صوبہ کندوز
کندوز (پشتو: کندز، فارسی:کندوز) شمالی افغانستان کا ایک صوبہ ہے، جس کو ولایت کندوز بھی کہا جاتا ہے۔ اس صوبے کا صدر مقام کندوز شہر ہے۔ اس صوبے کا رقبہ 8,040 مربع کلومیٹر ہے۔ انجنئیر محمد عمر صوبہ کندوز کے گورنر ہیں۔
صوبہ کندوز کا تقریباً علاقہ دریائے کندوز سے سیراب ہوتی ہے۔ یہ دریا جنوب سے شمال کی جانب بہتا ہے جو تاجکستان اور کندوز کے درمیان سرحد بھی شمار کی جاتی ہے۔ شیر خان کے مقام پر ایک پل تعمیر کیا گیا تھا جو رابطے کا ذریعہ ہے۔
پشتون اور تاجک قبائل یہاں کی بڑی آبادی ہیں جبکہ اقلیت میں ازبک، ہزارہ، ترکمان اور دوسرے قبائل شامل ہیں۔
صوبہ کندوز | |
---|---|
تاریخ تاسیس | 1964 |
نقشہ |
|
انتظامی تقسیم | |
ملک | افغانستان [1] |
دار الحکومت | قندوز |
تقسیم اعلیٰ | افغانستان |
جغرافیائی خصوصیات | |
متناسقات | 36°48′N 68°48′E / 36.8°N 68.8°E [2] |
رقبہ | 8040 مربع کلومیٹر |
بلندی | 379 میٹر |
آبادی | |
کل آبادی | 820000 (2002) |
مزید معلومات | |
اوقات | متناسق عالمی وقت+04:30 |
سرکاری زبان | دری فارسی ، پشتو |
آیزو 3166-2 | AF-KDZ |
قابل ذکر | |
جیو رمز | 1135690 |
درستی - ترمیم |
افغان جنگ
ترمیمنیٹو کی شمالی کمانڈ میں بحالی کے لیے یہاں جرمنی کے 4000 فوجی تعینات ہیں۔ 2009ء میں طالبان نے یہاں اپنی کارروائیاں شروع کیں وگرنہ اب تک کندوز ایک پرامن صوبہ تھا۔
4 ستمبر 2009ء کو جرمنی افواج کے کمانڈر نے ایک امریکی جنگی طیارہ کے ذریعے دو ایندھن سے بھری گاڑیوں پر حملہ کرنے کا حکم دیا، جو طالبان شدت پسندوں نے اغوا کیے تھے۔ یہ گاڑیاں سڑک پر پھنس گئی تھیں اور عام لوگ ایندھن حاصل کرنے میں مصروف تھے۔ 40 عام شہریوں سمیت 90 افراد اس حملے میں جاں بحق ہو گئے۔
21 نومبر 2009ء کو تاخار کندوز مرکزی شاہراہ پر ایک بم دھماکا ہوا جس میں ایک بچہ ہلاک جبکہ دو اشخاص زخمی ہو گئے۔
- ↑ "صفحہ صوبہ کندوز في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اکتوبر 2024ء
- ↑ "صفحہ صوبہ کندوز في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اکتوبر 2024ء