عبد الستار فاروقی 15 دسمبر 1905ء کو کامٹی ضلع ناگپور، مہاراشٹر میں پیدا ہوئے۔ عبد الستار فاروقی مسلم لیگ کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والے کامٹی ودھان سبھا کے پہلے رکن اسمبلی تھے۔ وسط ہند کا سب سے لمبے عرصے تک واحد ترجمان ہفتہ روز الفاروق کے مدیر تھے۔

پیدائشکامٹی، مہاراشٹر، بھارت
پیشہسیاست دان، مصنف، افسانہ نگار
والدینعبد الغفور

ابتدائی زندگی ترمیم

آپ کی ابتدائی تعلیم کامٹی میں مکمل ہوئی۔ ثانوی تعلیم کے لیے آپ کا داخلہ انجمن ہائی اسکول، ناگپور میں کیا گیا لیکن ابھی نویں جماعت میں ہی تھے کہ تحریک عدم تعاون (1920ء) سے متاثر ہو کر انھوں نے اسکول چھوڑ دیا۔ اب وہ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں داخلہ لینا چاہتے تھے لیکن معاشی بد حالی کے سبب اپنے مقصد میں کامیاب نہ ہو سکے۔ اس ناکامی کے بعد آپ نے سیاسی سرگرمیوں میں عملی حصہ لینا شروع کر دیا۔ اسی دوران وہ خلافت کمیٹی کامٹی کے وہ سیکریٹری مقرر ہو گئے اور آل انڈیا کانگریس کے ناگپور اجلاس (1920ء) میں بطور والنٹیئر شریک ہوئے۔ یہیں سے ان کی سیاسی دلچسپی دن بہ دن بڑھتی گئی اور اس کے بعد کئی سیاسی تحریکوں میں سرگرم حصہ لیا۔ جب مسلم لیگ عوامی تحریک بن کر ابھری تو وہ اس کے حامی ہو گئے اور اس میں ایک سرگرم کارکن کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دی۔ ان خدمات کے صلے میں آپ 1926ء میں کامٹی رکن اسمبلی (ایم ایل اے) بھی چنے گئے۔ لیکن آزادی کے فوراً بعد ہی انھوں نے کانگریس سے دوبارہ رشتہ جوڑ لیا اور اخیر عمر تک کانگریس کے ہی حامی رہے اور اپنی سیاسی خدمات انجام دیتے رہے۔

ادبی خدمات ترمیم

عبد الستار فاروقی جنھوں نے1931ء میں کامٹی سے ہفتہ وار ’’ امّید‘‘ جاری کیا تھا۔ اپنے مضامین میں افسانوی طرزِ اظہار کو بروئے کار لا کر افسانہ نگاری کے لیے ابتدائی نقوش ثبت کیے انھیں ودربھ کے اوّلین افسانہ نگاروں میں شمار کیا جا تا ہے، ان کے کئی افسانے مختلف رسائل میں شائع ہوئے۔ ’’آہ تم کہاں ہو ‘‘ اس افسانے کو ان کا پہلا افسانہ تسلیم کیا جاتا ہے۔