روبینہ عرفان
روبینہ عرفان (پیدائش 5 اگست 1965) ایک پاکستانی سیاست دان ہے جو پاکستان مسلم لیگ (ق) کی رکن اور پارٹی کی خواتین ونگ کی سربراہ ہے۔ ان کی ایک وجہ شہرت یبھی ہے کہ وہ پاکستان فٹ بال فیڈریشن لے خواتین فٹ بال کی ترقی کے لیے کام۔کر رہی ہیں مارچ 2012ء سے، وہ پاکستان کی سینیٹر کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں۔ [1] 2002ء میں وہ بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں۔ 2007-2012ء تک انھوں نے بلوچستان میں وزیر قانون کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ ان کی شادی بلوچستان اسمبلی کے سابق رکن آغا عرفان کریم سے ہوئی ہے۔ وہ فٹ بال کھلاڑیوں راحیلہ زرمین اور شہلیلا بلوچ کی والدہ ہیں، جن میں سے بعد میں 2016ء میں ایک کار حادثے میں انتقال کر گئیں۔
روبینہ عرفان | |
---|---|
مدت منصب مارچ 2012ء – مارچ 2018ء | |
صدر | ممنون حسین |
وزیر اعظم | نواز شریف |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 5 اگست 1965ء (59 سال) کوئٹہ |
شہریت | پاکستان |
جماعت | پاکستان مسلم لیگ ق |
اولاد | راحیلہ اور شہلائلہ |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ بلوچستان |
پیشہ | سیاست دان |
مادری زبان | اردو |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
درستی - ترمیم |
2004ء میں روبینہ عرفان نے اپنی تین بیٹیوں کے ساتھ بلوچستان یونائیٹڈ خواتین فٹ بال کی بنیاد رکھی اور پاکستانی خواتین کی فٹ بال چیمپئن شپ میں ٹیم کو شامل کیا۔ وہ 2005ء میں اپنے قیام کے بعد سے پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے شعبہ خواتین کی صدر بھی رہ چکی ہیں انھوں نے پاکستان خواتین کی قومی فٹ بال ٹیم کے آغاز اور ترقی کی حمایت کی۔ [2]
روبینہ عرفان کو 5 اگست 2022ء کو انھیں وزیر اعظم کی اسپیشل اسسٹنٹ کے عہدے پر تعینات کیا گیا[3]
روبینہ عرفان کو پاکستان ایسوسی ایشن خواتین کی کمیٹی لے لیے خواتین ٹیم کا مینیجر اور چیئرمین مقرر کیا اور اسلامی خواتین کی فٹ بال کانفرنس جو دوحہ (قطر) میں ہوئی اس نے فٹ بال کی ترقی کے لیے تجاویز پیش کیں اور اس کے بعد چوتھا اسلامی خواتین کا سمپوزیم تہران (ایران) بھی اس کی شرکت کا باعث بنا۔
روبینہ عرفان سیاست میں صحت، تعلیم، خواتین اور معاشرے جیسے مسائل پر آزادانہ گفتگو کرتی ہیں۔ کوئٹہ سے رکن پارلیمنٹ اپنے خاندان کے ذریعے فٹ بال میں بہت زیادہ مشغول رہی ہیں اور اس کی تینوں بیٹیاں، شلیلہ 9، راحیلہ 12 اور سہیلہ 13 فٹ بال کھیلتی ہیں۔ شلیلہ کو پہلی قومی خواتین لیگ چیمپئن شپ میں ٹورنامنٹ کی سب سے کم عمر کھلاڑی کے طور پر خصوصی انعام ملا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Rubina Irfan"۔ Senate of Pakistan۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 فروری 2017
- ↑ Rainer Hennies (October 2006)۔ "Pakistan's women – grand debut despite results" (PDF)۔ FIFA۔ صفحہ: 48–49۔ 21 نومبر 2015 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 فروری 2016
- ↑ "آرکائیو کاپی" (PDF)۔ 05 مارچ 2023 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مارچ 2023