شرنبلالی
حسن بن عمار بن علی ابو اخلاص وفائی مصری شرنبلالی حافظِ قراٰن، فاضل و استاذ جامعۃ الازہر، فقیہِ حنفیہ، استاذُالعلماء اورکثیر کتب کے مصنف تھے۔
شرنبلالی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | سنہ 1585 |
تاریخ وفات | سنہ 1659 (73–74 سال) |
مذہب | اسلام |
فرقہ | اہل سنت |
فقہی مسلک | حنفی |
درستی - ترمیم ![]() |
ولادت ترميم
علامہ شرنبلالی کی ولادت 994ھ شبرا بلولہ (منوفیہ) مصر میں ہوئی شرنبلانی بضم شین مع رامہملہ وسکون نون وضم باء موحدہ خلاف قیاس شرابلولہ کی طرف منسوب ہے جو مصر کے نواح میں تاجروں کے ایک شہر کا نام ہے۔
عظیم فقیہ ترميم
مفتی اسلام کی فقہ میں کئی تصانیف ہیں۔ آپ اپنے عصر کے بڑے فقہا میں شمار کیے جاتے ہیں۔ اور فقہ میں عقل اور اس کے نصوص و قواعد کی معرفت کے باعث متاخرین میں خاص مقام رکھتے ہیں۔[1]اعیان فقہا اور اعلم فضلا میں سے مشہور زمانہ اور معتبر فی الفتاویٰ تھے، علم عبد اللہ نحریری اور محمد محبی اور علی بن غانم مقدسی سے حاصل کیا اور آپ سے ایک جماعت مثل سید احمد حموی اور احمد عجمی اور اسمٰعیل نابلسی وغیرہم نے استفادہ کیا۔[2]
تالیفات ترميم
بہت کتابیں تصنیف کیں جن میں سے شرح منظومہ ابن وہبان اور درروغرر کے حواشی اور نور الایضاح فقہ میں اور اس کی شرح امداد الفتاح اور اس کا مختصر مراقی الفلاح وغیرہ رسائل ساٹھ سے زیادہ ہیں
وفات ترميم
آپ کی ماہِ رمضان 1069ھ میں ہوئی، ’’مجموعۂ رشادت‘‘ تاریخ وفات ہے،