عبدالغفار ذھبی
علامہ عبد الغفار ذھبی (28 اپریل 1964 - 28 اپریل 2022) ایک پاکستانی اسلامی اسکالر، مناظر اسلام، فن اسماءالرجال کے ماہر اور محقق تھے۔ انھوں نے جامعہ مخزن العلوم خانپور اور اتحاد المدارس العربیہ پاکستان سے تعلیم حاصل کی تھی۔ وہ مفتی محمد حسن کے خلیفہ مجاز تھے۔ "جز ترک رفع الیدین فی الصلوۃ بعد الافتتاح" کے نام سے ایک کتاب بھی تصنیف کی جسے علامہ علامہ خالد محمود، محمد حنیف جالندھری اور دیگر علما و مشائخ نے قابل رشک اور بہترین کاوش قرار دیا۔[1]
عبدالغفار ذھبی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 28 اپریل 1964ء چنی گوٹھ |
تاریخ وفات | 28 اپریل 2022ء (58 سال) |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
استاذ | محمد امین صفدر اوکاڑوی |
پیشہ | عالم ، محقق |
شعبۂ عمل | علم اسماء الرجال |
ملازمت | جامعہ مدینۃ العلم |
درستی - ترمیم |
اس نے مولانا محمد امین صفدر اکاڑوی, مفتی محمد انور اکاڑوی, مولانا منیر احمد منور, مولانا ابو احمد نور محمد تونسوی, مولانا امیر محمد تونسوی ودیگر سے تعلیم حاصل کی تھی۔ وہ راولپنڈی اور لاہور کے دینی مدارس سے وابستہ رہے جن میں الیاس گھمن کے ادارے مرکز اہل سنت والجماعت سرگودھا، مرکز تربیت المبلغین خانپور، جامعہ مخزن العلوم خانپور، جامعہ مدینہ العلم گوجرانوالہ شامل ہیں۔
مسلک
ترمیمذھبی پہلے مسلکا بریلوی اور 1977ء میں مسلک اہلحدیث قبول کیا اور پھر 1985ء میں امین صفدر اوکاڑوی سے دوران مباحثہ مسلک اہل السنتہ والجماعت حنفی دیوبندی کو قبول کیا.
وفات
ترمیماپنی موت سے ایک سال قبل وہ ایک سڑک حادثے میں زخمی ہو گئے تھے اور ذیابیطس، بلڈ پریشر، جگر اور گردے کے امراض سمیت مختلف بیماریوں میں مبتلا تھے۔ وہ ایک سال کی طویل علالت کے باعث 27 رمضان المبارک, 28 اپریل 2022 کو انتقال کر گئے۔ ان کی نماز جنازہ ان کے آبائی علاقہ چنی گوٹھ میں جامعہ اسلامیہ باب العلوم کہڑور پکا کے شیخ الحدیث مولانا منیر احمد منور نے پڑھائی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
ان کی وفات پر ملک بھر کے ممتاز علما کرام پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چئیرمین طاہر محمود اشرفی اور وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ناظم اعلی مولانا محمد حنیف جالندھری ودیگر نے اظہار افسوس کیا. ان کے پسماندگان میں چار بیٹے محمد سہیل، محمد شعیب، محمد زبیر، محمد سعد، ایک بیٹی اور بیوہ ہیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Juzz Tark E Rafa Yadain" – بذریعہ Internet Archive