ظل ہما

پاکستان میں سیاستدان

ظلِ ہما (پیدائش: 26 فروری 1944ء– وفات: 16 مئی 2014ء) پاکستانی گلوکارہ اور برصغیر پاک و ہند کی نامور مغنیہ، اداکارہ، موسیقارہ اور ہدائتکارہ ملکہ ترنم نورجہاں کی بیٹی تھیں۔

ظل ہما

معلومات شخصیت
پیدائش 21 فروری 1944ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور، برٹش راج
وفات 16 مئی 2014ء (70 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور، پنجاب، پاکستان
وجہ وفات ذیابیطس ،  گردے فیل   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات طبعی موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان
برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد 4
والد شوکت حسین رضوی   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہ نور جہاں   ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رشتے دار نور جہاں، شوکت حسین رضوی
عملی زندگی
پیشہ گلوکارہ
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سوانحی خاکہ

ترمیم

ملکہ ترنم نورجہاں نے 1941میں اس وقت کے نامور ہدایتکار اور تدوین کار شوکت حسین رضوی سے شادی کی۔ نورجہاں کے بطن سے 21اپریل 1944کو ظل ہما پیدا ہوئیں۔ ظل ہما اپنے دیگر بھائیوں اکبر رضوی عرف اکو اور اصغر رضوی عرف اچھو سے چھوٹی اور تیسری اولاد تھیں۔ شوکت حسین رضوی سے نورجہاں کی یہی تین بچے تولد ہوئے۔ ملکہ ترنم نورجہاں اپنے دونوں بیٹوں سے زیادہ اپنی دختر ظل ہما سے محبت کرتی تھیں اور انکا زیادہ خیال رکھتی تھیں۔ لیکن ملکہ ترنم نورجہاں نے اپنے بیٹوں کی پرورش میں بھی کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا۔ ظل ہما اور اس کے دونوں بھائی ابھی کمسن ہی تھے کہ نورجہاں اور شوکت حسین رضوی میں اختلافات پیداہوئے اور نوبت طلاق تک جا پہنچی۔ بوقت طلاق شوکت حسین رضوی نے نورجہاں اور شوکت حسین رضوی کا ملکیہ شاہ نورسٹوڈیوز کے حصے پر تحفظات و خدشات کا ظہار کیا اور بچے نورجہاں کو واپس دینے سے انکار کر دیا جس پر نورجہاں نے بخوشی اپنے بچوں کو بالخصوص اپنی بیٹی کو پانے کے لیے جائداد کے کاغذات پر شوکت حسین رضوی کی خواہش کے مطابق دستخط کردئے۔ ظل ہما نے کراچی اور لاہور میں پرورش پائی اور موسیقی میں بھی دلچسپی دکھانا شروع کیا تاہم ملکہ نورجہاں نے ظل ہما کو سختی سے منع کر دیا کہ وہ فلمی دنیا اور گائیکی وغیرہ سے دور رہے۔ وہ نہیں چاہتی تھیں کہ ان کی بیٹی کی ازدواجی زندگی موسیقی کے پیشے کی وجہ سے پریشان کن ہو۔

نورجہاں نے اپنی اولاد کے لیے ہر طرح کی قربانیاں دیں اور ان کو ہر لحاظ سے آرام و سکون دینے کے لیے وقت بے وقت فلمی دنیا کی بے ہنگم زندگی کو اپنایا۔ انھوں نے اپنے فریضے کو اداکرتے ہوئے اپنی بیٹی ظل ہما کی شادی ایک معروف کاروباری اور زرگر عقیل بٹ سے شادی کردی۔ جس کے بعد ظل ہما نے اپنی شادی شدہ زندگی کو نہایت سکون سے گزارا۔ ظل ہما کے چار بیٹے ہیں۔ محمد علی بٹ سب سے بڑے صاحبزادے ہیں اور پاکستان کی ایک معروف موبائل کمپنی میں کام کرتے ہیں۔ جبکہ احمد علی بٹ اور ان کے دوسرے دو بھائی مصطفیٰ علی بٹ اور حمزہ علی بٹ لاہور کے ایک مشہور مغربی موسیقی کے گروہ موسوم ایٹنے پراڈگم کا حصہ ہیں۔ ملکہ ترنم مادام نورجہاں کی طرح ان کی صاحبزادی ظل ہما کی ازدواجی زندگی بھی ہنگاموں سے دوچار رہی اور بالآخر عقیل بٹ سے ان کی علیحدگی ہو گئی۔ ازدواجی زندگی میں ناکامی کے بعد 1990 کے اوائل میں ظل ہما نے اپنے شوق موسیقی کی آبیاری کرتے ہوئے موسیقی کی تعلیم حاصل کرنا شروع کردی اور قدرت کا کمال دیکھیے کہ غلام محمد سازنواز ان کی والدہ ملکہ ترنم نورجہا ں کے بھی استاد تھے اور بعد میں ظل ہما نے موسیقی کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے غلام محمد سازنواز کے پاس زانوئے تلمذ تہ کیا۔ انھوں نے ایک اخبار کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہاتھا کہ اس عمر میں موسیقی کی تعلیم حاصل کرنا نا صرف عجیب بلکہ ایک دقت طلب مرحلہ ہے تاہم انھوں نے انتہائی اخلاص کے ساتھ ذہن بنالیاہے کہ وہ موسیقی کی تعلیم حاصل کرینگی کیونکہ علم کے سیکھنے کا عمل ناقابل اختتام ہے۔

شباہت

ترمیم

نورجہاں کی بیٹی ظل ہما کے چہرے میں کافی حد تک ان کی والدہ کی جھلک پائی جاتی تھی۔ ستواں ناک، کشمیری بادام کی طرح کی آنکھیں، چوڑی پیشانی، متناسب قد و جسامت میں ظل ہما اپنی ماں کی شبیہہ تھیں۔

دیگر بہن بھائی

ترمیم

نورجہاں کی سید شوکت حسین رضوی سے تین اولادیں اکبر رضوی، اصغر رضوی اور ظل ہما پیداہوئیں۔ سید رضوی سے طلاق کے بعد نورجہاں نے لالی وڈ کے ہر دلعزیز اداکار اعجازدرانی سے شادی کرلی۔ اعجاز درانی سے نورجہاں کی تین بیٹیاں ٹینا، مینا اور حنا تولد ہوئیں۔ یہ تینوں بیٹیاں بھی کافی حد تک اپنی ماں سے مشابہہ تھیں مگر زیادہ شباہت اعجاز درانی سے تھی۔

علالت و وفات

ترمیم

ظل ہما شوگر اورفشار خون کے عارضے کے باعث کئی روز سے لاہور کے مقامی اسپتال میں زیر علاج تھیں جب کہ چند روز قبل ڈاکٹرز نے شوگر کے باعث ان کی ایک ٹانگ بھی کاٹ دی تھی۔ ظل ہما اس سے قبل کراچی میں بھی زیر علاج رہیں تاہم حالت میں بہتری نہ آنے پر انھیں لاہور کے اسپتال میں منتقل کر دیا گیا لیکں ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ ان کی صحت میں بہتری آنے کی بجائے دن بدن خراب ہوتی جا رہی تھی جس کے باعث ظل ہما 16 مئی2014ء کو صبح 8 بجکر45منٹ پر لاہور میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملیں۔[1]

حوالہ جات

ترمیم

نورجہا ں کی بیٹی ظل ہما انتقال کرگئیں ایکسپریس اردو - ویب ڈیسک - جمعۃالمبارک - 16 مئی 2014

<link rel="mw:PageProp/Category" href="./زمرہ:پاکستانی_گلوکارائیں"/>