) بوسٹن |
شہریت | ریاستہائے متحدہ امریکا |
عملی زندگی | |
مادر علمی | ہارورڈ یونیورسٹی برین مائیر کالج |
پیشہ | اکیڈمک ، صحافی |
نوکریاں | جامعہ اوکسفرڈ |
درستی - ترمیم |