علاقائی دیہی بینک
علاقائی دیہی بینک (انگریزی: رِیْجنَل رُوْرَل بینک) مقامی سطح پر کام کرنے والے بینک کاری کے ادارہ جات ہیں جو بھارت کی مخلف ریاستوں میں کام کر رہے ہیں۔ ان کی تخلیق کا مقصد بنیادی طور پر ملک کے دیہی علاقوں میں بینک کاری اور مالیاتی خدمات پہنچانا ہے۔ تاہم ان بینکوں کی جانب سے شہروں میں بھی شاخیں قائم ہو سکتی ہیں اور ان کا دائرہ عمل شہری علاقوں پر بھی محیط ہو سکتا ہے۔
تاریخ
ترمیم1975ء میں ایم نرسمہم کی زیر قیادت ایک ورکنگ گروپ تشکیل پایا تھا جس کا مقصد دیہات میں قرضوں کی فراہمی اور دیہی اور پسماندہ علاقوں کے عوام کے قرضوں کی ضروریات کو سمجھنا تھا۔ ورکنگ گروپ کے جائزے میں پایا گیا کہ نہ تو تجارتی بینک اور نہ کوآپریٹیو بینک دیہی عوام کی ضرورتوں کو پورا کرتے ہیں۔ اس کے لیے نئے طرز کے ادارے کے قیام کی سفارش کی گئی۔ اسی کے پیش نظر 2 اکتوبر 1975ء کو پانچ علاقائی دیہی بینکوں کا قیام عمل میں آیا۔[1]
بھارت کے پہلے پانچ علاقائی دیہی بینک
ترمیمشمار | علاقائی دیہی بینک کا نام | اسپانسر کرنے والا بینک | ریاست | زیرعمل اضلاع |
---|---|---|---|---|
1 | پرتھم بینک | سنڈیکیٹ بینک | اتر پردیش | مرادآباد |
2 | گورکھپور شیتریا گرامین بینک | اسٹیٹ بینک آف انڈیا | اترپردیش | گورکھپور اور دیورا |
3 | ہریانہ کریشی گرامین بینک | پنجاب نیشنل بینک | ہریانہ | بھیوانی |
4 | گوڑ گرامین بینک | یونائیٹیڈ بینک آف انڈیا | مغربی بنگال | مالدا، دناجپور اور مرشدآباد |
5 | جے پور ناگپور آنچلیک گرامین بینک | یونائیٹیڈ کمرشیل بینک | راجستھان | جے پور اور ناگپور |
پھیلاؤ
ترمیم2003ء-04ء تک 196 علاقائی دیہی بینک موجود تھے جن کی 14,446 شاخیں تھی جو ملک کے 518 اضلاع پر پھیلے ہوئے تھے۔ 31 مارچ 2013ء تک انضمام کی وجہ سے علاقائی دیہی بینکوں کی تعداد 196 سے گھٹ کر 64 ہو گئی تھی۔ تاہم شاخوں کی کل تعداد اس عرصے میں بڑھ کر 17,856 ہو گئی جو ملک کے 635 اضلاع میں پھیلے ہوئے تھے۔[1]