عتیق الرحمان (بنگلہ دیش آرمی چیف)
ایم عتیق الرحمن (1 ستمبر 1931ء - 20 دسمبر 2023ء) ایک لیفٹیننٹ جنرل اور 1986ء سے 1990ء تک بنگلہ دیش کے چیف آف آرمی اسٹاف تھے۔ عتیق الرحمن نے یونین اکیڈمی، دہلی اور گورنمنٹ گورڈن کالج، راولپنڈی سے تعلیم حاصل کی۔
عتیق الرحمان (بنگلہ دیش آرمی چیف) | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1 ستمبر 1931ء مرشد آباد |
وفات | 20 دسمبر 2023ء (92 سال) ڈھاکہ |
شہریت | عوامی جمہوریہ بنگلہ دیش برطانوی ہند پاکستان |
مناصب | |
چیف آف آرمی سٹاف | |
برسر عہدہ 31 اگست 1986 – 30 اگست 1990 |
|
عملی زندگی | |
پیشہ | فوجی افسر |
مادری زبان | بنگلہ |
عسکری خدمات | |
عہدہ | لیفٹیننٹ جنرل |
درستی - ترمیم |
فوجی کیریئر
ترمیمعتیق الرحمان نے 1954ء میں پاک فوج کی آرٹلری رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔ رحمان نے بنگلہ دیش کی آزادی کی جنگ میں شمولیت اختیار نہیں کی، کیونکہ وہ جنگی قیدی کے طور پر قید تھے۔ وہ 1974ء میں پاکستان سے واپس آئے اور انھیں بنگلہ دیشی فوج میں بھرتی ہونے کی اجازت ملی۔ وہ حسین محمد ارشاد کے بعد بنگلہ دیش کے چیف آف آرمی سٹاف بننے والے دوسرے پاکستانی افسر تھے۔ شیخ مجیب الرحمن کے قتل کے دوران وہ کرنل اور بعد میں چٹاگانگ کے بریگیڈ کمانڈر تھے۔
رحمان نے 1977ء سے 1982ء تک بنگلہ دیش رائفلز (اب بنگلہ دیش بارڈر گارڈ) کے ڈائریکٹر جنرل کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [1] رحمان سینئر ترین میجر جنرل ہونے کے ناطے ارشاد نے ایم عتیق کو لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دی اور یکم ستمبر 1986ء کو بنگلہ دیش کی فوج کا چیف آف آرمی سٹاف مقرر کیا۔ [2] وہ اگست 1990ء میں بنگلہ دیشی فوج سے مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ ریٹائر ہوئے۔ ان کے بعد نور الدین خان صدر حسین محمد ارشاد کی طرف سے مقرر ہوئے تھے۔
بعد کی زندگی اور وفات
ترمیمریٹائرمنٹ کے بعد جنرل عتیق الرحمان عوام کی نظروں سے دور رہے اور انھوں نے سیاسی کیرئیر نہیں بنایا۔ عتیق الرحمان 20 دسمبر 2023ء کو ڈھاکہ میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔ [3]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "বর্ডার গার্ড বাংলাদেশ". www.bgb.gov.bd (انگریزی میں). Archived from the original on 2023-02-23. Retrieved 2023-02-18.
- ↑ The Army Quarterly and Defence Journal (انگریزی میں). West of England Press. 1988. p. 323.
- ↑ Bangladesh Army condoles death of ex-army chief Atiqur Rahman