شہلیلا بلوچ

پاکستانی فٹبال کھلاڑی
(شہلا احمد زئی بلوچ سے رجوع مکرر)

شہلیلا احمدزئی بلوچ ،(12مارچ، 1996ء – 12 اکتوبر، 2016ء) ایک پاکستانی پیشہ ور خاتون فٹ بال کھلاڑی تھی، جو بلوچستان یونائیٹڈ اور پاکستان خواتین قومی فٹبال ٹیم کی طرف سے بطور فارورڈ کھلتی تھی۔

شہلیلا بلوچ
معلومات شخصیت
پیدائش 3 دسمبر 1996ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کوئٹہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 13 اکتوبر 2016ء (20 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات کار حادثہ [1]  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ ایسوسی ایشن فٹ بال کھلاڑی   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کھیل ایسوسی ایشن فٹ بال   ویکی ڈیٹا پر (P641) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سوانح

ترمیم

بلوچ 1996ء میں پیدا ہوئی۔ بلوچ نے 7 برس کی عمر میں فٹ بال کھیلنا شروع کیا اور فیفا کی جانب سے کم عمر ترین کھلاڑی کا ایوارڈ حاصل کیا۔ انھوں نے 2009، 2011ء اور 2013ء میں پاکستان کی بہترین فٹ بال کھلاڑی کا اعزاز اپنے نام کیا تھا۔[2] وہ پہلی پاکستانی خاتون فٹ بال کھلاڑی تھی، جس نے ملک سے باہر مالدیپ میں ہیٹ ٹریک کی۔ بلوچ نے 2014ء میں سیف وویمن چمپئین شپ، اسلام آباد میں پاکستان کی نمائندگی کی، یہ آخری بین الاقوامی ایونٹ تھا جس میں پاکستان وویمن ٹیم نے حصہ لیا تھا۔ اس نے 4–1 سے بھوٹان کو 2014ء سیف وویمن چمپئین شپ میں شکست دی۔[3]

وہ پاکستان خواتین قومی فٹ بال ٹیم کی صدر اور سینیٹر روبینہ عرفان کی بیٹی اور بلوچستان یونائیٹڈ اور قومی ٹیم منیجر راحیلہ زرمین کی بہن تھی۔ وہ بلوچستان کے سابق صوبائی وزیر آغا عرفان کریم احمد زئی کی بیٹی تھیں۔

وفات

ترمیم

شہلیلا بلوچ کی وفات 12 اکتوبر، 2016ء کو کراچی میں کار حادثے میں ہوئی۔[4]شہلیلا بلوچ کی کار کو حادثہ ڈیفنس میں سی ویو کے قریب پیش آیا، ،جس میں وہ موقع پر ہی دم توڑ گئی تھی۔[5]

حوالہ جات

ترمیم
  1. https://www.dawn.com/news/1289729/pakistan-football-team-striker-shahlyla-baloch-dies-in-karachi-car-crash
  2. "ایک پاکستانی ایسی شرٹ پہن کر فٹ بال میچ دیکھنے آ گیا کہ پوری قوم کی آنکھیں نم ہو گئیں اس کی شرٹ پر کیا لکھا تھا اور اس نے وہ کیوں پہنی؟ جان کر آپ بھی اسے خراج تحسین پیش کریں گے" (بزبان انگریزی)۔ 2017-07-09۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 نومبر 2020 
  3. "This Pakistani Women's Football Team Is Simply Drop Dead Gorgeous!"۔ Pakistan Defence۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 فروری 2016 
  4. Umaid Wasim Ali، Syed Ali Shah (13 اکتوبر 2016)۔ "Pakistan football team striker Shahlyla Baloch dies in Karachi car crash"۔ DAWN۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اکتوبر 2016 
  5. "قومی فٹ بال ٹیم کی کھلاڑی شہلیلہ بلوچ کراچی میں کار حادثے میں جاں بحق ہوگئیں"۔ 2016-10-13۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 نومبر 2020 

بیرونی روابط

ترمیم