عبد اللہ بن محمد بن عبد الوہاب
عبد اللہ بن محمد بن عبد الوہاب (ولادت: 19 اپریل 1751ء - وفات: 1828ء) عالم دین اور مفتی تھے۔ آپ مشہور عالم محمد بن عبد الوہاب کے بیٹے تھے اور عبد اللہ بن محمد کے بھائیوں میں علی ابن محمد بن عبد الوہاب، ابراہیم ابن عبد الوہاب اور حسین ابن عبد الوہاب شامل ہیں جن میں دو اصحاب قاضی کے عہدے پر بھی فائز رہے۔ آپ کا پورا نام ابو سليمان عبد اللہ بن محمد بن عبد الوهاب بن سليمان التميمی النجد تھا۔
عبد اللہ بن محمد بن عبد الوہاب | |
---|---|
(عربی میں: عبد الله بن محمد بن عبد الوهاب) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 19 اپریل 1751ء درعیہ |
وفات | سنہ 1828ء (76–77 سال) قاہرہ |
شہریت | سعودی عرب |
والد | محمد بن عبدالوہاب |
بہن/بھائی | حسین بن محمد بن عبد الوہاب ، علی بن محمد بن عبد الوہاب ، ابراہیم بن محمد بن عبد الوہاب |
عملی زندگی | |
استاذ | محمد بن عبدالوہاب |
پیشہ | الٰہیات دان |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
شعبۂ عمل | اسلامی الٰہیات |
درستی - ترمیم |
ولادت
ترمیمآپ کی ولادت 19 اپریل 1751ء میں الدرعية میں ہوئی۔ اپنے والد محمد بن عبد الوہاب کے جانشین بنے۔
وفات
ترمیم1242ھ میں عبد اللہ بن محمد بن عبد الوہاب نے مصر میں وفات پائی۔
تصنیفات
ترمیمان کی مشہور تصنیفات میں مختصر سیرت الرسول شامل ہے جو عربی زبان میں ہے۔ اس کا اردو ترجمہ شیخ الحدیث محمد اسحاق نے کیا اور تسوید و تصحیح اکرام اللہ ساجد گیلانی نے کی جسے جامعتہ العلوم الاثریہ جہلم ، پاکستان نے شائع کیا۔ مختصر سیرت الرسول [1] کا اردو ترجمہ کتاب و سنت کی ویب گاہ پر میسر ہے۔ان کی تصانیف میں مندرجہ ذیل کتابیں شامل ہیں۔
- مختصر سیرت رسول
- «جواب أهل السنة، في نقض كلام الشيعة والزيدية» مجلد
- «التوضيح عن توحيد الخلاق [المطبوع في القاهرة سنة 1319هـ]»
- «الكلمات النافعة في المكفرات الواقعة [طبعت مرارا، أجودها بالمطبعة السلفية بالقاهرة]»
- «منسك في الحج»
- رسائل وفتاوى تبلغ مجلدا۔[2]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "مختصر سیرت الرسول"۔ 30 نومبر 2014
- ↑ https://shamela.ws/index.php/author/1015