عصمت آرا
ناول نگار
پروفیسر عصمت آرا خواتین کے لیے اردو میں لکھی گئے افسانوں اور ناولوں کے لیے شہرت رکھتی تھیں۔ ان میں خواتین کے نازک جذبات کے ساتھ ساتھ سماجی معاملوں پر روشنی ڈالی گئی تھی۔
عصمت آرا | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
وفات | 10 دسمبر 2011 سڈنی، آسٹریلیا |
شہریت | بھارت |
عملی زندگی | |
پیشہ | پٹنہ کے ایک کالج کی سابق صدر شعبہ |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
وجہ شہرت | اردو افسانہ نگاری |
درستی - ترمیم |
ملازمت
ترمیمعصمت اردو کی پروفیسر اور پٹنہ کے ایک اردو کالج میں صدر شعبہ کے طور پر کام کر چکی ہیں۔[1]
تحریریں
ترمیمعصمت کی مشہور تحریروں میں آخری خط، کنگن، مسافر، تصویر بتاں اور تین ناولوں کا مجموعہ "گلاب" شامل ہے جو برصغیر شائع ہوا۔[1]
آسٹریلیا منتقلی
ترمیم2006ء میں عصمت آسٹریلیا منتقل ہوئی تھی۔ وہ سڈنی کے مضافات میں اپنی بیٹیوں اور دامادوں کے ساتھ رہ رہی تھی۔[1]
اعزازات
ترمیمعصمت بھارت کی حکومت کے کئی ایوارڈ حاصل کر چکی ہیں۔ ان میں زندگی بھر کی ادبی خدمات کے لیے اردو سوسائٹی آف آسٹریلیا کی جانب سے 2011ء میں نشان اردو ایوارڈ شامل ہے۔[1]
انتقال
ترمیم10 دسمبر 2011ء کو سڈنی کے کیمپ بیل ٹاؤن اسپتال میں عصمت آرا کا انتقال ہو گیا۔[1]