شیخ تاج الدین عبد الرزاق شیخ عبدالقادر جیلانی کے فرزندِ ارجمند ہیں۔ آپ کی ولادت باسعادت 18 ذیقعد 528 ہجری میں بروز اتوار کو بغداد شریف میں ہوئی۔ آپ کا اسم گرامی عبد الرزاق کنیت ابوالفراح اور عبد الرحمن ہے۔ آپ کا لقب تاج الدین ہے۔ آپ غوث پاک کے پانچویں صاحبزادے ہیں۔ آپ کی تعلیم و تربیت غوث پاک سید عبد القادر جیلانی نے کی۔ انہی سے آپ کو بیعت و خلافت کا شرف بھی حاصل تھا۔[3]

تاج الدین عبد الرزاق
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش 9 ستمبر 1134ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 7 مئی 1207ء (73 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن احمد بن حنبل مسجد   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
فرقہ اہل سنت و جماعت
فقہی مسلک حنبلی[1][2]

ولادت

ترمیم

شیخ سیّدنا عبد الرزاق 18 ذی القعدہ 528ھ بمطابق 1133ء کو بغداد میں پیدا ہوئے۔

تعلیم و تربیت

ترمیم

آپ کی تعلیم و تربیت غوث الاعظم کے ہی مبارک ہاتھوں میں ہوئی۔ اپنے والد گرامی سے تکمیلِ علم فرما کر دیگر علمائے عصر سے بھی بھرپور استفادہ فرمایا۔ اس کے علاوہ ابو الحسن محمد بن الصّائغ قاضی ابو الفضل محمد الار موی، ابو القاسم سعید بن البَنّا، حافظ ابو الفضل محمد بن ناصر ابو بکر محمد بن الزّاغوانی ابو المظفر محمد الہاشمی، ابو المعانی احمد بن علی السّمین ابو الفتح محمد بن البطر وغیرہ شیوخ سے بھی حدیث سنی۔ علامہ ابنِ نجار لکھتے ہیں آپ نے لڑکپن ہی سے اپنے والد محترم سے حدیث کی سماعت فرمائی تھی اور ان کے علاوہ بھی ایک بڑی جماعت سے احادیث کی سماعت فرمائی تھی اور اپنی ذاتی صلاحیتوں سے بھی بہت کچھ حاصل فرمایا۔ صاحب روض الزّاھر کا بیان ہے کہ حافظ ذہبی و ابن النجار و عبد الطیف و تقی البلدانی وغیرہ بہت سے مشاہیر نے ان سے روایت کی ہے۔ شیخ شمس الدین عبد الرحمٰن اور شیخ کمال عبد الرحیم اور احمد شیبان اور خدیجہ بنت شہاب اور اسمٰعیل عسقلانی وغیرہ کو انھوں نے اجازتِ حدیث دی ہے۔ زبردست محدث اور فقیہہ ہونے کی بنا پر تاج الدین کے لقب سے ملقب ہوئے اور مفتئ وقت و امامِ زمانہ کے جلیل القدر منصب پر فائز ہوئے۔ آپ میں انتہا درجہ کی فقاہت، تواضع و انکسار تھا۔ صبر و شکر، اخلاقِ حسنہ اور عفت شعاری میں مشہور و معروف تھے۔ زہد و خاموشی آپ کا طرۂ امتیاز تھا۔ آپ عموماً لوگوں سے کنارہ کش رہتے اوراپنا زیادہ وقت تنہائی اور یادِ خدا میں گزارتے۔ البتہ درس و تدریس اور مواعظ کی خاطر طالبانِ مولیٰ سے ملاقات فرمایا کرتے۔ آپ کی مبارک ذات سے بہت سے لوگوں کو فیض پہنچا اور کثیر تعداد میں لوگ عالم فاضل اور عارفِ کامل کے مراتب تک پہنچے۔

اولاد

ترمیم

ان کے پانچ فرزند تھے

  • قاضی سید ابو نصر صالحِ
  • سید ابو القاسم عبد الرحیم (متوفی 606ھ)
  • سید ابو المحاسن فضل اللہ شہید (متوفی صفر 606ھ)
  • سید ابو محمد اسمٰعیل
  • سید جمال اللہ حیات المیر زندہ پیر۔

وفات

ترمیم

عبد الرزاق کی وفات 6 شوال 603ھ بمطابق 1206ء ہے۔ انکا مزار مبارک بغداد میں بابِ الحرم کے قریب امام احمد بن حنبل کے مزار کے ساتھ تھا۔ دریائے دجلہ کے بہاؤ اور کٹاؤ کے باعث یہ دونوں مزارات ناپید ہیں۔ آپ نے ایک کتاب بھی تصنیف فرمائی جو جلا الخواطر کے نام سے معروف ہے۔[4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. John Renard, The A to Z of Sufism. p 142. آئی ایس بی این 081086343X
  2. Juan Eduardo Campo, Encyclopedia of Islam, p. 288. آئی ایس بی این 1438126964
  3. "مختصر تذکرہ"۔ 18 نومبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2017 
  4. تذکرہ مشائخ قادریہ ،محمد دین کلیم، صفحہ109 مکتبہ نبویہ لاہور