عفت بنت محمد بن سعود الثنیان آل سعود
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
ملکہ عفت بنت محمد بن سعود بن عبد اللہ بن ثنیان آل سعود مسلم دنیا میں قدر کی نگاہ سے دیکھے جانے والے اور امریکا کا تیل بند کرنے والے سعودی عرب کے شاہ فیصل بن عبدالعزیز آل سعود مرحوم کی بیوی تھیں، انھوں نے شاہ فیصل مرحوم سے 1932ء میں شادی کی تھی جب شاہ فیصل حجاز کے نائب اور وزیرِ خارجہ تھے، ان کا نسب آل سعود سے ہے، ان کا جدِ امجد عبد اللہ بن ثنیان بن ابراہیم آل سعود ہے جو امام فیصل بن ترکی بن عبد اللہ آل سعود کے مصر میں موجودگی کے دوران میں نجد کا حاکم تھا، وہ ثنیان بن سعود بن محمد بن مقرن جو امام محمد بن سعود کے بھائی تھے کی شاخ سے ہیں، 1818ء عیسوی میں جب پہلی سعودی مملکت کا دار الحکومت الدرعیہ وقتی طور پر عثمانی جرنیل ابراہیم باشا کے ہاتھ لگا تو ان کا خاندان ترکی چلا گیا، سلطنتِ عثمانیہ کے والی مصر محمد علی باشا نے ان کے خاندان کو اسطنبول بھیج دیا تھا جہاں وہ عثمانی سلطان کے مہمان ہوئے، عفت اسطنبول میں پیدا ہوئیں اور وہیں تعلیم حاصل کی، وہ اپنی چچی جوہران کے ساتھ 1931ء میں سعودی عرب اپنے خاندان سے متعارف ہونے اور فریضۂ حج ادا کرنے آئیں تھیں، شاہ فیصل مرحوم سے ان کے نو بچے پیدا ہوئے جن کے نام یہ ہیں:
- شہزادی سارہ۔
- شہزادہ محمد۔
- شہزادی لطیفہ۔
- شہزادہ سعود الفیصل (سعودی عرب کا حالیہ وزیرِ خارجہ)
- شہزادہ عبد الرحمن۔
- شہزادہ بندر۔
- شہزادہ ترکی الفیصل۔
- شہزادی ہیفاء۔
- شہزادی لولوہ الفیصل۔
عفت بنت محمد بن سعود الثنیان آل سعود | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
شریک حیات | فیصل بن عبدالعزیز آل سعود | ||||||
نسل | Prince Mohammed Prince Bandar سعود الفیصل Prince Turki لولوہ بنت فیصل سارہ بنت فیصل هیفا بنت فیصل | ||||||
| |||||||
خاندان | آل سعود | ||||||
والد | محمد بن سعود الثنیان | ||||||
والدہ | آسیہ | ||||||
پیدائش | 1916 استنبول، سلطنت عثمانیہ | ||||||
وفات | 17 فروری 2000 (عمر 84 سال) ریاض | ||||||
مذہب | Islam |
ان کی اولاد نے 1999ء میں ان کے نام سے جدہ میں ایک جامعہ قائم کیا جس کا نام جامعہ عفت ہے، عفت جمعہ رات 11 ذی القعدہ 1420 ہجری کو ایک آپریشن کے بعد 84 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔