شہزادہ مصطفیٰ
شہزادہ مصطفی (Şehzade Mustafa) (ترکی تلفظ: [ʃehza:ˈde mustaˈfa muhliˈsi]) سلیمان اعظم اور ماہ دوراں سلطان کا سب سے بڑا بیٹا تھا، جو 1533ء سے 1541ء تک مانیسا کا اور 1541ء سے 1553ء تک اماسیا کا شہزادہ تھا۔ شہزادہ مصطفی سلطنت عثمانیہ کا ظاہری وارث اور اناطولیہ میں بہت مقبول تھا۔ اس کی مقبولیت کی وجہ سے شہزادے کو مستقبل کا سلطان بھی کہاجاتاتھا مگر اس کی مقبولیت سے ملکہ خرم سلطان (حورام سلطان )حسد کرتی تھی وہ چاہتی تھی کہ اس کا بیٹا عثمانیہ سلطنت کا حکمران بنے۔ جب تک وزیر اعظم ابراہیم پارگلی زندہ رہا ملکہ کی ہرچال ناکام رہی مگر جونہی ابراہیم پارگلی کا انتقال ہوا ملکہ کھل کر میدان میں آگئی ملکہ نے اپنی بیٹی مہر ماہ سلطان کی شادی رستم پاشاسے کردی اس طرح سازشی فطرت رستم پاشا نہ صرف سلطان کا مقرب خاص بنا بلکہ افواج کا سالار اعظم بھی بن گیا۔ دراصل حورام سلطان نے کئی سالوں سے بنائے ہوئے جال میں معصوم شہزادے کو آسانی سے پھنسا لیا اور غداری کا الزام لگوا کر سلطان سلیمان کو اپنے ہی ہاتھوں موت کی گھاٹ اتارا- اس کی سازشوں سے شہزادہ مصطفیٰ سلطان کی نظروں سے گر گیا اور بالآخر سلطان کے حکم پر شہزادہ کو موت کی سزادی گئی۔
شہزادہ مصطفیٰ | |
---|---|
(ترکی میں: Şehzade Mustafa) | |
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | سنہ 1515ء مانیسا |
وفات | 6 اکتوبر 1553ء (37–38 سال) ارغلی |
وجہ وفات | گلا گھونٹنا |
مدفن | مرادیہ کمپلیکس |
طرز وفات | سزائے موت |
شہریت | سلطنت عثمانیہ |
والد | سلیمان اعظم |
والدہ | ماہ دوراں سلطان |
بہن/بھائی | مہر ماہ سلطان ، سلیم دوم ، شہزادہ بایزید ، شہزادہ محمد ، شہزادہ جہانگیر ، شہزادہ مراد ، رضیہ سلطان ، شہزادہ عبداللہ |
خاندان | عثمانی خاندان |
عملی زندگی | |
پیشہ | گورنر |
عسکری خدمات | |
وفاداری | سلطنت عثمانیہ |
درستی - ترمیم |