عفیف دمشقیہ
عفیف دمشقیہ ( 1931ء - 1996ء ) لبنانی لغوی، محقق، اور مترجم، جنہوں نے عربی زبان، اسلامی تاریخ، اور ناولوں پر گراں قدر کام کیا۔ ان کے اہم تراجم میں امین معلوف کے ناول اور میلان کندیرا کی "خفتِ کائن جو ناقابل برداشت ہے" شامل ہیں۔ عربی نحو کی تجدید پر ان کے خیالات نے علمی حلقوں میں مباحث اور تنازعات کو جنم دیا۔ جامعہ لبنان نے ان کی علمی خدمات کے اعتراف میں ایک کانفرنس ہال کو ان کے نام سے منسوب کیا۔ [2][3] له العشرات من المؤلفات في اللغة العربية والترجمات عن تاريخ الإسلام، والروايات،[4]
عفیف دمشقیہ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 8 اکتوبر 1931ء بیروت |
وفات | 10 نومبر 1996ء (65 سال)[1] بیروت |
شہریت | لبنان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | سوربون |
تعلیمی اسناد | ڈاکٹریٹ |
پیشہ | ماہرِ لسانیات ، مصنف ، استاد جامعہ ، مترجم ، دانشور |
پیشہ ورانہ زبان | عربی ، فرانسیسی |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمعفیف بن احمد 1931 میں بیروت میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد ایک صحافی، شاعر اور ریڈیو کے شعبے سے وابستہ تھے، جس کی وجہ سے وہ عربی زبان، قومیت، اور ادب کے شوقین بنے۔ انہوں نے سخت حالات میں خود سے تعلیم حاصل کی اور اعلیٰ تعلیم مکمل کی۔ عفیف نے اپنی تدریسی زندگی کا آغاز مقاصد ایسوسی ایشن کے اسکولوں میں عربی زبان پڑھانے سے کیا، بعد ازاں جامعہ لبنان کی کلیۂ ادب و انسانی علوم میں تدریس کے شعبے سے وابستہ رہے۔
انہوں نے 1969 میں دمشق سے عربی ادب میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی، 1970 میں جامعہ لبنان سے لسانیات میں ماسٹرز کیا، اور 1972 میں پیرس کی سوربون یونیورسٹی سے لسانیات اور بلاغت میں پی ایچ ڈی مکمل کی۔ وہ اپنی وفات تک تعلیمی خدمات سرانجام دیتے رہے۔ عفیف دمشقیہ نے ادب، زبان، اور ترجمے کے میدان میں نمایاں کردار ادا کیا اور 10 نومبر 1996 کو وفات پائی۔ ان کی وفات جامعہ لبنان، مقاصد اسکولز، اور اتحادِ کتبائے لبنان کے لیے صدمہ تھی۔ حال ہی میں ڈاکٹر وجیہ فانوس نے ان کی سوانح کو جریدہ "اللواء البيروتية" میں شائع کیا۔[5][6][7]
تصانیف
ترمیمعفیف دمشقیہ کی اہم تصانیف اور علمی خدمات درج ذیل ہیں:
- . الانفعالية والإبلاغية في بعض قصص ميخائيل نعيمة - 1975
- . تجديد النحو العربي - 1976 (دوسرا ایڈیشن: 1981)
- . أثر القراءات القرآنية في تطور الدرس النحوي - 1978
- . المنطلقات التأسيسية والفنية إلى النحو العربي - 1978
- . خطى متعثرة على طريق تجديد النحو العربي (دراسات في اللغة) - 1980، دوسرا ایڈیشن: 1992
- . کتاب: الترجمة
- . کتاب: لغتنا - 1982 اور 1990
یہ تصانیف عربی نحو کی تجدید اور لسانیاتی تحقیق میں ان کے گہرے اثرات کی عکاسی کرتی ہیں۔[8] وترجمات، وأعمال إذاعية، منها:[3][4][9][10][11][12]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Lebanese National Library ID: http://viaf.org/processed/LNL%7C32487
- ↑ "اطلاق مهرجان "ابداع" لتكريم الشعراء الشباب"۔ LebanonFiles (بزبان انگریزی)۔ 12 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جون 2020
- ^ ا ب "موسوعة المترجمين العرب"۔ torjomanpedia.com۔ 19 نومبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جون 2020
- ^ ا ب "Books by عفيف دمشقية (Author of سمرقند)"۔ www.goodreads.com۔ 03 نومبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جون 2020
- ↑ "Arabic books - أخبار الوراق - resource for arabic books"۔ www.alwaraq.net۔ 12 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جون 2020
- ↑ Marwan Mahmoud Demachkieh۔ "آل دمشقيه - نبذه عن العائله"۔ demachkieh.org۔ 27 نومبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جون 2020
- ↑ كامل سلمان جاسم (2003-01-01)۔ معجم الأدباء 1-7 من العصر الجاهلي حتى سنة 2002م ج4 (بزبان عربی)۔ Dar Al Kotob Al Ilmiyah دار الكتب العلمية۔ 12 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ "دمشقية، عفيف"۔ الآداب (بزبان انگریزی)۔ 18 نومبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جون 2020
- ↑
- ↑ "عفيف دمشقية | Authors | دار الفارابي" (بزبان انگریزی)۔ 12 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جون 2020
- ↑ "عفيف دمشقية - Google Search"۔ www.google.com.lb۔ 12 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جون 2020
- ↑ ʻAfīf (1976)۔ Tajribat al-ʻālam al-thālith: madkhal ʻāmm (بزبان عربی)۔ Bayrūt: Maʻhad al-Inmāʼ al-ʻArabī, Farʻ Lubnān۔ OCLC 048068099۔ 12 جون 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ