عبد الرحیم مجذوب (14 جنوری 1935ء- 24 اکتوبر 2021ء) ایک پاکستانی پشتو شاعر ، محقق ، فقیہ اور مصنف تھے اور لکی مروت سے تعلق رکھنے والے تھے۔ [1] [2] وہ اسلامیہ کالج پشاور اور جامعۂ پشاورکے سابق طالب علم تھے۔ ان کے مقبول کاموں میں زيڑگلونہ اور ان کی مکمل تصانیف کا عنوان تھا دہ نور مظہرونہ (2017) [3]

عبدالرحیم مجذوب
معلومات شخصیت
پیدائش 14 جنوری 1935ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تحصیل سرائی نورنگ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 24 اکتوبر 2021ء (86 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ایبٹ آباد   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی اسلامیہ کالج یونیورسٹی
جامعۂ پشاور   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ شاعر ،  مصنف ،  محقق ،  مفسرِ قانون   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان پشتو ،  فارسی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور تعلیم

ترمیم

وہ 14 جنوری 1935ء کو نار صاحبداد مدد خیل ( سرائے نورنگ ، لکی مروت ) میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد عبد الکریم علاقے کے بڑے جاگیردار تھے لیکن انھوں نے خود کفایت شعاری اختیار کی۔ اس نے ابتدائی مذہبی تعلیم گاؤں کی ایک مسجد میں حاصل کی، قرآن سیکھا اور دیگر مذہبی کتابوں میں مہارت حاصل کی۔ اس کے والد نے گھر میں اس کے لیے ایک سرپرست مقرر کیا تھا۔ اسکول کے زمانے سے ہی وہ غالب ، علامہ اقبال ، خوشحال خان خٹک اور رحمان بابا کی شاعری میں گہری دلچسپی لیتے تھے۔ 1950 ءمیں ساری نورنگ ہائی اسکول سے میٹرک کرنے کے بعد انھوں نے بنوں سے ایف اے اور اسلامیہ کالج پشاور سے بی اے کیا۔ 1956ء میں اپنے والد کے مشورے پر انھوں نے یونیورسٹی آف پشاور کے لا کالج سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی۔ [4]

ادبی کام

ترمیم

مجذوب کو فارسی پر عبور حاصل تھا اور اس نے بہت سی فارسی کتابوں کا پشتو میں ترجمہ کیا۔ انھوں نے بنوں اور لکی مروت میں وکالت کی کیونکہ ان کے والد انھیں وکیل دیکھنا چاہتے تھے، انھوں نے ادبی تنظیمیں قائم کیں۔ ان کی مشہور تصانیف اور شعری مجموعے دہ نور مظہرونہ ، کلیات دہ مجذوب [5] جو شاعری کے آٹھ مجموعوں پر مبنی ہیں۔ [4] [6]

مجذوب کا انتقال 24 اکتوبر 2021ء کو ایبٹ آباد کے ایک ہسپتال میں ہوا۔ [7] ان کی نماز جنازہ ان کے آبائی گاؤں میں ادا کی گئی اور انھیں مقامی قبرستان سرائے نورنگ میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ وہ باچا خان یونیورسٹی چارسدہ کے سابق وائس چانسلر فضل رحیم مروت کے والد تھے۔ [4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "عبدالرحیم مجذوب وايي شاعري د کایناتو انځور ګري ده" 
  2. "Marwato Kasroona"۔ 30 اکتوبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اکتوبر 2021 
  3. "Pashto writer Abdur Rahim Majzoob dies at 86"۔ www.thenews.com.pk 
  4. ^ ا ب پ "لکی مروت، معروف پشتو شاعر و قانون دان عبد الرحیم مجذوب نماز جنازہ کے بعد سپردخاک"۔ 30 اکتوبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اکتوبر 2021 
  5. Abdur Rahim Majzoob (1999)۔ "Da Majzūb kuliyāt" 
  6. https://irpll.aiou.edu.pk/wp-content/uploads/2020/01/Article-9-35-Pashto.pdf
  7. "Pashto poet Majzoob dies at 86"۔ 24 October 2021