ابو حسن كرخی
ابو الحسن کرخی یہ حنفی فقیہ اور عراق میں حنفیہ کے امام و شیخ ہیں۔ عبید اللہ کرخی سے بھی معروف ہیں۔
ابو حسن كرخی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
مقام پیدائش | کرخ |
تاریخ وفات | سنہ 952ء [1] |
درستی - ترمیم |
نام
ترمیمپورا نام عبيدالله ابن الحسین بن دلال بن دلہم المكنی الکرخی ہے۔ فقہ حنفی کے معتبر ائمہ میں سے ہیں۔
ولادت
ترمیمتعلیم
ترمیمامام کرخی جس زمانہ میں پڑھنے کے قابل ہوئے اس زمانہ میں شہر بغداد مرکز علم و ادب تھا۔ خود محلہ کرخ میں اور دریائے دجلہ کے دوسری طرف شہر بغداد میں بڑے بڑے علما اور ادبا کا جمگھٹا تھا ۔ انھوں نے اپنی تعلیم کے دوران تقریبا ان تمام علما فقہا اور محدثین سے استفادہ کیا جو اس زمانہ میں وہاں موجود تھے ۔ ان کے اساتذہ کرم میں سب سے زیادہ اہم شخصیت ابوسعید البردعی کی تھی جو امام ابوحنیفہ کے پوتے اسماعیل بن حماد بن ابی حنیفہ کے شاگرد تھے اور اسی سلسلہ سند سے امام ابو حنیفہ کی روایت کردہ احادیث اور خود امام صاحب کے فتادی روایت کرتے تھے۔دیگر اساتذہ میں اسماعيل بن اسحاق القاضی، احمد ابن يحی الحلوانی، اورمحمد بن عبد الله بن سليمان المصری شامل تھے۔[2]
وفات
ترمیمکرخی نسبت
ترمیمجب صرف کرخی نام بولا جائے تو اس سے مراد ابو الحسن کرخی ہوتے ہیں معروف کرخی جو اس پہلے گذرے وہ مراد نہیں ہوتے[3]
علمی مقام
ترمیمامام ابو الحسن الکرخی امام طحاوی کے ہم عصر اور ان کے شیوخ واساتذہ سے علم حاصل کیا۔
امام عبدالرحمٰن بن علی بن الجوزی نے ’’مناقب معروف الکرخی واخبارہ‘‘ کے نام سے جو کتاب لکھی ہے وہ مشہور صوفی معروف کرخی ؒ کے حالات میں ہے ۔
تصنیفات
ترمیمان کی تصنیفات بڑی اہم ہیں۔