مفتی محمد راحت خان قادری ہندوستان کے اسلامی اسکالر، جماعت اہل سنت کے عظیم مفتی اور مشہور قلم کار ہیں۔ بریلی شریف انڈیا میں تدریس و افتا کی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

نام و نسب

ترمیم

نام محمد راحت خان قادری (سیدنا شیخ عبد القادر جیلانی کی طرف نسبت کرتے ہوئے "قادری" اور شعر و سخن کی دنیا میں تخلص "عدیل" اور آپ کے مریدین "راحت میاں" کہتے ہیں۔) سلسلۂ نسب یوں ہے: محمد راحت خان قادری بن محمد رفیع خاں بن قدرت اللہ خاں بن محمد نبیہ خاں بن محمد نظام الدین خاں۔

ولادت

ترمیم

ہندوستان کی ریاست اترپردیش روہیل کھنڈ کے مشہور شہر شاہ جہان پور کے ایک گاؤں "کہمریا" میں (باعتبار اسناد)یکم مئی 1990ء میں پیدا ہوئے۔

تعلیم و تربیت

ترمیم

ابتدائی تعلیم گاؤں کے مدرسہ غریب نواز پھر شاہ جہان پور کے مدرسہ جامعہ فاطمہ، مولویت جامعہ قادریہ رچھا، عالمیت و فضیلت کی تعلیم جامعہ اشرفیہ مبارک پور سے حاصل کرکے 2010ء میں دستار فضیلت سے نوازے گئے۔ تخصص فی الفقہ والافتا بریلی شریف سے کیا۔[1]

تدریسی خدمات

ترمیم

جامعہ رضویہ منظر اسلام، بریلی شریف انڈیا میں مدرس اور الامین باریہ کامل ماڈل مدرسہ، چاٹگام، بنگلہ دیش میں بحیثت محدث تدریسی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ ہنوز بریلی شریف میں دار العلوم فیضان تاج الشریعہ آپ کی کاوشوں سے روز افزوں ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔

تحریری خدمات

ترمیم

ملک اور بیرون ملک کی اردو میگزینوں میں آپ کے مضامین و مقالات شائع ہوتے رہتے ہیں۔ آپ کی شائع شدہ تحقیقی کتابیں آپ کے علم و فکر کی شہادت کے لیے کافی ہیں۔عالمی اسکالر صاحبزادہ سید وجاہت رسول قادری موصوف کے متعلق رقم طراز ہیں: ’’آپ نے مختلف زاویوں سے میدان تحریر میں طبع آزمائی کی ہے جن میں سے کچھ کتابیں مطبوع ہیں اور کچھ غیر مطبوع ان کی تفصیل درج ذیل ہے۔‘‘[2] اس کے بعد آپ نے ان 16؍کتابوں کی فہرست پیش کی ہے جن پر موصوف کام کرچکے ہیں۔ آپ کی تصنیف امام احمد رضا اور علمائے بنگلہ دیش کے بارے میں سید وجاہت رسول قادری صاحب نے لکھا کہ: "یہ اپنے موضوع پر پہلا بڑا اور منفرد کام ہے۔ چاٹگام یا ڈھاکہ یونیورسٹی موصوف کو پی ایچ ڈی کی ڈگر تفویض کرے ورنہ روہیل کھنڈ یونیورسٹی، بریلی انڈیا کوچاہیے کہ وہ موصوف کو پی ایچ ڈی کی ڈگری دے۔"[3]

تعمیری خدمات

ترمیم

دار العلوم فیضان تاج الشریعہ نام سے بریلی شریف میں ایک مذہبی ادارہ قائم کیا۔ جس میں مختلف شعبوں میں ٹھوس تعلیم کا انتظام ہے۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. مفہوماً ماخوز ازابتدائیہ فقہ و افتا کا مختصر تعارف،ص:3، مفتی محمد عالم رضوی مصباحی، مطبوعہ المکتب النور، بریلی
  2. مقدمہ امام احمد رضا اور علمائے بنگلہ دیش، ج:1، ص:16،مطبوعہ اعلیٰ حضرت فاؤنڈیشن بنگلہ دیش
  3. ایضا، ص:19